حکومت کی جانب سے چینی کے نرخ مقرر ہونے کے بعد چینی نایاب ہو گئی۔ حکومت کی طرف سے چینی کی قیمت 85 روپے مقرر کی گئی
مگراس کے باوجود کچھ روز چینی 100 سے 110 روپے
فی کلو فروخت کی جاتی رہی لیکن گزشتہ روز راولپنڈی کی مارکیٹوں میں موجود دکانوں سے چینی غائب ہو چکی تھی ۔
اس صورتحال میں شہری روزہ کے باوجود چینی کے حصول کے لئے مارے مارے پھر تے رہے۔
جن علاقوں میں یوٹیلٹی سٹورز موجود ہیں وہاں بھی شہریوں کو صرف چینی نہیں دی جا رہی،اس کے لئے یوٹیلٹی سٹورز انتظامیہ دیگر اشیاء کی خریداری ضروری قرار دے رہی ہے۔عوام نے حکومت سے
مطالبہ کیا ہے کہ عام مارکیٹ میں چینی کے سرکاری نرخ پر دستیابی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔ دکانداروں کے مطابق ہول سیل مارکیٹ میں چینی 95 سے 100روپے کلو مل رہی ہے ایسی صورت میں ہم پرچون میں 85 روپے کیسے فروخت کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر جائز منافع کے ساتھ چینی فروخت کریں تو چالان اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دریں اثناء وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ضلعی انتظامیہ تمام تر کوششوں کے باوجود مقررہ قیمتوں پر سبزیاں فروٹ اور مرغی کےگوشت فروخت کو یقینی بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ،
دکاندار نہ صرف مارکیٹ کمیٹی کے نرخوں کو’’ زبانی جمع خرچ‘‘ قرار دیتے ہیں۔ انکا کہناہےکہ سرکاری نرخوں کا تعین کرنے والوں کو یہ معلوم ہی نہیں کہ منڈی سے دکانوں تک اشیاء پہنچانے پر
اخراجات کیا ہیں؟ اور دکانوں کا کرایہ کیا ہے؟وہ تکے سے قیمتیں مقرر کرتے ہیں جن پرسبزیاں،فروٹ اوردیگر اشیاء فروخت کرنا ممکن نہیں،مارکیٹ کمیٹی کے
نرخوں کے مطابق شہر بھر میں کسی جگہ بھی گوشت،مرغی گوشت ،مچھلی،انڈے ،دودھ دہی ،سبزیاں اور فروٹ میسر نہ تھے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،