رحیم یار خان
پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی چیئرمین کرنل(ر) عبدالجبار خان عباسی، مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال،
سرائیکی دانشور و کسان رہنما جام ایم گانگا اور سردار عبدالستار عباسی نے کہا ہے کہ
دوحصوں میں بٹا ہوا سب سول سیکرٹریٹ عوام کے لیے آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا کے مترادف ہے
.خطہ سرائیکستان کے عوام کو ریلیف کے ساتھ ساتھ اپنی شناخت اور مکمل حقوق چاہئیں.اپنا صوبہ اپنا اختیار ہم دیس کےاندر دوسرے صوبوں کی طرح بااختیار صوبہ سرائیکستان چاہتے ہیں.
سازشی اور ٹرخالوجی پالیسیاں بند کی جائیں. صوبہ سرائیکستان وقت کی ضرورت اور لوگوں کے دلوں کی آواز ہے.تخت لاہور کی حکمرانی میں لولھا لنگڑا اور ٹکڑوں میں بٹا ہوا سیکرٹریٹ عوامی ڈیمانڈ نہیں ہے.
کرنل عبدالجبار خان عباسی نے کہا کہ کہ خطہ سرائیکستان کی وحدت اور جغرافیہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نامناسب بات ہے.
مسلط کیے گئے فیصلوں قومیں کبھی تسلیم نہیں کرتیں. یہی وجہ ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک وغیرہ کے لوگوں کے دل بھی اپنے وسیب کے ساتھ دھڑکتے ہیں. سب کی آواز صوبہ سرائیکستان ہے. حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ
صوبوں کو متوازن کرنا پاکستان کے استحکام کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے. ہمیں تخت لاہور سے مکمل چھٹکارا چاہئیے.
جام ایم ڈی گانگا نے کہا ہے کہ خطہ سرائیکستان کے عوام کو کل بھی اپنا صوبہ چاہئیے تھا انہیں آج بھی اپنا صوبہ چاہئیے.
عوامی خواہشات کے خلاف فیصلے کرکے لوگوں کے دلوں میں نفرت کے بیج نہ بوئے جائیں.
پاکستان جیسے زرعی ملک کا گندم باہر سے درآمد کرنا انتہائی شرمناک بات ہے. یہ حکمرانوں کی زرعی پالیسیاں کی ناکامی ہے.
زراعت کے خلاف سازشیں ملک کے خلاف سازشوں کے مترادف ہیں.محب وطن سیاسی جماعتیں زراعت اور کسانوں کے حق میں آواز اٹھائیں
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون