مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مودی کی آمدپرکولکاتا میں احتجاج

ایس ایف آ ئی کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا

کولکاتا

کولکاتا پورٹ ٹرسٹ کی 150 ویں تقریب میں شرکت کے لئے کولکاتاآنے سے قبل ہی سی پی آ ئی ایم کی طلبا ونگ ایس ایف آ ئی نے وزیراعظم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔

مغربی بنگال میں واقع کلکتہ پورٹ ٹرسٹ کی 150 ویں تقریب میں شرکت کرنے کے لیے کولکاتا پہنچنے سے قبل وزیراعظم کے خلاف ایس ایف آ ئی نے احتجاج شروع کردیا۔

ایس ایف آ ئی کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے کولکاتا قیام کے دوران بھی شہریت ترمیمی ایکٹ،

این آرسی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا اور وزیر اعظیم نریندرمودی کو نئے قانون سے متعلق وضاحت کرنی ہوگی۔

ایس ایف آ ئی کاکہنا ہے کہ ایک طرف غیرآئینی ایکٹ کو طاقت کی بدولت پورے ملک میں نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہیں دوسری طرف احتجاج کرنے والوں کے خلاف ایف آ ئی آر درج کرائی جاتی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہفتے کے روز دوپہر کو کو کو کلکتہ پورٹ ٹرسٹ کی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے کولکاتا پہنچے جہاں ائیر پورٹ پر ریاستی وزیرفرہاد حکیم اور بی جے پی کے ارکان پارلیمان نے ان کا استقبال کیا

دوسری مدت کیلئے وزیر اعظم بننے کے بعد مودی پہلی مرتبہ کولکاتا آئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق احتجاج اور مخالفت کے امکانات کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔
ترنمول کانگریس بھی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔

ذرائع  کے مطابق 13جنوری کو ممتا بنرجی نے سونیا گاندھی کی دعوت پر اپوزیشن کی میٹنگ میں شرکت سے انکار کردیا ہے تاہم ایسے میں وزیر اعظم مودی سے ملاقات پر کانگریس اور سی پی ایم کو ممتا بنرجی کی مخالفت کرنے کا ایک موقع مل گیا ہے۔

سی پی آ ئی ایم کے سرکردہ رہنما محمد سلیم نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ وزیراعظم کی کولکاتا آمد پر بائیں محاذ ،کانگریس اور دیگر مزدورتنظیموں نے احتجاج کیا ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور ی کے بعد سے ہی مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بنگال کے لوگ پرامن طریقے سے احتجاج کاسلسلہ جاری رکھا جس میں مسلم خواتین بھی شامل ہیں۔

مغربی بنگال میں گزشتہ سال دسمبرسے جاری احتجاج کے دوران اب تک کہیں سے بھی تشدد کی اطلاع نہیں ہے۔ جبکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران اترپدیش ،

کرناٹک کے منگلور میں اب تک دس سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے ۔مودی کی آمد سے قبل کولکاتا میں احتجاجمودی کی آمد سے قبل کولکاتا میں

احتجاج اس کے علاوہ جواہرلال نہرویونیورسٹی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں متعدد طلبا زخمی ہو ئے تھے ۔

%d bloggers like this: