نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بائیڈن کوافغان خواتین کے تحفظ کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا،ملالہ یوسفزئی

افغانستان کی صورت حال خاص طور پر خواتین کے تحفظ پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں

طالبان کے قاتلانہ حملےمیں زندہ بچ جانے والی اور دنیا کی سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ

 امریکی صدر جو بائیڈن کو افغان شہریوں خصوصاً خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔

انہوں نے امریکی صدر جوبائیڈن کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انہیں افغان شہریوں کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرنا ہوں گے

جبکہ وہ کئی عالمی رہنماؤں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ملالہ کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان کی صورت حال خاص طور پر خواتین کے تحفظ پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں

جس پر انہوں نے عالمی رہنماؤں سے  فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو افغان شہریوں خصوصاً خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔

ملالہ نے پڑوسی ممالک سے افغان مہاجرین کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کوبھی افغان مہاجرین کے لیے سرحدیں کھولنے کے لیے خط لکھا ہے۔

ملالہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک فوری انسانی بحران ہے جس میں ہمیں جلد سے جلد اپنی مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا افغانستان میں سماجی کارکنوں سمیت دیگر خواتین کے حقوق کے کارکنوں سے رابطہ ہوا

جنہوں نے افغانستان میں آنے والے وقت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی اکتوبر 2012 میں اسکول وین میں فائرنگ کا نشانہ بنی تھیں جس کے بعد وہ لڑکیوں کی تعلیم کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

 انہوں نے 2014 میں 17 سال کی عمر میں نوبل امن انعام جیتا۔

ملالہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی طالبہ ہیں۔

وہ اُن پناہ گزین لڑکیوں کی مشکلات کے بارے میں بین الاقوامی آگاہی بڑھانے کے لیے بھی کام کرتی ہیں

جو غربت اور جنگ کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر پاتیں۔

About The Author