بھوپال ،
بھوپال میں بڑے تالاب کا نام بھوج پال کرنے اور میونسپل کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر بلڈنگ اور دفتر سے نوابی دورکا مچھلی نما لوگو ہٹائے جانے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے علامہ اقبال میدان کا نام بدلنے کا اشارہ دیا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں میں بڑے تالاب کا نام بھوج پال کرنے اور اور میونسپل کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر بلڈنگ اور دفتر سے نوابی دورکا مچھلی نما لوگو ہٹائے جانے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے اقبال میدان کا نام بدلنے کا اشارہ دیا ہے۔
اقبال میدان کا نام بدلنے کی تیاری میونسپل کارپوریشن کی حرکت سامنے آتے ہی سیاسی سماجی،حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یہ شہر کی تاریخ و تہذیب کو مٹانے کی کوشش ہے-
ذرائع کے مطابق شاعر مشرق علامہ اقبال کا بھوپال سے رشتہ رہا ہے-علامہ اقبال جب ماضی میں بھوپال آئے تو شہر کے قلب میں واقع شیش محل میں مقیم رہے ہیں- علامہ اقبال یہاں اپنی اقامت کے دوران اپنی اہم نظمیں اور غزلیں کہیں-
جب وہ صبح کی سیر کھرنی والی میدان یعنی اقبال میدان میں نکلتے اور چہل چہل قدمی کرتے ہوئے کھرنی کے درخت کے نیچے بیٹھے تھے تو ‘سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا’ لکھا تھا۔
القمرآن لائن کے مطابق علامہ اقبال نام سے منسوب اس میدان کا نام میونسپل کے ارباب اقتدار کو گوارا نہیں ہو رہا ہے۔لہذا میدان کے کنارے لگا اقبال میدان کا بورڈ اکھاڑ پھینکا ہے-
مبینہ طور پرفرقہ وارانہ نظریہ سے یہ بورڈہٹایا گیا ہے اور شہر میں خبر ہے کہ اب میدان کا نام ایک فرقہ کے منی مہاراج کے نام پر رکھنے کا ارادہ ہے جس سے مسلم طبقہ میں شدید ناراضگی ہے-
اے وی پڑھو
سنہ 1925 میں ایک ملتانی عراق جا کر عشرہ محرم کا احوال دیتا ہے||حسنین جمال
چوکیل بانڈہ: فطرت کے دلفریب رنگوں کی جادونگری||اکمل خان
ڈیرہ کی گمشدہ نیلی کوٹھی !!||رمیض حبیب