شادن لُنڈ
(عزیزالرحمن سے)
ریلوے انتظامیہ کی عدم توجہی سے 1965 میں تعمیر ہونے والے ریلوے اسٹیشن خستہ حالی کا شکار کوارٹر ٹوٹ پھوٹ کا شکار تفصیل کے مطابق شادن لُنڈ اور تونسہ شریف کے
عوام کو ریلوے کی سفری سہولیات کے لیے 1965میں ریلوے اسٹیشن کی عمارت تعمیر کی گئی تھی جوکہ فن کا نمونہ تھی مگر ریلوے انتظامیہ کی عدم توجہی اور مبینہ غفلت کی وجہ سے عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے
اور رات کی تاریکی میں لائٹ کا مناسب انتظام نہ ہونے سے ہر طرف اندھیرا چھایا ہوتا ہے اور ریلوے ملازمین کی رہائش کے لیے کوارٹرز بنائے گئے تھے
مگر تمام کوارٹر بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہے ہیں کوارٹر کی چھتوں سے قیمتی گارڈر , ٹی آرز کھڑکیاں اور دروازے تک غائب ہیں
جن میں جرائم پیشہ افراد اور نشئیوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق ریلوے اسٹیشن کی عمارت کی تعمیر کے لیے فنڈز بھی مہیا کیا جاتا ہے
جبکہ شہریوں کی سفری سہولیات کے لئے چلتن اور خوشحال ایکسپریس کا سٹاپ تھا
مگر سٹاپ ختم ہونے سے اب عوام اس سہولت سے بھی محروم ہیں سیاسی,
سماجی اور شہریوں نے وزیر ریلوے ,ڈی ایس ملتان سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے. فوٹومیل ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون