نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

13مئی2020:آج ضلع بہاولنگر میں کیا ہوا؟

ضلع بہاولنگر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاولنگر//
(صاحبزادہ وحید کھرل)

منچن آباد کیس کی پیروی کرنے پر قتل کر دیے جانے والے نوجوان کی فیملی کا منچن آباد پولیس پر ملزمان کو پروٹوکول دینے،تحفظ فراہم کرنے کا الزام ، آئی جی پنجاب سے انصاف کا مطالبہ-

تفصیلات کے مطابق تھانہ منچن آبادکے علاقہ مو ضع لنڈی دادوُآہلوکا میں کیس کی پیروی کرنے کے رنج میں مقامی لینڈ لارڈ کے باڈی گارڈز کی گولیوں کا نشانہ بن کر قتل ہونے والے نوجوان کے ورثاء و شہریوں کی بڑی تعداد نے مقتول کی نعش اللہ اکبر چوک پر رکھ کر پولیس کی طرف سے

ملزمان کو ڈھیل اور پروٹوکول دینے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے منچن آباد ، ہیڈ سلیمانکی ہائی وے روڈ ٹائر جلا کر بلاک کر دی اور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری تک نعش کو نہ دفنانے اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔

مظاہرین میں شامل مقتول جہانگیر گجر کے بھائی حافظ محمد صدام نے میڈیاکو بتایا کہ کیس کی پیروی کرنے کے رنج میں مقامی لینڈ لارڈ محمد اظہر کی ایماء پر اسکے باڈی گارڈز محمد شمیر، محمد احمد ،

محمد طیب ودیگر نے فائرنگ کر کے اسکے بھائی جہانگیر کو قتل جبکہ کزن کو شدید زخمی کر دیا جسے شدید زخمی حالت میں بہاول وکٹوریہ ہاسپٹل بہاولپور ریفر کر دیا گیا ہے ۔

مظاہرین کے مطابق معاملہ اسوقت شروع ہوا جب 7 مئی کو پولیس نے لینڈلارڈ اظہر اور اسکے باڈی گارڈ کو ناجائز اسلحہ سمیت گرفتار کیا اور اظہر اور اسکے 4 مسلح باڈی گارڈز محمد شمیر،

فداحسیں ، محمد احمد اور خادم حسین کےخلاف پٹرول پمپ مالکان و عملہ کو تشدد کا نشانہ بنانے ، جان سے مار دینے کی دھمکیاں دینے اوربے تحاشا ہوائی فائرنگ کرنے کے الزام میں

ایف آئی آر نمبر 246/20 درج ہوئی جس میں مقتول محمد جہانگیر گواہان میں شامل تھا –
صدام کے مطابق 7 مئی کو جب پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں لاک اپ میں بند کرنے کی بجائے پروٹوکول دے کر پرائیویٹ روم میں بٹھایا تو یہ جہانگیر ہی تھا

جس نے اس بات پر ڈی ایس پی منچن آباد کو اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کروایا جس کے بعد پولیس نے ملزمان کو مجبورا عارضی طور پر پرائیویٹ روم سے لاک اپ میں منتقل کیا ۔

حافظ صدام و دیگر مظاہرین کے مطابق پولیس نے شروع دن سے ملزمان کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جس کا ثبوت وہ وائرل وڈیوز ہیں جن میں ملزمان کو بغیر ہتھکڑی کے کورٹ تک لے کر جانے اور کورٹ کے

احاطہ میں پولیس آفیشلز کو ملزمان کے ساتھ کرسیوں پر بیٹھ کر قہقہے لگاتا دیکھا جا سکتا ہے – ورثاء کے مطابق گرفتاری کے وقت لینڈ لارڈ اظہر اور اسکا باڈی گارڈ نشے میں تھے

جس کا گواہ سارا علاقہ ہے تاہم پولیس نے ملزمان کا میڈیکل کروایا اور نہ ہی انکے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت کوئی کاروائی کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ

انہوں نے پولیس سے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ اگر لینڈ لارڈ کو اسی طرٖح پولیس کیجانب مددحاصل رہی تو وہ دوبارہ ان پر کوئی جان لیوا حملہ کروا سکتا ہے

لیکن پولیس نے انکی ایک نہ سنی -ورثاء کے مطابق پھر ایسا ہی ہوا اور 11 مئی کو لینڈ لارڈ اظہر کے تین باڈی گارڈز محمد احمد ، محمد شمیراورخادم حسین جوکہ مقدمہ میں نامزد ملزمان بھی تھے نے ،عبوری ضمانت کروانے کے بعد محمد طیب کے ہمراہ تھانہ منچن آباد میں

لینڈ لارڈ اظہر سے ملاقات کی اور وہیں جہانگیر کو قتل کرنے کا پلان بنایا گیا اور اسکے چاروں باڈی گارڈز اظہر کی کار سفید کرولا نمبری ایل ای سی 4859 میں سوار ہو کر لنڈی دادوُ آہلوکا میں

حمزہ پٹرولیم کے پاس گھات لگا کر بیٹھ گئے ۔ صدام کے مطابق عصر کے وقت جب وہ اپنے بھائی جہانگیر اور کزن دوست محمد کے ہمراہ پمپ سے گھر واپس آرہا تھا

ملزمان نے للکارتے ہوئے انہیں کیس کی پیروی کرنے کا مزہ چکھانے کی بات کی اور ان پر فائر کھول دیے جس کے نتیجہ میں سینہ و سر میں فائر لگنے سے جہانگیر موقع پر دم توڑ گیا ،

کزن دوست محمد بھی شدید زخمی ہو گیا جبکہ وہ بال بال بچ گیا اور اس دوران انکی چیخ وپکار سن کر اہل علاقہ اکٹھے ہو ئے اور ملزمان بھاگ گئے ۔

مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری تک نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا ۔

بعد ازاں ڈی ایس پی منچن آباد علی رضا شاہ نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کے وعدہ پر مظاہرین نعش کو لے کر پرامن طور پر منتشر ہوگئے ۔

پولیس نے لینڈ لارڈ محمد اظہر اور اسکے چاروں باڈی گارڈز کے خلاف مقتول جہانگیر کے بھائی صدام حسین کی مدعیت میں زیر دفعہ 302، 324، 109اور 34 کے تحت مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی ہے …


بہاول نگر//

(صاحبزادہ وحید کھرل)

و ڈپٹی کمشنر محمد شعیب خان جدون نے اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلعی پولیس کو ہدایت کی ہے کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کی دکانیں سر بمہر کر دی جائیں اور کسی رورعائت کے بغیر سخت ایکشن لیا جائے۔

وہ ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں کورونا کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیف اللہ ساجد،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شاہد سلیم ،ڈی ایچ او ڈاکٹر وحید افسر باجوہ ،

ڈی ایس پی لیگل محمد خان ، انچارج سیکیورٹی برانچ راو انعام اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر شعیب جدون نے مزید کہا کہ کورونا احتیاط کا متقاضی ہے

اور وضع کردہ پلان کی خلاف ورزی اور کسی بھی مرحلے پر غفلت ،بے احتیاطی اور لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع بہاول نگر میں الحمداللہ کورونا کے41 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں اور اس وقت کورونا پازیٹو کے 13 مریض ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ

ضلع میں 1387مشتبہ افراد کی سیمپلنگ کی گئی ہے جس میں سے 952 افراد کورونا نیگیٹو ہیں اور381 کے رزلٹ کا انتظار ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تبلیغی جماعت کے 487افراد ضلع میں آئے تھے جو کہ الحمداللہ تمام صحت یاب ہوکر اپنے علاقوں میں چلے گئے ہیں۔.


بہاولنگر//

(صاحبزادہ وحید کھرل)

پنجاب پولیس کے جوان محکمہ کے ماتھے کا سنہری جھومر۔فرض کی ادائیگی کے دوران ضلع پولیس بہاولنگر کے 6 جوان کرونا وائرس سے متاثر،قرنطینہ سنٹر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولنگر منتقل،

فرنٹ لائن پر موجود کرونا سے متاثرہ ضلع پولیس کے جوانوں کے لیے ڈی پی او بہاولنگر قدوس بیگ کی جانب سے افطاری کا سامان اور نیک خواہشات کا اظہار۔

تفصیلات کے مطابق ضلع پولیس بہاولنگر ہمیشہ کی طرح فرض کی ادائیگی کے دوران فرنٹ لائن پر موجود ہے۔کرونا ڈیوٹی کے دوران ضلعی پولیس کے 6جوان کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

جن میں ایک انسپکٹر اور پانچ جوان شامل ہیں۔کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے جوانوں کو قرنطینہ سنٹر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولنگر میں آئسولیٹ کردیاگیا۔ڈی پی او بہاولنگر قدوس بیگ نے اپنے جوانوں کے لیے افطاری کا سامان بھجوایا

اور اس موقع پر ڈی پی او بہاولنگر قدوس بیگ نے کہا کہ ہمارے یہ بہادر جوان محکمہ کے ماتھے کا سنہری جھومر ہیں۔ہم انکی عوام اور محکمہ کے لیے گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اس سلسلہ میں ڈی پی او نے ڈی سی بہاولنگر کے ہمراہ سی ای او ہیلتھ کو ہدایت کی کہ کرونا سے متاثرہ جوانوں کے علاج معالجہ میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے

اور ہرقسم کے میسروسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے علاج معالجہ کیا جائے۔ ان مشکل حالات میں ہم اپنے جوانوں کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

ہم اپنے جوانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے لیے بہترین انتظامات کررہے ہیں۔..


بہاولنگر //

(صاحبزادہ وحید کھرل)

پولیس تھانہ سٹی بی ڈویژن بہاولنگر کی بروقت اور بڑی کاروائی، بدنام زمانہ عادی منشیات فروش گرفتار، قبضہ سے بھاری مقدار میں چرس، ہیروئن اور افیون برآمد،

مقدمہ درج ملزم سے تفتیش جاری۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قدوس بیگ کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے،

ایس ایچ او تھانہ سٹی بی ڈویژن بہاولنگر سیف اللہ حنیف کی سربراہی میں قاضی جواد احمد سب انسپکٹر و پولیس ٹیم کی بروقت اوربڑی کارروائی،

راجے والی بستی موضع اسلام پورہ سے مخبر کی اطلاع پربدنام زمانہ منشیات فروش وقاص ریاض عرف سنی کھچر سکنہ محلہ نظام پورہ گرفتار،

ملزم کے قبضہ سے 1500گرام سے زائد منشیات برآمد، جس میں 1200گرام چرس، 320گرام ہیروئن اور 32 گرام افیون شامل ہے،

پولیس نے مقدمہ کااندراج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا، ملزم بدنام زمانہ منشیات فروش اور ریکارڈیافتہ عادی مجرم ہے۔اس موقع پر ایس ایچ او سیف اللہ حنیف نے کہاہے کہ معاشرے کی حفاظت کی ذمہ داری ہم پر ہی عائد ہوتی ہے۔

منشیات جیسی لعنت سے معاشرے کو پاک کرنے کے لیے شہری منشیات فروشوں کی نشاندہی کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ ان معاشرتی ناسوروں کو پولیس تحویل میں لے کر قرار واقعی سزا دلوائی جاسکے۔

ڈی پی او قدوس بیگ نے کہا ہے کہ نشہ ایک لعنت ہے اور اس لعنت کے استعمال سے اپنی نوجوان نسل کو بچاناپولیس اورعوام کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ

منشیات استعمال کرنے والوں سے زیادہ منشیات فروش ہمارے نشانے پر ہیں اور ایسے عناصر کا پیچھا کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

نوجوان نسل ہمارے ملک وقوم کا قیمتی سرمایہ ہے،منشیات کی روک تھام کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔

About The Author