نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وفاقی دارالحکومت کے ڈاکٹروں کے لئے ایک ماہ کے اندر سروس اسٹرکچر بنانے کا حکم

ڈاکٹر مطاہر شاہ نے اپنی پیٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے رواں سال تیرہ فروری کو اپنے فیصلے میں وزارت صحت کو حکم دیا تھا کہ اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے لئے تین ماہ میں سروس اسٹرکچر بنایا جائے۔

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پمز سمیت وفاقی دارالحکومت کے ڈاکٹروں کے لئے ایک ماہ کے اندر سروس اسٹرکچر بنانے کا حکم دے دیا۔

پمز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر مطاہر شاہ نے محکمانہ ترقیاتی بورڈ میں ان کا نام شامل نہ کرنے پر عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔

ڈاکٹر مطاہر شاہ نے اپنی پیٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے رواں سال تیرہ فروری کو اپنے فیصلے میں وزارت صحت کو حکم دیا تھا کہ اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے لئے تین ماہ میں سروس اسٹرکچر بنایا جائے۔

پیٹشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزارت صحت نے تین ماہ گزرنے کے باوجود سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا

پیٹشن میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ
پیٹشنر ڈاکٹر مطاہر شاہ انکی ڈاکٹر زوجہ کو انکی جائز ترقی کے حق سے ۔محروم رکھا جا رہا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت صحت اور پمز ہسپتال کی انتظامیہ کا موقف سنا۔

وزارت صحت نے عدالت عالیہ کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد کے تمام ڈاکٹروں کی پروموشن کے لئے رواں ماہ کی انیس سے 26 تاریخ تک متعلقہ محکمانہ کمیٹیوں کے اجلاس ہو نگے۔

وزارت صحت کے ڈپٹی سیکرٹری نے ۔وقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق طبی عملے کے سروس سٹرکچر پر بھی کام ہو رہا ہے۔

عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر تیس دنوں میں من و عن عمل کویقینی بنایا جائے۔

چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ وزارت صحت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیٹشنرز ڈاکٹر مطاہر شاہ اور انکی ڈاکٹر بیوی کے نام بھی پروموشن کے لئے بھجوائے جا رہے ہیں۔

About The Author