قومی ایئرلائن پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا ہے اور8 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے تاہم کسی کے شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 میں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔
مسافر طیارہ لاہور سے کراچی کیلئے روانہ ہوا تھا اور کراچی ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوا۔
پی آئی اے کے طیارے نے حادثے سے ایک گھنٹہ30 منٹ قبل لاہور ایئر پورٹ سے اڑان بھری تھی اور کراچی ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے گرکر تباہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق حادثے سے قبل طیارے کے کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو مے ڈے کال کی اور بتایا کہ طیارے کے انجن خراب ہو چکے ہیں۔ کپتان نے اے ٹی سی کو بتایا کہ ہم بائیں جانب ٹرن لے رہے ہیں۔ مے ڈے کال کے بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔
ایئربس320 نے لاہور سے اڑان بھری تھی تاہم مزید معلومات کچھ دیر بعد پریس کانفرنس میں بتائی جائیں گی۔
ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ہے اور ایمرجنسی کال سنٹر بھی فعال کر دیا گیا ہے۔
عملے کے ارکان
طیارے میں پائلٹ سجاد گل اور فرسٹ آفیسرعثمان اعظم موجود تھے۔ عملے کے ارکان میں فرید احمد چودھری، عبدالقیوم اشرف، ملک عرفان رفیق، مدیحہ ارم، آمنہ عرفان اوراسماشہزادی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق مسافر طیارے نے90 سے زائد مسافر سوار تھے۔ حادثہ کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن روک دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور اس وقت یہ ہماری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں لیے دعائے مغفرت اور اہلخانہ سے تعزیت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ واقعے کی فوری انکوائری کرائی جائے گی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ