بستی چھینہ ،
طلائی والہ (ممتازتارک )
ایک اور حوا کی بیٹی شک کی بناء پر قتل ۔ مقتولہ کو پھندا لگا کر مارا گیا ۔ مقتولہ دو بچوں کی ماں تھی ۔
والد کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 147/20 زیر دفعہ 302 ت پ درج ۔ لاش تھانہ صدر جامپور نے تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیئے بھجوا دی ۔
تفصیل کے مطابق موضع ڈنگورہ حدود تھانہ صدر جام پور کی حدود میں مسماۃ ثمینہ دختر عبدالرحیم کی بارہ سال قبل اپنے چچازاد عبدالقیوم ولد محمد ابراہیم قوم چانڈیہ سے ہوئی ۔
ملزم کو شک تھا کہ اس کی بیوی کے اپنے اور کزن کے ساتھ نا جائز تعلقات ہیں ۔ اس بات پہ جھگڑا ہوا جسے برادری کی سطح پہ سلجھا دیا گیا
اور مقتولہ کو والدین نے اس کے شوہر کے ساتھ بھیج دیا ۔ گزشتہ سے پیوستہ رات ثمینہ کے شوہر نے ٹھنڈی کولڈ ڈرنک میں کالا پتھر پلانے کی ناکام کوشش کی ۔
یہ بات والدین تک پہنچی اور وہ اپنے داماد کو سمجھانے ان کے گھر آئے ۔ بات چیت کے بعد دیر گئے جب سب لوگ سو گئے
تو ثمینہ کے شوہر عبدالقیوم نے اس کے گلے میں پھندا ڈال کر چھت کے گارڈر سے لٹکا کر پھانسی دے دی ۔ شور پر ثمینہ کے والد اور بھائی پہنچے تو انہوں نے ثمینہ کو سنبھالنا چاہا
لیکن اس کے شوہر نے قریب آنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور قریب نہ آنے دیا ۔
اور بعد ازاں وہ دھمکیاں دیتا ہوا فرار ہو گیا ۔ تب تک ثمینہ بی بی جانبحق ہو چکی تھیں ۔ پولیس اس کے والد کی اطلاع پر پہنچی اور نعش کو قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیئے
تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال جامپور بھجوا دیا گیا ۔ مرحومہ آٹھ ماہ کی حاملہ تھی ۔
ایس ایچ او تھانہ صدر محمد زبیر بزدار نے کہا ہے کہ انشاءاللہ جلد ملزم کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون