سرینگر ،
مقبو ضہ جموں و کشمیر میں 2000 کے قریب چھوٹی انڈسٹریز بند ہونے کا خدشہ ہے۔ اس لئے حکومت کے حکم کے بعد جموں و کشمیر کی سمال اسکیل انڈسٹریز (ایس ایس آئی)نے اپنے تمام محکموں کو ای گورننس مارکیٹنگ (جیم)پورٹل کے ذریعے فرنیچر وغیرہ کی خریداری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تاکہ چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔
اس کے ساتھ ہی ، 22 نومبر کو ،
محکمہ دیہی ترقی اور پنچایت راج کے سکریٹری نے جموں و کشمیر کے علاقوں کی دیہی ترقی کے دو ڈائریکٹرز کو بلاک ڈویلپمنٹ کونسلوں اور پنچایتوں کے لئے دفتری فرنیچر کی خریداری کے لئے 38.5 کروڑ روپے جاری کیے۔
جموں و کشمیر کے لگ بھگ 2000 ایس ایس آئی یونٹ ہولڈرز کے گروپوں نے نئے بنائے گئے یونین ٹیریٹریز میں صنعتی شعبے کے مستقبل کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔القمرآن لائن کے مطابق1995 میں صدارتی حکومت کے تحت سابقہ ریاستی انتظامیہ نے یکم نومبر کو ایک سرکلر جاری کیا تھا ،
جس میں تمام سرکاری محکموں اور خود مختار اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مقامی ایس ایس آئی یونٹ ہولڈرز سے ایک سرکاری نوڈل ایجنسی سمال اسکیل انڈسٹریز ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے خریداری کریں۔
سری نگر میں ایس ایس آئی یونٹ ہولڈرز کے صدر مسعود احمد نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے 17 ستمبر کے حکم کے نتیجے میں 15000کارکن اپنے کام پر لوٹ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایس ایس آئی یونٹ ہولڈرز ایسوسی ایشن کے صدر للت مہاجن نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے تحت جموں و کشمیر کی نئی پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے جس سے یو ٹی میں صنعتوں کو ختم ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔
محکمہ صنعت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ حکومت ایک ایسی پالیسی بنارہی ہے جس میں مقامی صنعتی یونٹ کے حامل افراد کو رہائش ملے۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری