کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر)پاکستان کے معروف سرائیکی شاعرسائیں شاکر مہروی کی دسویں برسی آج منائی جائے گی،شاکرمہروی 26 فروری 2010 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے،
ضلع مظفرگڑھ کے شہر سنانواں سے تعلق رکھنے والے سرائیکی وسیب کے معروف شاعر شاکرمہروی کی آج دسویں برسی منائی جارہی ہے
انکے سرئیکی ادب دو مجموعات ہیں ”میں یاد آساں“ اور دوسرا مجموعہ ”بس توں“جبکہ تیس سے زائد کتابے بھی انکے مجموعات میں شامل ہیں،
شاکر مہروی کو سرائیکی مشاعروں میں پذیراء حاصل تھی انکی مشہور زمانہ غزل”زندگی ہے سفر مختصر مختصر“ کو لوگوں میں خوب پسند کیا گئے جبکہ انکے بے شمار ڈوھڑے نظمیں اور غزلیات لوگوں میں بہت مقبول ہیں،
شاکر مہروی کا شمار سرائیکی شعراء میں اساتذہ کرام میں ہوتا ہے،شاکرمہروی نے اپنے سوگواران میں ایک بیوی آٹھ بیٹاں اور ایک بیٹے کو چھوڑا،
شاکر مہروی بیٹے عمران شاکرمہروی کا کہنا ہے کہ بہت جلد انکے آباء شہر سنانواں میں ایک عظیم الشان سرائیکی مشاعرہ بیاد شاکرمہروی کا انعقاد کیا جائے گا،
اس مشاعرے میں پاکستان بھر سے معروف شعراء کرام شرکت کریں گے،
واضع رہے شاکرمہروی 26 فروری 2010 بروز جمعہ کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے انکا مزار سنانواں کے ساتھ انکے آباء گاؤں دربار پیر نبی شاہ پر واقع ہے جہاں انکے مداح فاتحہ خوانی کرنے آتے ہیں
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر