سندھ حکومت نے آج عزیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹیز رپورٹس پبلک کردیں
سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آ گئی۔ رپورٹ میں واقعہ دہشت گردی قرار دے دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگا دی گئی،
دہشت گردی کے واقعے کو ایف آئی آر میں پہلے قتل پھر حادثہ قرار دیا گیا،
تحقیقات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی، ۔ جے آئی ٹیز محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکیں گی ۔
کراچی کی بلدیہ ٹاون فیکٹری میں آتشزگی حادثہ نہیں دہشتگردی تھی ۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آ گئی ۔
جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق بلدیہ فیکٹری میں منصوبہ بندی کےتحت دہشت گردی کی گئی ۔
حماد صدیقی اور رحمان بھولا نے بھتہ مانگا، بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی گئی ۔
تحقیقات کے دوران اندرونی اور بیرون طور پر اثر انداز ہونے کی کوشش بھی کی گئی ۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق دہشتگردانہ کارروائی کو ایف آئی آر میں پہلے قتل پھر حادثہ قرار دے دیا گیا ۔
بھتہ نہ ملنے پر گیارہ ستمبر دو ہزار بارہ میں کراچی کے علاقے بلدیہ میں واقع فیکٹری کو آگ لگا دی گئی تھی ۔
افسوسناک واقعے میں دو سو ساٹھ افراد زندہ جل گئے تھے۔
سانحہ میں ملوث ملزم زبیر کو دو ہزار سولہ میں سعودی عرب سے اور رحمان بھولا کو بنکاک سے گرفتار کیا گیا۔
اے وی پڑھو
ضلع کورنگی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو مشکلات کا سامنا ہے،مرتضی وہاب
کراچی میں مرغی کا گوشت گائے کے گوشت سے مہنگا ہو گیا
سمندری طوفان نے بھارت میں تباہی مچا دی، پاکستان میں شدت میں کمی