لاہور: سروسز اسپتال میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج پر مامور ینگ ڈاکٹروں نے کام چھوڑ دیا، میڈیکل بورڈ کے علاوہ سروسز اسپتال کے ڈاکٹروں کو نواز شریف کی دیکھ بھال کے لیے لگایا گیا تھا۔
اسپتال ذرائع کا کہناہے کہ نواز شریف کی دیکھ بھال کے لیے آٹھ ڈاکٹروں کو مامور کیا گیا تھا۔ تین ڈاکٹرز صبح، تین شام اور دو رات کی شفٹ میں کام کررہے تھے۔
میڈیکل آفیسرز نواز شریف کے علاج میں سینئر پروفیسرز کی معاونت کرتے تھےاور پروفیسرز کے احکامات پیرامیڈکس کے ذریعہ عملدرآمد یقینی بناتے تھے۔
واضح رہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کال پر پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ہڑتال کررکھی ہے ۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کی طرف سے کہا گیاہے کہ حکومت کو ہمارے جائز مطالبات پورے کرنا ہونگے،ایم ٹی آئی آرڈیننس کسی صورت قبول نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف دس روز سے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں تاہم ابھی بھی ان کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے۔
اسپتال ذراع کے مطابق نواز شریف کے مسوڑوں اور دانت کمزور پڑنے لگے تھے جس کے بعد گزشتہ روز ان کے دانتوں کی فلنگ بھی کرائی گئی۔ ان کو سخت سیکیورٹی حصار میں ان کے کمرے سے ڈینٹل وارڈ منتقل کیا گیا۔
میڈیکل بورڈ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد 39 ہزار تک پہنچ گئی اور اب ان کو آئی وی آئی جی کے انجیکشن کی تھراپی روک دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد کو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ تشویش ناک نہیں ہے تاہم اگر انہیں مزید بڑھانے کے لئے ادویات دی گئیں تو خطرہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے خون بہنے کے خطرات اب کم ہیں تاہم ابھی بھی ان کو دل اور گردوں کے سنگین مسائل ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق وزیراعظم کی حالت دل اور گردوں کی بیماریوں باعث نہیں سنبھل رہی۔
دو روز قبل نواز شریف کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں دل کا دورہ پڑنے کا انکشاف ہوا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کا ٹریپ آئی اور ٹریپ ٹی ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ بھی مختلف کیسز میں سابق وزیراعظم کی ضمانتیں منظور کرچکی ہیں۔
دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت 20 لاکھ روپے کے مچلکوں کےعوض 29 اکتوبر تک منظور کی تھی۔
جمعے کے روز لاہور ہائی کورٹ نے بھی چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں معروف سیاسی رہنما کی ضمانت منظور کی تھی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور