سندھ کے دیہی علاقوں کی بات چھوڑیئے میٹروپولیٹن شہر کراچی کے اسکولوں کا حال بھی کچھ اچھا نہیں ہے۔
محکمہ تعلیم سندھ کے ادارے ریفارم سپورٹ یونٹ کی رپورٹ مطابق کراچی کے
تین ہزار چھتیس سرکاری اسکولوں میں فعال اسکولوں کی تعداد دو ہزار چھ سو تیس ہے۔
ان اسکولوں کا حال بھی یہ ہے کہ 873 اسکولز بجلی، 566 اسکولز بیت الخلا، 12 سو سات اسکول پینے کے پانی اور ساڑھے چار سو باؤنڈری وال سے محروم ہیں۔
صرف یہی نہیں دو ہزار 553 اسکولز سائنس لیبز کی جدید سہولت سے بھی محروم ہیں۔
کراچی کے دو ہزار 736 سرکاری اسکولوں میں لائیبریز موجود نہیں ہیں۔ 1 ہزار 352 اسکولز کھیل کے میدانوں سے بھی محروم ہیں۔
وزیر اطلاعات سندھ ناصرشاہ نےسفارش کی بنیاد پر اسکولوں کے قیام کو تباہی کی وجہ قرار دے دیا۔۔
کراچی کے ضلع غربی ، ملیر اور وسطی میں سہولیات سے محروم سرکاری اسکولوں کی تعداد دیگر اضلاع سے زیادہ ہے۔۔
اے وی پڑھو
ضلع کورنگی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو مشکلات کا سامنا ہے،مرتضی وہاب
سندھ حکومت کا سیلاب متاثرہ کسانوں کو سبسڈی دینے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا: نو مئی کے واقعات میں ملوث 18 اساتذہ معطل کردئے گئے