نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

26اپریل2020:آج ضلع راجن پور میں کیا ہوا؟

ضلع راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔
blob:https://web.whatsapp.com/e6c6b8f1-4662-477f-a9c5-69cad3b6219d

جام پور ،راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے اور آب و ہوا کو خوشگوار بنانے میں درختوں کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا۔

درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے۔ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو صحت مند اور صاف ماحول فراہم کرنا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے میڈیا نمائندگان کو ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام بارے تفصیلات بتاتے ہوئے کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو چاہیے کہ نہ صرف اپنے حصے کے پودے لگائیں بلکہ ان کی مکمل آبیاری اور حفاظت بھی کریں۔

پروگرام بارے تفصیلات بتاتے ہوئے ڈویژنل فاریسٹ آفسیر اظہر حسین اور سب ڈویژنل آفسیر فاریسٹ محمد نوید نے بتایا کہ

محکمہ جنگلات راجن پور فارسٹ ڈویژن موجودہ مالی سال 2019-20 میں ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق انہار کے کنارے 100 ایونیومیل،

نہری، ذخیرہ جات میں 300 ایکڑ، بیلہ فارسٹ میں 500 ایکڑ رقبہ پر شجرکاری کا کام مکمل کرنے کے آخری مراحل میں ہے۔

اس کے علاوہ حکومت پنجاب کی ہدایات اور سکیم کے مطابق زمینداروںکو درختوں کی تعداد میں اضافہ میں شامل کرنے کے لئے 50 ایکڑ رقبہ پر کام جاری ہے۔

جس کے لئے حکومت کی طرف سے کسانوں کو شجر کاری کی مد میں 70% ادائیگی کرے گی۔علاوہ ازیں ضلع بھر میں تقریباََ22 لاکھ سایا دار ،

پھل دار اور اچھی کوالٹی کے لکڑی کے حامل درختان کی اقسام کے پودے اگائے جا رہے ہیں۔حکومت پنجاب کی ہدایت پر کسانوں کو نرسریوں سے محکمہ جنگلات رعایتی/ سبسڈی ریٹ مبلغ02 روپے

فی پودہ پر فراہم کرے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری ہو۔محکمہ جنگلات راجن پور ماہ اپریل تک مختص شدہ ٹارگٹ شجر کاری میں سے تقریباََ95% تا98% کا ہدف حاصل و مکمل کرے گا۔


جامپور ۔راجن پور

آفتاب نواز مستوئی سے

وزیراعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی خصوصی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی کی قیادت میں ذخیرہ اندوزی ایکٹ 2020 کے تحت ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاون

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی کی تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں کو مصنوعی مہنگائی کرنیوالوں اور ذخیرہ اندوزوں کا گھیرا تنگ کرنے کی ہدایت۔

لوگوں کو اشیائے ضروریہ سستے داموں پر فراہم کرنے کے لیے ضلع راجن پور میں ڈپٹی کمشنر کی سفارش پر حکومت پنجاب کی جانب سے 12مزید افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دے دیے گئے۔

جن افسران کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹ مقرر کیا گیا ہے ان میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر راجن پور، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیواسٹاک راجن پور،

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع راجن پور، ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک راجن پور، ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک روجھان، ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک جام پور،

ڈسٹرکٹ آفیسر (آئی پی ڈبلیو ایم) راجن پور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ راجن پور، ایکسٹرا اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (ای اینڈ ایم) راجن پور،

اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز زراعت توسیع راجن پور، جام پور و روجھان شامل ہیں۔

پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عوام کو اشیائے ضروریہ کی حکومتی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنائیں: ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی

گراں فروشی ، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کرنے والوں کا کڑا محاسبہ کیا جائے: ڈپٹی کمشنر

ماہ رمضان میں ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالوں کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے اور ایسے عناصر کو پابند سلاسل کیا جائے: ڈپٹی کمشنر

ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ضلع بھر کے تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کاروائیاں تیز،

آج 11مارکیٹوں میں 52چھاپے مارے گئے اور خلاف ورزی کرنیوالوں پر 12ہزارروپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو نے چارج سنبھالتے ہی ناجائزمنافع خوروں کے خلاف کمر کس لی،

مختلف مارکیٹوں میں 34چھاپے مارے اور خلاف ورزی کرنیوالوں پر 20ہزارروپے جرمانہ عائد کردیا۔


حاجی پورشریف

ملک خلیل الرحمٰن واسنی

ٹائون کمیٹی حاجی پورشریف نوٹیفیکیشن تک محدود،حتی کہ یونین کونسل والا بورڈ تک

تبدیل نہ ہوسکا،فنڈز،سٹاف

مکمل عملہ مشینری،تک بھی نہ مل سکی،شہر بھر میں صحت و صفائی کا فقدان اہل علاقہ کی طرف سے اصلاح و احوال کا مطالبہ

تفصیل کیمطابق یونین کونسل حاجی پورشریف تحصیل جام پور ضلع راجن پور،حلقہ این اے 194،پی پی 295 جوکہ سردار نصر اللہ خان دریشک منسٹر لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب کے والد

اور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ سردار فاروق امان اللّٰہ دریشک کا حلقہ ہے جسے گذشتہ برس ٹاؤن کمیٹی کا درجہ تو دے دیا گیا

مگر ٹائون کمیٹی والی سہولیات،سٹاف،عملہ اور مشینری تاحال میسر نہیں ہیں صحت وصفائی کی شہر بھر میں صورتحال ناگفتہ بہ ہے،

اکثر گلیوں،محلوں میں گندگی کے انبار،جوہڑ اور غلاظتوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ناقص سیوریج سسٹم اور ناقص حکمت عملی کے سبب گندگی و غلاظت والا نالیوں کا پانی قبرستان میں جا رہا ہے

بار بار نشاندہی کے باوجود جس پر کوئی بھی متعلقہ اہلکار توجہ دینے سے قاصرہے

اور یہی حال پورے شہر کا ہے اس سلسلے میں شہر بھر کے عوامی ،سماجی حلقوں نے متعلقہ انتظامیہ سے فوری طور پر فنڈز،

سٹاف،عملہ اور مشینری کی دستیابی اور اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔


۔جام پوراجن پور

( آفتاب نواز مستوئی )

راجن پور شہر کے مرکزی علاقہ سدرہ گارڈن کالونی میں گندگی اور تعفن کے مسلہ پر کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن کا نوٹس مگر مسلہ جوں کا توں ۔

عدلیہ اور انتظامیہ کے سایہ میں واقع سدرہ گادڈن کے رہایشیوں کے مسلسل احتجاج اور درخواستوں پر کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن نے نوٹس لیتے ہوءے مقامی بلديہ کو فوری طور پر

مسلہ کرنے احکامات صادر کےء جن پر بلديہ کے ملازمین نے کاردگی دکھانے کےلےء راستے میں سے سیورج کاگندہ پانی تھوڑا سا رات کے وقت نکالتے ہوءے تصاویر بناکر

کمشنر کو واٹس اپ کر کےکاروائی پوری کر دی جبکہ مسلہ جوں کا توں موجود ہے کچھ بھی فرق نہیں پڑا سیورج کا گندہ پانی راستے میں کھڑا ٹھاٹھيں مار رہاہے تعفن سے سانس لینا بھی محال ہے

اسی طرح گندگی کی وجہ سے مکھی مچھروں اور آواره کتوں کی یہ پسندیدہ جگہ بنی ہویء ہے۔لوگ سخت تکلیف میں ہیں۔

عالاقہ کے باشندوں چوہدری عامر عبداللہ پچار راو محمدصادق سید سلیم الدین شاہ سید گلزار احمد شاہ کنور مبشر ہارون ایڑووکیٹس کے علاوہ

محمد اختر رانا رفیق احمدملک حبیب الرحمان کنور ہارون رشید کنور مزمل ہارون راناذوالقرنین اوردیگرنے کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر ضلع راجن پور سے

مسلہ حل کرنے اور صورتحال کا درست جایزہ لینے کے لےء بلديہ کے علاوہ کسی دیگر آفیسر یا اہلکار کے ذمہ لگانے کی اپیل کی ہے۔



نجی بنک اور مالیاتی ادارے قرضوں کو معاف کریں یا مؤخر کریں ۔حکومت انہیں ہراساں کرنے سے روکے ۔ عوامی سروے میں اظہار خیال

نجی مالیاتی ادارے این آر ایس پی ، خوشحالی بنک ، ٹیلی نار بنک ، یو بنک وغیرہ جو چھوٹے زمینداروں اور کاروبار کرنے والوں کو چھوٹے چھوٹے قرضے جن کا حجم

دس ہزار سےصرف ایک لاکھ تک ہے اور ان کی واپسی ششماہی یا سالانہ عرصے میں کرنی ہوتی ہے نے وصولی کے لیئے غریب لوگوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے ۔

ہر قسم کے کاروبار کی بندش کے باعث غریب ان قرضوں کی واپسی کرنے کے قابل نہیں ہیں ۔ جو جمع پونجی تھی وہ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں کھا چکے ۔ اب دیکھا یہ گیا ہے کہ یہ بنکوں والے روز آکر قرض واپسی کا تقاضا کرتے ہیں ۔

دھمکیاں دیتے ہیں اور عزت نفس تک مجروح کرتے ہیں ۔ ایک عوامی سروے کے مطابق خورشید احمد نے بتایا کہ

میں نے ساٹھ ہزار قرض لیا تھا جس سے میں منڈی مویشی میں مویشی خرید فروخت سے روزی کماتا تھا جبکہ منڈیاں عرصے سے بند ہیں تو میں قرض کیسے دوں ۔ عبدالستار نے بتایا کہ روز آکر دھمکا جانے سے ہم خود کشی کا سوچ رہے ہیں ۔

مختیار احمد ، محمد یعقوب ، عبدالحکیم ، سلیم سیال اور منیر احمد نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ

وہ غریبوں کی حالت زار پر رحم کریں اور واضح حکم کے ذریعے ان بنکوں کو تنگ کرنے سے روکیں ۔ ورنہ ان کے پاس خود کشیوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ۔


داجل( رپورٹ عبدالکریم داجلی)


جامپور
راجن پور( نامہ نگار )

وزیراعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی خصوصی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے ضلع بھر کے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو ہدایت کی ہے کہ

ذخیرہ اندوزی ایکٹ 2020 کے تحت ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کیا جائے اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالوںسے کسی قسم کی رعایت نہ کی جائے۔ یہ ہدایت انہوں نے حکومت پنجاب کی جانب سے 12مزید افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے

اختیارات ملنے کے ان کے تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جاری کیں۔ جن افسران کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹ مقرر کیا گیا ہے ان میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر راجن پور، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیواسٹاک راجن پور، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع راجن پور،

ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک راجن پور، ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک روجھان، ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک جام پور، ڈسٹرکٹ آفیسر (آئی پی ڈبلیو ایم) راجن پور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ راجن پور،

ایکسٹرا اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (ای اینڈ ایم) راجن پور، اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز زراعت توسیع راجن پور، جام پور و روجھان شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنرنے مزید کہا کہ

پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عوام کو اشیائے ضروریہ کی حکومتی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنائیں، گراں فروشی ، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کرنے والوں کا کڑا محاسبہ کیا جائے،

ماہ رمضان میں ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی کرنیوالوں کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے اور ایسے عناصر کو پابند سلاسل کیا جائے۔



جامپور،راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

ڈپٹی کمشنرراجن پور ذواالفقارعلی کی خصوصی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو کو ناجائزمنافع خوروں کے خلاف ایکشن، مختلف مارکیٹوں پر چھاپے مارے اور خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کو جرمانے عائد کیے۔

تفصیلات کے مطابق آج چھٹی کے روز بھی اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو نے مختلف مارکیٹوں میں 30چھاپے مارے اور حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر

4مختلف دکانداروں کو 2ہزار روپے جرمانے عائد کردیے۔ علاوہ ازیں انہوں نے گندم خریداری مرکز کوٹ مٹھن اور کارونا وائرس سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کا جائزہ لینے کے لیے مختلف مساجد کا دورہ بھی کیا۔ گندم خریداری مرکز پر انہوں نے گندم کی

ٹرالیوں کی سست روی سے ان لوڈنگ کا نوٹس لیکر محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایت کی کہ ٹرالیوں سے گندم اتارنے کا عمل تیز کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ کسانوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے مرکز پر کارونا وائرس سے بچاو کے لیے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور کسانوں و عملہ کو مناسب سماجی فاصلے کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے مختلف مساجد میں نمازیوں کے درمیان مناسب فاصلہ قائم رکھنے کے اقدامات اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ 20نکات پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا۔


داجل ۔راجن پور ۔

عبدالکریم داجلی سے ۔۔

،معجزہ فن کی ھے خون جگر سے نمود۔۔۔۔۔۔داجل کے بیل گائے اپنی خوبصورتی۔مٹی کے برتن ۔کھیر پیڑے طاقت ولزت سے بھرپور داجل کی پہچان ھین

لیکن داجل مین صدیون سے پہناوے مین” چنی” اور” سوھا” دیدہ زیب اور ایک سفید دوپٹے پر دھنک رنگون سے مزین دستکاری ھے۔

جس کی جھلک برصغیر مین ھندوستان۔چولستان اور تھر کی تہزیب مین بھی نظر آتی ھے۔جسے علاقائی طور پر ایک فیملی کی خواتین صدیون سے آج بھی اس پر کام کرتے ھین

خواجہ فرید رح نے بھی اپنے سرایئکی کلام مین” بے ٹھاھی دی چنی چولی پئی ھم پا ٹھمکائی ھم ۔۔۔زکر کیا ھے۔۔۔۔

سو غات کے طور پر سوھا اور چنی علاقائی طور پر شادیون مین بالخصوص استعمال ھوتی ھین اور کسی بھی شادی مین دولہا کی والدہ اور ھمشیرگان چنی اور سوھا کے ساتھ امتیازی شناخت سے

واضع نظر آتی ھین۔50 سال قبل چنی کے دھنک رنگون سے گا گھرا شلوار کی جگہ استعمال ھوتا تھا۔جو 10/12 میٹر ھوتا تھا۔جوکہ

اب معدوم ھے۔دلچسپ بات ھے کہ داجل کی ایک مخصوص فیملی کی جوان اور بڑی بوڑھیان آج بھی اس ثقافت کو زندہ رکھے ھوئی ھین

مگر علم کے باوجود اس دستکاری کو جدت کے ساتھ صنعت کا روپ نہین دیا جاسکا۔اس قوم یا ملک کے کسی صنعتکار کو اس فن پر توجہ دینی چاھئیے۔۔یہ بھی میرے شہر کا ایک روشن باب ھے۔۔۔

About The Author