وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں کسی کو این آر او نہیں دونگا۔
وہ آج گلگت میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔
انہوں نے کہا آج گلگت بلتستان کی یوم آزادی کا دن ہے،گلگت بلتستان کے عوام کےساتھ یوم آزادی منانے ۔اورگلگت بلتستان کے دلیر اور باشعور عوام نے ڈوگرہ راج کےخلاف جنگ لڑی،۔
انہوں نے کہا 52سال پہلے گلگت آیا تھا،سارا علاقہ جانتا ہوں، کوئی سیاستدان ایسا نہیں جو میری طرح گلگت بلتستان کا چپہ چپہ جانتاہو، گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل جانتا ہوں، گلگت بلتستان کے کئی علاقے پیچھے رہ گئے،۔
گلگت بلتستان پروہ توجہ دی جائےگی جوکسی حکومت نےنہیں دی،
گلگت بلتستان میں سیاحت پر توجہ نہیں دی گئی،اورگلگت بلتستان سوئٹزرلینڈ سے دوگنا ہے،
سوئٹزرلینڈ میں انفراسٹریکچر اور سہولتیں ہیں،
عمران خان نے کہا سوئٹزرلینڈ میں بہت زیادہ سیاح آتے ہیں، اورمیں نے دنیا بھر کے خوبصورت ملک دیکھے ہیں،
ہمارے پاس سہولتیں نہیں کہ لوگ باہر سے انفراسٹریکچر دے سکیں۔گلگت بلتستان کےلیے اسکیم بنا رہا ہوں،
سروس انڈسٹری کےلیے کالجز کے قیام پر بات ہورہی ہے،
گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو نوکریاں ڈھونڈھنے بیرون ملک نہیں جانا پڑےگا،
انہوں نے کہا گلگت بلتستان کابینہ سے ہائیڈروالیکٹرک منصوبے پر بات چیت کی ہے، چاہتے ہیں عوام کو سردیوں میں بجلی کا کوئی مسئلہ نہ ہو،گلگت بلتستان میں فوڈ پروسیسنگ پلانٹ لگایاجائےگا،وزیراعظم عمران خان
ایک آزادی مارچ اسلام آباد میں ہورہا ہے،
وزیراعظم عمران خان نے کہا اسلام آباد میں لوگ بڑی تعداد میں جمع ہیں، دیکھنا ہے یہ لوگ کس سے آزادی لینے آئے ہیں، پیپلزپارٹی والے کہیں گے مہنگائی ہوگئی ہے،مسلم لیگ ن والوں کو پتہ ہی نہیں وہ کیوں اسلام آباد آئے ہیں،
جے یوآئی والے کہیں گے اسلام آباد پر یہودی قبضہ کررہے ہیں،فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کی سازش کی ضرورت ہی نہیں ہے،ایسا لگتا ہے فضل الرحمان بھارتی شہری ہے، بھارتی میڈیا فضل الرحمان کودکھا کر خوش ہے، ووٹ اورپیسےکےلیےاسلام کونقصان پہنچایاجاتاہے،ڈیزل کے پرمٹ پر فضل الرحمان کا اسلام بک جاتا ہے،فضل الرحمان اسلام کےٹھیکےدار بنے ہوئے ہیں، سوشل میڈیا کازمانہ ہے چیزیں نہیں چھپتیں، لوگ جانتے ہیں اصلیت کیا ہے،جے یو آئی کی مخالفت کرنے والامحمود اچکزئی بھی آگیا ہے،اچکزئی جے یوآئی کے مخالف تھے اب کیا کرنے آئے ہیں؟جتنی مرضی بیٹھنا ہے بے شک بیٹھیں، جب آپ کا کھانا ختم ہوجائے گا ہم بھجوادیں گے،آپ کو این آر او نہیں ملےگا،
انہوں نے کہا اصل بات یہ ہے کہ آپ کے کرپشن کیسز سامنے آگئے ہیں۔ ملک کے 3بار وزیراعظم کے بیٹے ملک سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں، سابق وزیرخزانہ ملک سے باہر بیٹھےہوئے ہیں،شہبازشریف کے داماد بھی باہر بیٹھے ہوئے ہیں،آپ نے چوری نہیں کی تو باہر کیوں بھاگ گئے؟ ان سے حساب مانگیں تو کہتے ہیں پاکستانی شہری نہیں،۔
عمران خان نے کہا سب سے زیادہ مہنگائی تو پیپلزپارٹی کے دور میں تھی،اورمیں نے22سال کرپشن کےخلاف جدوجہد کی ہے،
یہ سمجھتے ہیں مل کر دباوَ ڈالیں گے اور میں این آر او دے دوں گا،اللہ سے وعدہ کیا تھا ملک کو مقروض کرنے والوں کو جیلوں میں ڈلواوَں گا، ان لوگوں نے6 ارب کا قرض 30 ارب ڈالر پرپہنچادیا، بلاول بھی لبرل کا لیبل لگاکر مارچ میں شرکت کرنےآیا ہے،اپوزیشن سے حساب مانگیں تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے،پیسہ ملک سے باہر بھیجنے سے بجلی ٹرانسپورٹ مہنگی ہوجاتی ہے،کرپشن کےلیے ادارے تباہ کیے جاتے ہیں،کرپشن کے باعث ملک ڈوب جاتا ہے،میں نےباہرفلیٹ لیاتھا، اس کا سپریم کورٹ میں حساب دیا، سیاسی یتیم سمجھ رہے ہیں میں استعفیٰ دے دوں گا،۔
وزیراعظم کا کہنا تھاسن لیں ،عمران خان نے تمہیں نہیں چھوڑنا، مجھے سیاست کی ضرورت ہی نہیں تھی،مجھے اللہ نے سب کچھ دے رکھا تھا،ان چوروں کی وجہ سے ہم آج قرضے میں ڈوبے ہوئے ہیں،جتنا ٹیکس اکٹھا ہوا اس کا آدھا قرض کی قسطیں ادا کرنے میں لگ گیا ہم کیسے عوام کو سہولتیں دیتے؟جب تک ان کوسزائیں نہیں ملیں گی،لوگ چوری سے نہیں ڈریں گے۔آپ نے چوری نہیں کی تو حساب دو،۔۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ