لاہور:بنکنگ کورٹ لاہور نے چینی سکینڈل اور جعلی بنک اکاونٹس کیس میں عدالت کی جانب سے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع کردی ہے ۔ عدالت نے پولیس کو دونوں ملزمان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
جہانگیر ترین کے ہمراہ 6رکن قومی اسمبلی اور 20سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی عدالت پہنچے
بنکنگ کورٹ کے جج نے چینی سکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جہانگیر ترین اور علی ترین سیشن عدالت پیش ہوئے۔ جہانگیر ترین اور علی ترین نے عبوری ضمانتوں کی درخواستیں دائر کیں،،چینی سکینڈل میں ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے پر مقدمہ درج کیا تھا۔ ایف آئی اے نے سوا تین ارب روپے کے مالیاتی فراڈ پر جہانگیر ترین اور فیملی کے دیگر افراد پر مقدمہ درج کیا۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ جہانگیر ترین نے اپنے داماد کی کاغذ بنانے والی بند فیکٹری میں جے ڈی ڈبلیو کمپنی سے سوا تین ارب منتقل کیے۔ بند فیکٹری میں منتقل ہونے والی رقم بعد ازاں فیملی ممبران کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی،، عدالت کی جانب سےپولیس کو جہانگیر ترین اور علی ترین کو دس اپریل تک گرفتار کرنے سے روک دیا،، دوسری جانب جعلی بنک اکاونٹ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی ضمانت منظور ہوگئی،،،بنکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان نے دونوں کی عبوری ضمانت پانچ پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے پولیس کوسات اپریل تک گرفتار کرنے سے روک دیا
خیال رہے کہ جہانگیر ترین اور اُن کے صاحبزادے علی ترین کے خلاف ایف آئی اے لاہور کی تحقیقاتی ٹیم نے 3 ارب 14 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کا مقدمہ درج کر رکھاہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف ایف آئی آر 22 مارچ کو درج کی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف (ایف آئی اے) کے رہنما جہانگیر ترین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ نجی آڈٹ فرم پہلے ہی میری کمپینوں کے اکاؤنٹس کو درست قرار دے چکی ہے، تمام شئیرز، کھاتے قانون کے مطابق منتقل کیے، مالی امور پر ہر طرح سے کلین ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مقدمے کا اندارج افسوسناک ہے، مقدمے کے اندراج میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے اور میرے بچوں پر غلط ایف آئی آرز درج کی گئیں، بیرون ملک منتقل کی گئی رقم پر ٹیکس ادا کیا گیا، تمام رقم بینکوں کے ذریعے منتقل کی گئی، ایف آئی اے کو تمام کاغذات مہیا کرچکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بیٹے علی ترین کے تمام اثاثے قانونی ذرائع سے بنائے گئے، میرے بیٹے کے پاس اثاثوں کی مکمل منی ٹریل موجود ہے،جے ڈی ڈبلیو کی فاروقی پلپ ملز میں سرمایہ کاری ایک حقیقی کاروباری ٹرانزیکشن تھی۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ یہ کمپنی کی دوسری کمپنی میں سرمایہ کاری تھی ،ایف آئی اے کا الزام بھونڈا ہے، قانون کا احترام کرتا ہوں، تحقیقات کے دوران تعاون کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے بیٹے کے پاس اثاثوں کی مکمل منی ٹریل موجود ہے، میرے اور خاندان کے تمام اثاثے ڈکلیر ہیں، ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
جناب! عوام کو ہلکا نہ لیں۔۔۔عاصمہ شیرازی
’لگے رہو مُنا بھائی‘۔۔۔عاصمہ شیرازی
یہ دھرنا بھی کیا دھرنا تھا؟۔۔۔عاصمہ شیرازی
نئے میثاق کا ایک اور صفحہ۔۔۔عاصمہ شیرازی
https://fb.watch/4tqfvX3xtd/
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر