نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سرائیکی دانش و سیاست کے دوستوں کی تشریف آوری۔۔۔حیدر جاوید سید

حرف آخر یہ ہے کہ قومی شناخت اور صوبے کے حصول کی جدوجہد فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھئے اور متحد ہوکر آگے بڑھتے رہیئے، فتح سرائیکی وسیب کے عوام کی ہی ہوگی یہی اٹل حقیقت ہے۔

حیدر جاوید سید

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرائیکی دانش کی نمائندہ شخصیات چند دن ادھر قلم مزدور صحافیوں کے اخبار روزنامہ بدلتا زمانہ کے دفتر میں مبارکباد دینے تشریف لائیں ۔ اس موقع پر جناب عاشق بزدار۔ خواجہ غلام فرید، اکبر انصاری ایڈووکیٹ، اکبر خان ملکانی، انجینئر شاہ نواز خان مشوری، ظہور احمد دھریجہ، امان اللہ ارشد، جہانگیر مخلص، عاشق صدقانی، جاوید چنڑ ایڈووکیٹ، جام یاسر ایڈووکیٹ، علامہ اقبال وسیم اور دیگر دوستوں سے وسیب کی صورتحال،۔ سرائیکی تحریک اور دیگر موضوعات پر خوب تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر روزنامہ بدلتا زمانہ کے اجراء اور مکس نیوز کی پہلی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ اس موقعہ پر روزنامہ
” بدلتا زمانہ” کے ایڈیٹر محمد اکمل وینس نے اخبار کےاجراء کو وسیب سے اپنی محبت کا اظہار قرار دیتے ہوئے کہا کہ
’’ہم وسیب کے حقوق کے حصول اور قومی تحریک کے شانہ بشانہ ثابت قدمی سے کھڑے رہیں گے ماضی میں بھی ہم نے اپنے وسیب کی ترجمانی کی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا، مستقبل میں بھی اپنے فرض سے منہ نہیں موڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وسیب کے صاحبان علم و دانش کے لئے ’’بدلتا زمانہ‘‘ کے صفحات حاضر ہیں۔ سرائیکی صوبہ کے قیام کا مطالبہ وسیب کے عوام کا مطالبہ ہے۔ طاقتور حلقوں کو عوام کی آواز سنناچاہیے۔
تقریب کے بعد گفتگو اور تبادلہ خیال کے مرحلہ میں اہل دانش، قوم پرست سیاستدانوں اور شعرائے کرام کا اس امر پر اتفاق تھا کہ
سرائیکی وسیب کو موجودہ حالات میں اپنی ترجمانی کے لئے ایک میڈیا ہاوس کی بہرصورت ضرورت تھی۔ ہمارے لئے خوش آئند بات یہ ہے کہ وسیب کے کارکن صحافیوں نے اپنی دھرتی اور لوگوں کی اس ضرورت کا شعوری طورپر احساس کیا۔
روزنامہ بدلتا زمانہ کا اجراء اسی احساس کا عمل اظہار ہے۔ ان شخصیات نے ’’بدلتا زمانہ‘‘ کے اجراء پر سئیں محمد اکمل وینس اور ان کے ساتھیوں کو دلی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب مالی و دیگر مسائل کی وجہ سے میڈیا ہاوس بند ہورہے ہیں کارکن صحافیوں کا اپنی مدد آپ کے تحت اخبار کا اجراء کسی امتحان سے کم نہیں۔
مختصر عرصہ میں اخبار نے جس طرح وسیب کی ترجمانی کا حق ادا کیا اس کی تحسین لازم ہے البتہ ہم یہ بھی یقین دلاتے ہیں کہ وسیب کے مختلف طبقات اپنے نمائندہ اخبار کو مایوس نہیں کریں گے بلکہ ہر قدم پر اخبار کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
سرائیکی دانش کے روشن چہروں کا ’’بدلتا زمانہ‘‘ کی وسیب دوست پالیسی پر اظہار اعتماد اور اخبار کے لئے ہر خدمت بجا لانے کا اعلان خوش آئند ہے۔
یقیناً قلم مزدوروں کے اخبار کے لئے مسائل ہوں گے بلکہ ہیں البتہ ان مسائل کے حل کی صورت یہی ہے کہ اخبار کی سرپرستی کی جائے تاکہ بحرانوں سے اٹے دور میں اخبار نکالنے کا فیصلہ کامیاب رہے اور وسیب کی ترجمانی بھی ہو۔
یہ امر بھی اپنی جگہ درست ہے کہ اخبار اور قارئین کا رشتہ اعتماد پرمبنی ہوتا ہے۔ ہم بھی کوئی بلندبانگ دعوے کررہے ہیں نہ تارے توڑ کر لانے اور صوبہ لاہور سے اٹھالانے کا دعویٰ کررہے ہیں سادہ لفظوں میں یہ عرض کررہے ہیں ہم اپنے وسیب کی تاریخی، تہذیبی، علمی اور ثقافتی قدروں سے نئی نسل کو روشناس کروائیں گے اور وسیب کے مظلوم طبقات کی ترجمانی کریں گے۔
قومی شناخت اورفیڈریشن میں سرائیکی صوبے کے حصول کی جدوجہد میں ہر قدم پر اپنے وسیب کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ہم قلم مزدوروں کے بس میں یہی ہے کہ خبروں، تجزیوں، ادارتی مضامین اورکالموں کے ذریعے اہل وسیب کی آوازوں کو تخت لاہور تک پہنچائیں۔
اسی طرح یہ بھی حقیقت ہے کہ ہماری خواہش ہوگی کہ اہل وسیب متحد رہیں اپنی منزل کے حصول کی جدوجہد میں اور اس دوران خیال رکھیں کہ کوئی ان میں اختلافات کے بیج بونے میں کامیاب ہو نہ وسیب میں آباد آبادی کے مختلف طبقات میں دوریاں پیدا کرنے کی سازش میں۔
سرائیکی وسیب پر اس میں آباد تمام لوگوں کا یکساں حق ہے وسیب بھی ان تمام سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ ظلم و جبر ، استحصال اور وسیب کی شناخت کے دشمنوں کے خلاف متحد ہوکر میدان عمل میں اتریں اور پرعزم جدوجہد کریں۔
’’بدلتا زمانہ‘‘ کے صفحات وسیب کے حقوق اور صوبے کے قیام کے لئے جدوجہد کرنے والوں کے لئے حاضر ہیں آپ اپنی خبریں، تجزیہ، مضامین اشاعت کے لئے بھجوائیں،ہم صرف وسیب کی نمائندگی کا عزم رکھتے ہیں یہی ہمارا فرض ہے۔
باردیگر عرض ہے ایک ایسے وقت میں جب بڑے بڑے میڈیا ہاوسز بحرانوں سے دوچار ہیں وسیب کے چند قلم مزدور صحافیوں نے وسیب کی ترجمانی کا حق ادا کرنے کے لئے جو فیصلہ کیا اور پھر فیصلے کو عملی شکل دیتے ہوئے 14نومبر 2020ء سے اخبار کا اجراء کردیا یہ ان کارکن صحافیوں کی سنجیدگی اور وسیب سے اپنی بے لوث محبت کا اظہار ہے۔
سرائیکی دانش اور قوم پرست سیاست کے جن قابل احترام دوستوں نے ’’بدلتا زمانہ‘‘ کے دفتر تشریف لاکر کارکن صحافیوں کا حوصلہ بڑھایا ان کے ہم شکرگزار ہیں۔
حرف آخر یہ ہے کہ قومی شناخت اور صوبے کے حصول کی جدوجہد فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھئے اور متحد ہوکر آگے بڑھتے رہیئے، فتح سرائیکی وسیب کے عوام کی ہی ہوگی یہی اٹل حقیقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

About The Author