لاہور ہائیکورٹ نے عورت مارچ کیخلاف درخواست پر پولیس اور ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی، حنا جیلانی کے فریق بننے پر درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔۔۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عورت مارچ کی تشہیر کیخلاف درخواست پر سماعت کی، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈی آئی جی آپریشنز حاضر ہوئے،،
درخواست کی مخالفت میں حنا جیلانی پیش ہوئیں اور اعتراض اٹھایا کہ درخواست گزار کا عورت مارچ سے کیا تعلق ہے؟ کیوں تشہیر پر پابندی چاہتے ہیں،
درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بیان دیا کہ عورت مارچ رکوانے کا ارادہ نہیں ہے، پچھلے سال کے پوسٹر دیکھیں کیا ہوا تھا،
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آزادی اظہار پر ایسے پابندی نہیں لگ سکتی، تاہم سوشل میڈیا پر بھی غیر ذمہ دار بیان نہیں ہونے چاہیے،،
عدالت نے اعتراجات پر درخواست گزار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس اور ایف آئی اے کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ