قبضہ گیری لوٹ مار اور ناانصافی سے ہٹ کر ایک غیر متنازعہ معلوماتی آرٹیکل لکھنے کی کوشش.
خطہ سرائیکستان دنیا کا ایک منفرد خطہ ھے جس میں قدرت نے جنگل، پہاڑ،دریا، صحرا، میدان اور سطح مرتفع کیساتھ ساتھ معدنیات کے خزانے بھی رکھ چھوڑے ھیں،
ھم اپنا سفر چولستان کے صحرا سے شروع کرتے ھیں،
چولستان،
جسے مقامی سرائیکی لوگ پیار سے روھی کہتے ھیں اور اس کی نسبت خود کو روہیلا کہتے ھیں اس کا رقبہ صرف بہاولپور ڈویژن کے تین اضلاع میں تقریباً ایک کروڑ ستر لاکھ ایکڑ پر مشتمل ھے، اس صحرا کا ایک حصہ سندھ کے زیر قبضہ نارا. صحرا بھی کہلاتا ھے، صحراے چولستان میں جنگلی جانوروں میں ھرن، لومڑی، گیدڑ، سؤر، سانپ، اور خرگوش سمیت دوسرے جانور بکثرت پاے جاتے ھیں، معدنیات میں جپسم وافر مقدار میں ھے، چولستان. سرائیکی وسیب کی ایک قدرتی مشرقی سرحد ھے،.
کوہ سلیمان.
کوہ سلیمان کا خوبصورت پہاڑی سلسلہ سرائیکستان کی قدرتی جنوب مغربی سرحد ھے جو اسے بلوچستان اور افغانستان سے جدا رکھتی ھے یہاں نمرو، (فورٹ منرو)اناری جیسے برف پوش پر فضاء علاقوں کیساتھ جندولا، بارتھی، رکھنی،درابن، بارکھان، اور ماڑی جیسی خوبصورت وادیاں ھیں، کئی خوبصورت پہاڑی دروں کیساتھ جھرنو اور چھوٹی چھوٹی جھیلیں ھیں، جب کہ گومل جیسے دریا کے علاوہ دو سو کے قریب برساتی ندیاں ھیں جسے سرائیکی میں نئیں کہتے ھیں، معدنیات سے مالا مال علاقہ ھے جس میں کرومائیٹ، جپسم، نمک، پیٹرول، گیس، یورنیم، لوہا، اور دیگر قیمتی معدنیات وافر مقدار میں ھیں، اور یہ پہاری سلسلہ سرائیکستان کے پانچ اضلاع میں شامل ھے،
شیخ بدین
یہ ایک نسبتاً چھوٹا پہاڑی سلسلہ ھے جو ضلع ڈیرہ اسماعیلخان، اور ٹانک کو باقی پختونخواہ سے جدا کرتا ھے، یہ سرائیکستان کی قدرتی شمال مغربی سرحد ھے، اس علاقے کو وفاقی گورنـمنٹ نے نیشنل پارک کا درجہ دے رکھا ھے، یہاں برفباری کے سیزن میں خوبصورت نظارے دیکھنے کو ملتے ھیں، جنگلی جانوروں اور پرندوں مسکن ھے،
نمل پہاڑی سلسلہ،
یہ سلسلہ سرائیکستان کے اضلاع میانوالی اور خوشاب کے درمیان ھے اور سرائیکستان کی قدرتی شمالی سرحد ھے، اپنے خوبصورت موسم کی وجہ سے مشہور ھے سون سکیسر جیسا خوبصورت مقام ھے نمل جھیل اور اُچھالی جھیل جیسی خوبصورت پریندوں کا مسکن جھیلیں ھیں، دنیا میں نمک کے بڑے زخائر میں شامل کھیوڑا یہاں واقع ھے، اس کے علاوہ دیگر معدنیات بھی بکثرت ملتی ھیں،
دریا چناب
جسے سرائیکی میں چنہاں بھی کہتے ھیں کئی مقامات پر پنجاب اور سرائیکستان کی قدرتی حد بندی ھے،
صحراے تھل،
سرائیکستان کے چار اضلاع مطفرگڑھ، خوشاب، لیہ، اور بکھر میں تقسیم یہ خوبصورت صحرا کی زرخیز مٹی آندھی اور طوفانوں کیساتھ اڑ کر پورے سرائیکستان کی زرعی زمینوں میں قدرتی کھاد کا عمل سرانجام دیتی ھے،
علاقہ روہ
یہ علاقہ ملتان اور جھنگ سمیت سرائیکستان کے پانچ اضلاع میں شامل ھے اور پورے پاکستان کی تقریباً 35% زرعی ضروریا ت کو پورا کرتا ھے،
نوٹ
یہ مکمل کالم موجودہ جدید معلوماتی وسائل سے اکھٹے کر کے راقم ارشد لاشاری نے معلوماتی مضمون تحریر کرنے کی کوشش کی ھے، کسی علاقے کی معلومات میں کمی پیشی یا کوتاہی کی نشاندہی کرنا آپ دوستوں کا حق ھے،
اس کےعلاوہ مزید علاقوں کی موثر اور مستند معلومات بتا کر اس مضمون کی دوسری قسط تحریر کرنے میں مدد فراہم کریں۔
نوٹ: ادارے کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہےہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ