سرائیکی وسیب میں ہندؤوں کے مقدس تاریخی مقام مندر رام ڈھیری قلعہ کافر کوٹ دیرہ اسماعیل خان سرائیکستان میں سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے مرکزی چیئرمین راشدعزیز بھٹہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور بارڈر کھل سکتا ہے تو سرائیکی بیلٹ اور سندھ کے علاقے سے منسلک انڈیا کہ ساتھ بارڈر بھی کھولے جائیں۔
اس سے قبل پنجابیوں کے علاقے لاہور کے ساتھ واہگہ بارڈر کھلا ہوا تھا اور اب پنجابیوں کے علاقے میں دوسرا بارڈر کرتارپوربارڈر کھولا جارہا ہے جبکہ سرائیکی علاقے اور سندھ کے علاقوں میں ہندؤوں کے مقدس مقامات ہیں لیکن جب بھی سندھ اور سرائیکی علاقے کے لوگ مطالبہ کریں تو ان پر غداری کے فتوے لگادیے جاتے ہیں۔
ملتان میں پرہلاد مندر موجود ہے جبکہ قلعہ کافر کوٹ دیرہ اسماعیل خان میں تاریخی مندر موجود ہے اور قلعہ بھی موجود ہے صرف حکومتیں رنجیت سنگھ جوکہ ہم سرائیکیوں کی نظر میں ایک غاصب ڈاکو تھا اس کو ہیرو بناکر ان کے مقامات کو اہمیت دیتی رہی ہیں ۔
سرائیکی علاقے میں موجود تاریخی مقامات حو شدید نقصانات ہورہے ہیں حکومت توجہ نہیں دے رہی اس موقع پر لالہ اقبال بلوچ۔ عبداللہ کھیتران ایڈوکیٹ۔ ملک اکرام ڈیوالہ بھی موجود تھے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا