ستمبر 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

01جون2020:آج ضلع مظفرگڑھ میں کیا ہوا؟

ضلع مظفرگڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

مظفرگڑھ

(علی جان سے)

سقوط ملتان کو202سال مکمل ہو گئے . سرائیکی قوم 2جون کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیں.رنجیت سنگھ کے پتلے جلائے جائیں.

تفصیل کے مطابق سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے صوبائی کوآرڈینیٹرڈاکٹرعاشق ظفربھٹی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

سقوط ملتان کو 2002 سال مکمل ہوگئے . آج سے 2002 سال قبل رنجیت سنگھ نے ہمارے وسیب پر زبردستی قبضہ کیا تھا

اور ہمارے سرائیکی رہنما نواب مظفر خان کی حکومت کو ختم کر کے انہیں ناحق قتل کر دیا تھا اور ہمارے وسیب زادوں پر ظلم و ستم کیے تھے.

اس لیے ہم وسیب زادوں کا کم از کم اتنا تو فرض بنتا ہے کہ ہم نواب مظفرخان کی بہادری وجرات کو سلام پیش کریں اور رنجیت سنگھ کے پتلے ہی جلا کر اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دے دیں.

______________________________________________________________________________________


 مظفرگڑھ

(علی جان سے)

نواب مظفرخان کایوم شہادت ہرسال کی طرح عقیدت واحترام کے ساتھ منایاجائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف نے رنجیت سنگھ کا پتلالاہور میں بنا کرکروڑوں سرائیکیوں کے زخموں کوتازہ کیاہے.

تفصیل کے مطابق سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے تحصیل جتوئی کے صدر نازک خان،سیکرٹری جنرل زاہدشفیع مہروی،عمران مشتاق، عدنان فدا،اصغرخان،

ارشاد خان، کامران ظفربھٹی، وزیراحمدملک ، نذیراحمدشجرہ،کلیم اللہ فاروقی،شکیل خان،مرزااورنگزیب، یوسف نسیم خواجہ ودیگرنے
خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

پاکستان تحریک انصاف نے سرائیکی صوبہ کے نام پرووٹ لیے مگرصوبہ بنانے کے بجائے وسیب قاتل رنجیت سنگھ کا مجسمہ بنا کے کروڑوں سرائیکیوں کو بتادیاکہ

یہ حکومت بھی سرائیکی وسیب کی خیرخواہ نہیں۔سقوط ملتان کو 2002 سال مکمل ہوگئے آج ہی کے دن 2002 سال قبل رنجیت سنگھ نے سرائیکی وسیب پر زبردستی قبضہ کیا تھا

اور سرائیکی رہنما نواب مظفر خان کی حکومت کو ختم کر کے انہیں ناحق قتل کر دیا تھا ہماری عزتوں کوپامال کیااور وسیب زادوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے تھے.

رنجیت سنگھ نے صوبہ پشاورپرقبضہ کیاتھامگر1901میں صوبہ سرحدبحال کردیامگردوصدیاں گزرنے کے بعد بھی سرائیکیوں کوحق نہ مل سکا۔

اس موقع پر رہنمائوں نے حکومت وقت سے اپیل کی کہ اگر یہ مدینہ ریاست ہے تورنجیت سنگھ کا مجسمہ مسمارکیاجائے۔

__________________________________________________________________________________


 مظفرگڑھ

(علی جان سے)

مظفرگڑھ پریس کلب میں ایک روزہ صحافیوں کی تربیت پتن ترقیاتی تنظیم کے زیر اہتمام ہوئی ہیں جس میں صحافی معاشرے میں ریڑہ کی ہڈی حہثہت رکھتا ہے

ایک آسان اور جدید ارلي وارننگ سسٹم موعتاریف کروا رہے ہیں تا کہ لوگوں کو سیلاب کے متعلق بر وقت آگاہی حاصل ہو اور میڈیا کے ذریع حکومتی نمایدگان تک اءفت زدہ لوگو کی شنوای کو یقینی بنانے کی

کوشیش کررے ہیں، قدرتی آفات سے نمٹنے اور نقصانات کا اندیشہ کم سے کم کرنے کے لیے لوگوں کو بروقت آ گاہی فراہم کرنا ضروری ہے اس سلسلے میں صحافیوں کا کردار حیثیت کا حامل ہے

ان خیالات کا اظہار قیصر عباس کمیونٹی موبلائز پتن ترقیاتی تنظیم کے زیر اہتمام صحافیوں سے کی ٹریننگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہاں پتن ترقیاتی تنظیم یم سیم متاثرہ افراد کے

ساتھ ایڈووکیسی کونسل قائم کرکے نہ صرف قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے انہیں ذہنی طور پر تیار کر رہے

ہیںبلکہ نقصان سے بچنے کے لیے حفاظتی انتظامات کے بارے میں موثر آگاہی فراہم کر رہے ہیں ودیگر نے بھی شرکت کی۔

_________________________________________________________________________________


 مظفرگڑھ

(علی جان سے)

مظفرگڑھ پریس کلب میں ایک روزہ صحافیوں کی تربیت پتن ترقیاتی تنظیم کے زیر اہتمام ہوئی ہیں جس میں صحافی معاشرے میں ریڑہ کی ہڈی حہثہت رکھتا ہے

ایک آسان اور جدید ارلي وارننگ سسٹم موعتاریف کروا رہے ہیں تا کہ لوگوں کو سیلاب کے متعلق بر وقت آگاہی حاصل ہو اور میڈیا کے ذریع حکومتی نمایدگان تک اءفت زدہ لوگو کی شنوای کو یقینی بنانے کی

کوشیش کررے ہیں، قدرتی آفات سے نمٹنے اور نقصانات کا اندیشہ کم سے کم کرنے کے لیے لوگوں کو بروقت آ گاہی فراہم کرنا ضروری ہے

اس سلسلے میں صحافیوں کا کردار حیثیت کا حامل ہے ان خیالات کا اظہار قیصر عباس کمیونٹی موبلائز پتن ترقیاتی تنظیم کے زیر اہتمام صحافیوں سے کی ٹریننگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا

ہاں پتن ترقیاتی تنظیم یم سیم متاثرہ افراد کے ساتھ ایڈووکیسی کونسل قائم کرکے نہ صرف قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے انہیں ذہنی طور پر تیار کر رہے

ہیںبلکہ نقصان سے بچنے کے لیے حفاظتی انتظامات کے بارے میں موثر آگاہی فراہم کر رہے ہیں ودیگر نے بھی شرکت کی۔


About The Author