سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا سے متعلق پولیس کہ رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا
سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان توھین عدالت کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی
عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی
بظاھر لگتا ہے کہ پولیس نے بغیر کسی ثبوت کے تفتیش کی عدالت
اس وجہ سے تاخیر ہوئی۔۔۔
چیف جسٹس کہ سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان عدالت میں پیش
مطیع اللہ جان کے اغوا کے معاملے پر پولیس کی پیش رفت رپورٹ جمع کرادی ہے۔۔
آئی جی نے جو رپورٹ دی ہے وہ گول گول گھمانے کے مترادف ہے چیف جسٹس
پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش ہے۔
کیا آئی جی عدالت میں موجود ہیں۔
آئی جی صاحب دو دن کہ چھٹی پر ہیں۔
آج یہاں کیس لگا ہوا تھا ، اور وہ چھٹی پر چلے گئے۔
ائی جی صاحب خرابی صحت کی وجہ سے دو دن کی چھٹی پر ہیں اٹارنی جنرل
جو رپورٹ جمع کرائی گئی اس میں بھی مطمئن نہیں۔
رپورٹ میں نادرا کو جواب بھی غیر تسلی بخش ہے۔
سماعت کے دوران مطیع اللہ جان نے دو وکیل کھڑے کردیئے۔۔
ھم نے پولیس رپورٹ پر اعتراضات داخل کر دیئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے وقت گزاری کرکے ثبوت ضایع کیا جا رہا ہے
آپ ھمیں کیوں بتا رہے ہیں، پولیس کی رپورٹ پہلے ہی غیر تسلی بخش قرار دی ہے۔
ھم کرمنل کیس کی سماعت نہیں کررہے۔ ، ھم نے اپنی تسلی کے لئے اغوا والے معاملے پر نوٹس لیا جسٹس اعجازلاحسن
صحافی کے وکیل اپ کو جلدی کیا ہے، رپورٹ پر ھمیں بھی اطمینان نہیں جسٹس اعجاز الاحسن
اغوا کے کیس کے لئے متعلقہ فورم موجود ہے۔
پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش ہے
ڈی ائی جی کو علم ہی نہیں کہ رپورٹ کس طرح جمع کرائی جائے۔
آئی جی تحقیقات پولیس کے قابل افسر کے حوالے کرنی چاھیئے
عدالت نے پولیس کو پیش رفت رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔۔
توھین عدالت کیس کو اگلی سماعت پر سنیں گے چیف جسٹس
کیا توھین عدالت کیس میں چارج فریم ھوگیا ہے چیف جسٹس
ابھی تک چارج فریم نہیں ہوا۔اس معاملےپر دلائل دینا چاھتا ہوں۔
توھین عدالت کیس کی سماعت بھی ایک ماہ کے لئے ملتوی
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی