ستمبر 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جموں میں 6 ماہ بعد انٹرنیٹ جزوی طور پر بحال

حکومت کی جانب سے اجازت دی گئی ویب سائٹس اور ای بینکنگ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے

جموں،

بھارتی وزارت داخلہ نے تین صفحات پر مشتمل حکمنامہ میں کہا ہے کہ جموں خطہ کے پانچ اضلاع جموں ، سامبھا ، کٹھوعہ ،

ادھم پور اور ریاسی میں پوسٹ پیڈ موبائیل فون پر 2 جی انٹرنیٹ خدمات بحال کی جارہی ہیں جن سے حکومت کی جانب سے اجازت دی گئی ویب سائٹس اور ای بینکنگ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

جموں وکشمیر میں پانچ ماہ سے زیادہ عرصہ تک انٹرنیٹ بند رہنے کے بعد ، انتظامیہ نے منگل کی شام جموں خطے کے کچھ حصوں میں موبائل انٹرنیٹ بحال کیا اور 15 جنوری سے ہوٹلوں ، سفری اداروں اورہسپتالوں میں براڈ بینڈ بحال کیا ۔

ذرائع  کے نمائندے شبیر حسین نے بتایا کہ یونین ٹریٹری کے پرنسپل سکریٹری کے جاری کردہ حکم کے مطابق جموں کے پانچ اضلاع میں سفید فارم میں درج شدہ ویب سائٹس پر پوسٹ پیڈ موبائل کے ذریعہ رسائی حاصل کی جاسکے گی۔ یہ حکم 15 جنوری سے 7 دن کے لیے نافذ رہے گا جب تک کہ اس میں ترمیم نہ کی جائے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ، یونین ٹیرٹری کے دوسرے اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ رابطے کی خدمات مزید ہدایات تک معطل رہیں گی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حکمنامے میں کہا گیا کہ سیکوریٹی کی صورتحال اور منفی اثرات کے جائزہ کے بعد دوبارہ نظر ثانی کی جائے گی۔

جموں ڈویژن میں فکسڈ لائن براڈ بینڈ کے ذریعہ انٹر نیٹ کی سہولت موجود ہے جبکہ کشمیر ڈویژن میں عام لوگوں ، طلبا وغیرہ کی سہولت کے لئے ، 844 ای ٹرمینلز قائم کیے گئے ہیں ،

اس کے علاوہ سیاحوں کے لئے 69 خصوصی کاونٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق وادی میں متعدد سرکاری محکموں کو ضروری خدمات اور سرکاری اسپتالوں سے وابستہ انٹرنیٹ خدمات تک بھی رسائی فراہم کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ جی ایس ٹی ریٹرن جمع کروانے کے لئے علیحدہ ٹرمینلز اور مختلف امتحانات کے لیے درخواست فارم داخل کرنے کی سہولت بھی دی گئی تھی۔

یہ حکم اس وقت سامنے آیا ہے جب انٹرنیٹ خدمات کے خاتمے پر سپریم کورٹ کی جانب سے جموں کشمیر انتظامیہ پر سخت احکامات دئے گئے جن میں کہا گیا تھا کہ

یہ لوگوں کا بنیادی حق ہے اور عدالت نے مرکزی حکومت کو انٹرنیٹ سروسزکی معطلی سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ذرائع  کے مطابق حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیر ڈویژن میں 400 اضافی انٹرنیٹ سنٹرزقائم کئے جائیں۔

About The Author