نومبر 11, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سفیروں کے کشمیر کے دورے پر کانگریس اور دیگر پارٹیوں کی شدید تنقید

جموں اور کشمیر میں جلد از جلد بامعنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہونا چاہئے

سرینگر ،

کانگریس نے سفیروں کے کشمیر دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ جموں اور کشمیر میں جلد از جلد بامعنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہونا چاہئے اور سبھی کو آزادانہ آمدورفت کی سہولت حاصل ہونی چاہئے۔

ذرائع  کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترجمان جے رام رمیش نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں مستقل بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کے معاملے میں حکومت دوہرا معیار اختیار کر رہی ہے۔

ذرائع  کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لیڈروں کو کشمیر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، وہیں مختلف ممالک کے سفارت کاروں کے وفد کو ریاست کا دورہ کرایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ6۔ 15 سفیر جموں و کشمیر دورے پر ہیں۔ یہ حکومت کی دوسری کوشش ہے۔اس سے پہلے 30 اکتوبر 2019 کو یورپ کے کچھ ممبران پارلیمنٹ کو جموں اور کشمیر کے ایک دن کے دورے پر بھیجا تھا۔ اگرچہ حکومت کا کہنا تھا کہ یہ رسمی دورہ نہیں تھا۔

رمیش نے کہا کہ حکومت کو خانہ پری کرنے کے بجائے زمینی حقیقت کو بدلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔جموں اور کشمیر میں گزشتہ پانچ ماہ سے کوئی بامعنی سیاسی سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ صرف بیان بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ جموں اور کشمیر میں جلد سے جلد بامعنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہو۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کشمیر کے معاملے میں حکومت دوہرا معیار اپنا رہی ہے۔ ملک کے سیاستداں اور رہنما جموں وکشمیر میں نہیں جا سکتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے تین سابق وزیر اعلی کو نظربندکیا گیا ہے۔ ایک سابق وزیر اعلی اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد کو جموں و کشمیر جانے کے لئے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر سیتا رام یچوری بھی عدالت کی مدد سے کشمیر گئے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو ہوائی اڈے پر روکا گیا۔ پارلیمانی وفد کشمیر نہیں جا سکتا ہے۔ایسی پوزیشن میں سفیروں کو کشمیر لے جانے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جلد سے جلد آزادانہ آمدورفت کی سہولت سبھی کو حاصل ہونی چاہئے۔

کشمیر میں ایک سیاسی وفد بھیجا جانا چاہیے۔
التجا مفتی نے سفیروں کے دورے کے راستے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ سری نگر میں تاج اور گرانڈ پیلس کے ہوٹلوں کی طرف جانے والی تمام سڑکیں مسدود کردی گئیں۔ایسا کرنے سے ، وہ کیا چھپارہے ہیں انہیں محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ سے ملنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی۔

ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کانگریس کے صدرجی اے میر نے کہا کہ کانگریس کو کسی بھی طرح سے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ، اس دورے کا مقصد معلوم نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس نے اپنے ضلعی صدر کے ساتھ الطاف بخاری کی سربراہی میں گروپ کے ساتھ سفراسے ملاقات کا نوٹس لیا ہے۔

میر نے مزید کہا کہ کانگریس انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے جارہی ہے۔
عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر خالدہ شاہ نے کہا کہ یہ سب دنیا کے سامنے یہ ظاہر کرنے کے لئے ہے کہ آرٹیکل 000 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ کتنا المیہ ہے اور کتنے افسوس کی بات ہے۔

About The Author