سرکاری نرخ پر آٹا کی فراہمی کےلئے اقدامات شروع
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز )ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ڈیرہ محمود الرحمن کی نگرانی میں عوام کو سرکاری نرخوں پر آٹا کی فراہمی کے سلسلے میں باہو فلور ملز نے اپنے تیار کردہ ”سبحان آٹا“کے 20کلو کے تھیلے کی 800روپے میں فروخت کیلئے مختلف سنٹرز قائم کئے گئے ہیں، ان سنٹرز میں تجارت گنج، مدینہ کالونی ، نزد تھانہ سٹی، قریشی موڑ شامل ہیںاسی طرح محکمہ فوڈ کی ہدایات پر بھی عمل کرتے ہوئے مختلف علاقوں اور محلوں میں بھی سنٹرز قائم کئے گئے ہیں جہاں وافر مقدار میں آٹا سرکاری نرخ پر دستیاب ہے۔ کفیل ٹریڈرز کے انچارج محمد کفیل نظامی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں آٹے کا کسی قسم کاکوئی بحران نہیں ہے اور آٹا وافر مقدار میں مارکیٹ میں سرکاری نرخوں پر فروخت ہورہا ہے۔
جرائم پیشہ عناصر کے گرد تنگ
ڈیرہ اسماعیل خان :ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر دلاور خان بنگش کی ہدایت پر جرائم پیشہ عناصر کے گرد تنگ کردیاگیا ، ڈیرہ پولیس نے مختلف تھانوں کی حدود میں قانون شکن جرائم پیشہ عناصر کے خلاف
کاروائی کے دوران 2بندوق،1رائفل،1 پستول اور مختلف بور کے 15کارتوس برآمد کرکے7 ملزمان گرفتار کر لئے اسی طرح41پوائنٹس پر سنیپ چیکنگ کے دوران5مشکوک افراد گرفتار کر کے ان سے 1
پستول اور15کارتوس برآمد کئے جبکہ دو اشتہاری ملزمان بھی گرفتار کئے۔ 427گرام چرس،26گرام ہیروئن برآمد کی۔ 157مکانات ،128سکول چیک کئے، کوائف کا اندراج نہ ہونے پر ٹاﺅن پولیس
نے فارن ایکٹ کے تحت ایک ملزم کو گرفتار کیا جبکہ حساس مقامات میں سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہ ہونے پر ایک مقدمے کا اندراج جبکہ مسافر اڈوں کی ناقص سییکورٹی پر بھی دوافراد کیخلاف مقدمات کا
اندراج کیا گیا۔
تیز رفتار دو موٹرسائیکل سوارٹکرا کر جاں بحق
ڈیرہ اسماعیل خان:تھانہ چودھوان کی حدود چودھوان موڑ کے قریب تیز رفتار دو موٹرسائیکل سوار آپس میں ٹکرا گئے ،دونوجوان موقع پر جاں بحق ،ایک شدید زخمی ،زخمی کو ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیسنے دونوں موٹرسائیکل سوار نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ چودھوان کے علاقہ چودھوان موڑ کے قریب دو موٹرسائیکل سوار عبدالمتین ولد عبدالحمید قوم کھور سکنہ چودھواناور خیر گل ولد نیاز گل قوم مہمند سکنہ اٹک تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر آپس میں ٹکرا گئے اور دونوں موقع پر جاں بحق جبکہ ایک سمیع اللہ شدید زخمی ہوگیا ۔واقعہ کی اطلاع پرپولیس فوری موقع پرپہنچ گئی ،لاشوں اور زخمی کو ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں پوسٹمارٹم کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں ،پولیس نے دنوں متوفی نوجوانوں کے خلاف ٹریفک حادثے کامقدمہ درج کرلیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال
ڈیرہ اسماعیل خان :ملک بھر کی طرح حکومت کی جانب سے ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کیخلاف ڈیرہ کی تاجر برادری کی اپیل پر ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال رہی، ڈیرہ کے بازار جن میں مسگراں بازار، کمشنری بازار، باکھری بازار، رحیم بازار، کلاں بازار، مسلم بازار، تجارت گنج اور اندرون شہر کی مارکیٹیں، گومل مارکیٹ، خیبر مارکیٹ، میاں کمرشل، انار کلی مارکیٹ، رابی سنٹر، گلف پلازہ اور سرکلرروڈ کی تمام مارکیٹیں بند رہیں، جبکہ بنوں روڈ ، ملتان روڈ، ٹانک اڈا وغیرہ پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ تاجر نمائندوں سہیل اعظمی، حامد علی رحمانی، چوہدری جمیل احمد، اور شریف چوہان کی قیادت میں چوگلیہ کےنیچے ایک جلسہ صبح10بجے سے دوپہر 12بجے تک منعقد کیا گیا، جس میں ڈیرہ کے علاوہ پہاڑ پور کے نعمان نیازی اور ٹانک، پروآ، درابن اور پہاڑ پور کے تاجر نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جلسے سے خطابکرتے ہوئے تاجر نمائندوں اور دیگر سیاسی عمائدین جن میں مسلم لیگ ن کے چوہدری ریاض ایڈوکیٹ، جے یو آئی (ف)اور ایوان زراعت کے صدرحاجی عبدالرشید دھپ، ذیشان راج، پیپلز پارٹی کے ضلعیجنرل سیکرٹری و سابق ضلع ممبرحنیف پیپا ایڈوکیٹ، عقیل ڈمرہ، اللہ ڈتہ ساجد، ڈاکٹرز ایسوسی ایسن کے صدر ڈاکٹر فاروق گل ،مسلم لیگ ن کے صوبائی رہنما ڈاکٹر عبداللہ ظفری، چوہدری خلیل نمبردار، حاجی خالد ناز،ملک اشفاق چغتائی، محمد جان، محمد صداقت، محمد صدیق پہاڑ پور، عباس علی شاہ، ایوب ایوبی،حاجی محمد نواز حاجی امان اللہ،محمد آصف، غلام سبحانی، کریم خان وزیر، حاجی فضل الرحمن بلوچ ، گل خان اور دیگر نے اپنےخطاب میں حکومتی ایجنڈے کو یہود ونصاریٰ کا ایجنڈا قرار دیا اور کہا گیا کہ حکمران اور ایف بی آر ملکی معیشت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں، انہوں نے مہنگائی کا طوفان برپا کیا ہوا ہے، غریب مکاﺅ مہم جاری ہے،معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، صنعتیں بند ہورہی ہیں، ایسے میں تاجر عوام اور اپنی بقاءکی جنگ لڑ رہے ہیں، جب تک ظالمانہ ٹیکسز کا نفاذ ختم نہیں ہوتا یہ جنگ جاری رہے گی۔ آج بروز بدھ 30اکتوبر 2019ءکو بھی صبح9بجے چوگلیہ کے نیچے جلسہ منعقد کیا جائے گا۔جلسہ کے اختتام پر انجمن تاجران کے سرپرست نے خصوصی دعا کرائی ۔
واگزار اراضی میں شجرکاری مہم کا افتتاح
ڈیرہ اسماعیل خان :ضلعی انتظامیہ ڈیرہ کی کاوشوں سے واگزار کرائی گئی 215کنال زمین میں شجرکاری مہم کا افتتاح کردیاگیا۔حکومت کی جانب سے جاری کلین اینڈ گرین مہم کے سلسلے میں محکمہ زراعت کی جانب سے مزید شجرکاری عمل میں لائی جائیگی۔تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں سے علاقہ کوکار میںواگزار کرائی گئی 215کنال زمین کا معائنہ کیا تھا اور حکومت کی جانب سے جاری کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں مذکورہ زمین پر شجرکاری کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ اسی سلسلے میں گزشتہ روز کمشنر ڈیرہ جاوید خان مروت اور ڈپٹی کمشنر محمد عمیر نے محکمہ زراعت کے افسران کے ہمراہ مذکورہ زمین کا دورہ کیا اور محکمہ زراعت کو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں شجرکاری کیلئے سونپ دی جبکہ کمشنر ڈیرہ اور ڈپٹی کمشنر نے پودا لگا کر شجرکاری کا باقائدہ افتتاح بھی کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ شہر کو سرسبز اور ماحولیاتی آلودگی سے پاک بنانا انتظامیہ کی ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سال سے کم عرصہ میں شجرکاری مکمل کر کے اس جگہ کو علاقہ مکینوں اور آس پاس کے علاقے کے لوگوں کی تفریح کیلئے کھول دیا جائیگا تاکہ عوام اس سے مستفید ہو سکیں۔
آرپی او ڈیرہ کا اظہار تعزیت اور تھانہ یونیورسٹی کا دورہ
ڈیرہ اسماعیل خان :ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ کیپٹن(ر)فیروز شاہ نے اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ( مرحوم) کے لواحقین سے ملاقات کی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات کے لیےخصوصی طور پر جی آئی ٹی کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے جن کو غیر جانب داری سے تحقیقات کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جی آئی ٹی چند روز کے اند ر اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی اور محتلف ذرائع سے کیس کی چھان بین کا عمل تیزی سے شروع ہے جوکہ ہر لحاظ سے قانون کے مطابق اور میرٹ پر کی جا رہی ہے جس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوچکی ہے اور انشاءاللہ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ رینج کیپٹن (ر) فیروز شاہ نے مرحوم اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ پولیس کی جانب سے کسی بھی اہلکار کے ملوث ہونے کے اگر شواہد ملے تو اس کے ساتھ کسی بھی طرح کی نرمی نہیں برتی جائے گی اور کیس کی مکمل انویسٹیگیشن ٹیم و جے آئی ٹی کے ممبران مجھ سے براہ راست رابطے میں ہیں اور کسی بھی طرح سے کوئی جانب داری یا قانون شکنی کی اجازت انہیں نہیں دی گئی ہے۔جس پر اقبال کھیار ہ ایڈوکیٹ (مرحوم)کے اہل خانہ نے اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پولیس ڈیپارٹمنٹ پر پورا بھروسہ ہے پولیس ڈیپارٹمنٹ انصاف کی فراہمی میں ہمارے ساتھ مکمل تعاون کرے گی ۔ دریں اثناریجنل پولیس آفیسرڈیرہ نے علاقہ تھانہ گومل یونیورسٹی میںجائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا۔جس کے ریجنل پولیس چیف نے پولیس سٹیشن گومل یونیورسٹی کا اچانک دورہ کیا اور تھانہ کے تمام ترمعملات کا جائزہ لیا تھانہ کا ریکارڈ اور روزنامچہ بھی چیک کیا اور تھانہ میں تعینات پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی شیڈول کا بھی معائنہ کیا ۔محرر تھانہ کو ہدایت دی کہ تمام تر اہلکاروں سے امتیازی سلوک بر تا جائے اور تھانہ میں آنے والے سول افراد کے کسی بھی مسئلہ کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔آخر میں ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ نے کہا کہ ڈیرہ رینج میں کسی بھی تھانہ سے ایسی کسی قسم کی شکایت موصول نہیں ہونی چاہئے کہ تھانے کےسٹاف کی جانب سے کسی مسئلہ کے حل یا عام عوام کی مدد میں سست روی یا غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔اس قسم کی شکایت کے موصول ہونے پر متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف قانو نی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔
باپ کی فائرنگ سے بچی شدید زخمی
ڈیرہ اسماعیل خان :تھانہ کڑی خیسور کی حدود کچی ملی خیل میں بارہ بور بندوق صاف کرتے ہوئے باپ کی غفلت کے باعث اتفاقی گولی چلنے سے دس سالہ بچی شدید زخمی ہوگئی ،زخمی کو ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیس نے باپ کے خلاف غفلت مجرمانہ کا مقدمہ درج کرلیا ۔ذرائع کے مطابق تھانہ کڑی خیسور کی حدود کچی ملی خیل میں گھر کے اندر باپ اپنی بارہ بور بندوق صاف کررہا تھا کہ اس دوران اپنی غفلت اور بے احتیاطی کے باعث بندوق اچانک چل گئی جس کے نتیجے میں اس کے سامنے موجود اس کی بیٹی دس سالہ امرین بی بی گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئی ،زخمی بچی کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔پولیس نے باپ کے خلاف غفلت مجرمانہ کا مقدمہ درج کرلیا۔
بیوی کے قاتل کے خلاف جرم ثابت نہ ہوسکا
ڈیرہ اسماعیل خان :ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ محمد یونس خان کی نگرانی میں قائم ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ ڈیرہ کے جج محمد عثمان ولی نے تھانہ کینٹ کی حدود موسیٰ ٹاﺅن مریالی میں جوانسال خاتون اور چار بچوں کی ماں کو قتل کے مقدمہ میں ملوث اس کے شوہر ملزم عطاءالرحمٰن عرف کالا ولد شیرزمان قوم اعوان سکنہ مریالی ڈیرہ کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمہ سے بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود علاقہ موسی ٹاﺅن مریالی میں ملزم عطاءالرحمٰن عرف کالو ولد گل شیر زمان قوم اعوان نے سسرال میں داخل ہوکر وہاں رہائش پزیز اپنی بیوی پچیس سالہ کرن بی بی دختر گل زمان کوفائرنگ کرکے قتل کردیااور موقع سے فرارہوگیا ۔ ۔وجہ عداوت گھریلو ناچاقی بیان کی گئی ہے۔پولیس نے مقتولہ کے بھائی محی الدین کی رپورٹ پر اس کے بہنوئی ملزم عطاءالرحمٰن عرف کالا کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے اسے آلہ قتل تیس بور پسٹل سمیت گرفتار کرلیا ،پولیس نے مقدمہ کا چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیا ۔استغاثہ کی جانب دس گواہان اور شہادتیں عدالت میں پیش کی گئیں لیکن گواہوں کے بیانات اور دستیاب ریکارڈ میں واضح تضاد پایا گیا ۔عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر ملزم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمہ سے بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔
تعلیمی اداروں میں ڈرل پیریڈ ختم ہونے سے طلبا کی جسمانی تربیت معطل،
ڈیرہ اسماعیل خان : ڈیرہ سمیت صوبہ بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں ڈرل پیریڈ ختم ہونے سے طلبا کی جسمانی تربیت معطل، فزیکل ایجوکیشن ٹیچرز کا کردار بھی نمائشی بن کر رہ گیا۔ پی ای ٹیز آج کل سرکاری سکولوں سے ڈینگی مچھربھگانے میں مصروف، مانیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ سے صفائی کے نمبر لینے اور اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کلاسز پڑھانے میں مصروف ہیں جبکہ فزیکل ایجوکیشن کا اختیاری مضمون نصاب میں شامل کرنے کے بعد ڈرل کا لازمی پیریڈ غیر اعلانیہ طور پر ضلع ڈیرہ کے اکثر سکولوں سے ختم ہو چکا ہے۔ مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں طلباءو طالبات کو نظم و ضبط سکھانے اور جسمانی ورزش کے ذریعے انہیں تند رست و توانا رکھنے کے لیے گریڈ 14 کے پی ای ٹیز ٹیچرز کو تعینات کیا جاتاتھا جو طلبہ کو کھیلوں میں بھی رہنمائی فراہم کرتے تھے۔ تاہم گزشتہ کافی عرصہ سے غیر اعلانیہ طور پر نہ صرف ڈرل کا پیریڈ ختم کر دیا گیا، بلکہ فزیکل ایجوکیشن کی سپیشلائزیشن رکھنے والے ان اساتذہ کو روایتی تعلیم کی ذمہ داری بھی سونپی جا چکی ہے۔ گورنمنٹ کی روز بروز تبدیل ہوتی تعلیمی پالیسی کے باعث بچوں کی فزیکل ایجوکیشن ماضی کا قصہ پارینہ بن چکی ہے، اس حوالے سے یہ امر قابل ذکر ہے کہ سکول سربراہان اور محکمہ تعلیم بھی مانیٹرنگ ٹیموں کی کارروائی اور نتائج کی فکر میں ڈسپلن اور غیر روایتی تربیت کو پس پشت ڈالنے پر مجبور ہیں اور اکثرسکول سربراہان تو محکمہ کو اس کا برملا ذمہ دار قرار بھی دیتے ہیں کیونکہ طلباءکی حاضری اور نتائج کی شرح میں کمی کی صورت میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ ٹیموں کی شکایت پر نقد اور سخت محکمانہ سزائیں دی جاتی ہیںسمی،اسضمن میں محکمہ تعلیم کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہو سکا۔
سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی مانگ میں بھی اضافہ
ڈیرہ اسماعیل خان : ڈیرہ شہر میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیاہے لیکن بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے خشک میوہ جات عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہو چکاہے۔ بااثر دکانداروں نے خشک میوہ جات کے من مرضی کے نرخ مقرر کر رکھے ہیں شہریوں نے خشک میوہ جات فروخت کرنے والوں کے لئے سرکاری نرخ نامے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق بادام، کاجو،پستہ، مونگ پھلی، انجیر، چلغوزہ، اور اخروٹ سردیوں کی سوغات ہیں اور یہ خشک میوہ جات خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ بے شمار طبی فوائد کے حامل ہوتے ہیں لیکن ان کی بڑھتی ہوئیقیمتوں نے شہریوں کو دیکھنے کی حد تک محدود کردیا ہے خصوصا چلغوزے توبالکل ہی نایاب ہو چکے ہیں۔دوسری جانب دکانداروں کا موقف ہے کہ خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر ان کے کاروبار کےلئے منفی ثابت ہورہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے موسم سرما کی سوغات سے لطف اندوز ہونے کے لئے موسم ٹھنڈا اور جیب گرم ہونی چاہیئے جو عام آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔شہر کے بازار میں مقامی ڈرائی فروٹ کی قیمتوں کے مقابلے میں درآمدی ڈرائی فروٹ کی قیمتیں کم ہیں۔خشک میوہ جات فروخت کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ شہری پہلے نرخ معلوم کرتے ہیں جو میوہ جات کم قیمت کے ہوتے ہیں وہ خریدلیتےہیں۔
جنگلی خوگوش کا شکار معدوم ہونے لگا
ڈیرہ اسماعیل خان : جنگلی خوگوش کا شکار معدوم ہونے لگا ،سفید جنگلی خرگوش رفتار میں اپنا ثانی نہیں رکھتا، مگر اس سفید جنگلی خرگوش کی نسل بتدریج ختم ہوتی جا رہی ہے۔ ماضی قریب تک ڈیرہ اسماعیل خان کے نواحی علاقوں میں راجے مہاراجے، حکمران،جاگیر دار،فوجی افسران فنکار نامور لوگ اپنے قیمتی کتوں اور نوکروں چاکروں کے ساتھ خرگوش کے شکار اور کتوں کی رفتار سے انجوائے کرنے کیلئے ہفتوں کی تفریح کے ساتھ ڈیرے جما لیتے تھے یہاں موسم سرما میں مضافاتی علاقوں کی شکار گاہوں میں میلے کا سماں لگا رہتاتھا لمبی لمبی ٹانگوں، لمبی بوتھی، دبلے پتلے جسم والے شکاری کتوں کی دوڑیں اور تیز رفتار جنگلی سفید خرگوش کو زندہ پکڑ کر مالک کے قدموں لانا ان کتوں کا معمول تھا جو کتا خرگوش کو پہلے پکڑ لیتا فاتح قرار دیا جاتا، اس کا استقبال ڈھول ڈھمکوں، باجوں اور ہلہ گلہ، نوٹوں کے نچھاور کرنے کے ساتھ ساتھ انعامات اور آتشبازی، فائرنگ کی آوازوں سے کیا جاتا، سفیدجنگلی خرگوش دوڑ میں ثانی نہیں رکھتا اس لئے یہ کھیل اس علاقے میں کھیلا جاتا تھا یہ ایسی تفریح تھی جس سے بے روزگار نوجوانوں کا کارروبار بڑھ جاتا اور کتوں کے شائقین ان علاقوں میں ڈیرے جما لیتے تھے، جبکہ اب ڈیرہ اور دیگر علاقوں کا یہ روائتی کھیل ماضی کی کہانی بنتا جا رہاہے جس کی وجہ سے سفید خرگوش کی نسل بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔
اوباش نوجوان درد سر بن گئے
ڈیرہ اسماعیل خان : ڈیرہ شہر کے گرلز سکولوں و گرلز کالجوں کے ارد گرد منڈلانے والے اوباش نوجوان درد سر بن گئے، خاص طور پر چھٹی کے وقت موٹر سائیکلوں پر سوار اوباش نوجوان طالبات کی گاڑیوں رکشوں نیز پیدل چلنے والی طالبات پر بے ہودہ آواز کستے دکھائی دیتے ہیں،طالبات کے کالجوں اور سکولوں سے گھر تک پیدل آنا جانا دشوار ہو چکا ہے،متعدد مرتبہ اس امر کی توجہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دلوائی گئی مگر اوباشوں کا خاطر خواہ بندوبست نہ ہو سکا، اس سلسلہ میں کئے گئے سروے کے مطابق شہر کے گرلز کالجوں اور سکولوں کے اردگرد منڈلانے والے اوباش اور بگڑے ہوئے رئیس زادوں نے زیر تعلیم طالبات کا کالجوں اور سکولوں سے گھروں تک آنا جانا مشکل بنا دیا ہے، گلی محلوں کے چوراہوں کے علاوہ چھٹی کے اوقات میں کالجوں اور سکولوں کے گرد گھومتے اور طالبات پر آوازیں کستے، قہقے لگاتے، یہ بگڑے رئیس زادے والدین اور طالبات کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں شہر یوں اورعمائدین نے بارہا مرتبہ اس امر کی توجہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران کو دلوائی مگر وقتی طور پر نوٹس لینے کے علاوہ مسئلے کا مستقل حل نہیں نکالاجا سکا، شہری حلقوں نے مقامی پولیس حکام سے گرلز کالجوں اور گرلز سکولوں کے قریب باوردی پولیس ملازمین تعینات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح ان اوباشوں کو موقعہ پرپکڑ کر فوجداری مقدمات درج کئے جائیں تاکہ فحاشی کے مرتکب رئیس زادے سلجھ سکیں۔
ملاوٹ کے باعث شہری پیچیدہ امراض کا شکار
ڈیرہ اسماعیل خان :ڈیرہ شہر و گردونواح میں اشیا خورو نوش میں ملاوٹ کے باعث شہری پیچیدہ امراض کا شکار ہونے لگے،عملی اقدامات اورقوانین پر موثر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث ملاوٹ مافیابےدھڑک ہو کر مکروہ کاروبار میں سرگرم۔ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے شہری و عوامی حلقوں کا اصلاح واحوال کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر اور گردونواح میں سرعام ناقص غیر معیاری میٹریل سے سلانٹی،نمکو،چپس،کیچپ کی فروخت جاری،گلی محلوں اور سکولوں کے طلباء ان زہریلی اشیاءکا شکار،غیر معیاری سلانٹی،نمکو،چپس،کیچپ اور دیگر اشیاءکی فروخت کا سلسلہ مسلسل جاری ہے،اور اس کا شکار گلی محلوں کے بچے اور بالخصوص سرکاری و نجی سکولوں کے بچے ہیں،ان کمسن طلباءمیں زہریلی اشیاء فروخت کی جا رہی ہیں جبکہ معصوم کمسن بچے یہ اشیاء نا سمجھی کے باعث خرید لیتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ڈیرہ شہر اور گردونواح میں غیر معیاری ناقص کوکنگ آئل،گھی اور دیگر اشیاء سے تیار کردہ سلانٹی،نمکو،چپس،کچیپ اور اس طرح کی دیگر اشیاء خوردونوش نہ صرف تیار کی جاتی ہیں بلکہ شہر اور مضافاتی علاقوں کے بازاروں میں دھڑلے سے اس کی فروخت ہو رہی ہے،جبکہ ان غیر معیاری اشیاءکی فروخت زیادہ تر گورنمنٹ اور نجی تعلیمی اداروں کے اندر اور باہر فروخت ہوتی ہے،ان اشیا کی تیاری میں ملوث مافیا زیادہ منافع کمانے کی خاطر نونہالوں کی صحت سے کھیلنے میں مصروف ہیں،شہریوں نے ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان عناصر کے خلاف کارروائی کریں۔انسانی جانوں سے کھیلنے کا گھناونا کھیل بند ہو سکے۔
انجمن تاجران اور ایف بی آرکے درمیان ڈیڈلاک برقرار
ڈیرہ اسماعیل خان :ل پاکستان انجمن تاجران اور ایف بی آرکے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے اور تاجر برادری نے شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کر تے ہوئے منگل کے روز ڈیرہ اسماعیل خان سمیت ملک بھر میں ہڑتال کی ہے۔ مرکزی انجمن تاجران کے سرپرست اعلی سہیل اعظمی نے کہاہے کہ شناختی کارڈ کی شرط ناممکن اور پیچیدہ ڈاکیومنٹیشن ہے، ایف بی آر کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کرتے وقت سوچنا چاہیے تھا۔ 29 اور30 اکتوبر کو ہر حال میں مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال ہوگی۔ آل پاکستان انجمن تاجران اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے ڈیڈ لاک بر قرار ہے۔ ہم مذاکرات سے انکاری نہیں تاہم چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ فکسڈ ٹیکس لارہے ہیں پھر 2گھنٹے بعد اپنا بیان بدل لیتے ہیں۔ آئی ایم ایف کی ٹیم کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے تاجرنمائندوں سے بھی مذاکرات کرے۔آئی ایم ایف کو حکومت سے معاہدہ کرتے وقت پاکستان میں شرح خواندگی کا خیال رکھنا چاہیے۔
وکلاءکی ہڑتال اور عدالتوں کا بائیکاٹ
ڈیرہ اسماعیل خان :خیبر پختونخوا بار کونسل کی کال پر ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں وکلا ءکے قتل کے خلاف منگل کے روز عدالتوں کا بائیکاٹ اور ہڑتال کی ہے خیبر پختون خوا بارکونسل کیجانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اتوار کے روز ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں وکلا کے قتل کے خلاف منگل کے روز ڈیر ہ اسماعیل خان سمیت صوبے بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے وکلا کے قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے انہوں نے حکومت سے وکلا کو تحفظ دینے کا بھی مطالبہ کر دیا ۔ ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبے بھر منگل کے روز پشاور ہائیکورٹ سمیت تمام تحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا تاہم ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے پہلے ہی پیر سے بد ھ تک تین روز ہڑتال جاری ہے ۔ منگل کے روز ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ میں ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کے روح کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور خیرات کا اہتمام کیا گیا ۔
گندم کی ہدف سے 35فیصد کم خریداری ، مصنوعی قلت کا خدشہ
ڈیرہ اسماعیل خان :گندم کی ہدف سے 35فیصد کم خریداری ، مصنوعی قلت کا خدشہ ۔حکومت نے اپنے ہدف کے مقابلے میں 35فیصد کم گندم ذخیر ہ کی جبکہ سندھ کی جانب سے اس سال گندم کی خریداری نہیں کی گئی، دستاویز طوفانی بارشوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے گندم کی خریداری کا ہدف پور ا نہ ہونے کے باعث مصنوعی قلت پید ا ہونے کا خدشہ ہے۔ پنجاب اور پاسکو کی جانب سے گندم ہدف کے مقابلے میں 35فیصد کم خریدی گئی جبکہ جبکہ سندھ کی جانب سے اس سال گندم کی خریداری نہیں کی گئی۔ طوفانی بارشوں اور قدرتی ا?فات کی وجہ سے گندم کی تیار فصل 12لاکھ 13 ہزار میٹرک ٹن خراب ہوئی ہے۔دستیاب دستاویزات کے مطابق پنجاب اور پاسکو کیلئے 62 لاکھ 50ہزار میٹرک ٹن گندم ذخیرہ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا مگر پنجاب حکومت نے 33لاکھ 16ہزار اور پاسکو نے 6لاکھ 81 ہزار میٹرک ٹن گندم ذخیر ہ کی جو کل 40لاکھ 34ہزار میٹرک ٹن بنتی ہے۔حکومت نے اپنے ہدف کے مقابلے میں 35فیصد کم گندم ذخیر ہ کی جبکہ سندھ کی جانب سے اس سال گندم کی خریداری نہیں کی گئی۔دستاویز کے مطابق اس سال گندم کی پیداوار پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہوئی ہے۔ اس سال گندم کی پیداوار 2کروڑ 54لاکھ 71ہزار میٹرک ٹن ہوئی جبکہ گزشتہ سال گندم 2کروڑ55لاکھ میٹرک ٹن ہوئی تھی۔ملک میں گندم کی کھپت کا تخمینہ 2کروڑ 69لاکھ میٹرک ٹن لگایا گیا ہے جبکہ ملک میں وافر مقدار میں گندم موجود ہے۔ 5ستمبر تک ملک میں 72لاکھ78ہزار میٹرک ٹن گندم ذخیرہ تھی جو ایک ماہ میں 68لاکھ 54ہزار میٹرک ٹن ہو گئی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون