اسلام آباد:سابق آمر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ سننے والی عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیاہے ۔
مقدمے میں کہا گیاہے کہ پرویز مشرف آئین کے آرٹیکل 6کے تحت سنگین غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔ لہذا سزائے موت کے مستحق ہیں۔
سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ پرویز مشرف سزا پر عمل درآمد سے قبل مرجائیں تو ان کی لاش گھسیٹ کر ڈی چوک لائی جائے اور تین دن لٹکا کر رکھی جائے۔
خصوصی عدالت کے رکن جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے فیصلہ سے اتفاق کیا جب کہ بینچ کے رکن جسٹس نذر اکبر نے فیصلے پر اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے جسٹس وقار احمد سیٹھ کے پورے فیصلے سے اتفاق کیا لیکن ایک جملے(لاش ڈی چوک میں لٹکائی جائے) سے اختلاف کیا ہے۔
جسٹس وقار احمد سیٹھ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ یہ اپنی نوعیت کا مثالی کیس ہے، اس کو مثالی بنایا جائے۔
فیصلے کے اہم نکات
پرویز مشرف نے3نومبر 2007کو ایمرجنسی لگائی،تفصیلی فیصلہ
سپریم کورٹ کے15ججوں کوبرطرف کیاگیا،تفصیلی فیصلہ
صوبائی ہائیکورٹس کے56ججز کو بھی برطرف کیاگیا،تفصیلی فیصلہ
اس وقت کےچیف جسٹس کو نظربند کیا گیا،تفصیلی فیصلہ
26جون 2013کو اس وقت کے وزیراعظم نے ایف آئی اے کو سنگین غداری کی تحقیقات کی ہدایت کی،فیصلہ
ایف آئی اے کی ٹیم نے 16دسمبر2013کو اپنی رپورٹ جمع کرائی، تفصیلی فیصلہ
13دسمبر2013کو عدالت میں درخواست دائر کی گئی،تفصیلی فیصلہ
غداری کیس 2013 میں شروع ہوکر 6سال بعد ختم ہوا، فیصلہ
پرویزمشرف کو ان کےحق سے بھی زیادہ شفاف ٹرائل کا موقع دیا گیا،فیصلہ
جمع کرائی گئی دستاویزات واضح ہیں کہ ملزم نے جرم کیا، تفصیلی فیصلہ
پرویزمشرف پرتمام الزامات کسی شک و شبہ کے بغیر ثابت ہوتے ہیں، تفصیلی فیصلہ
2ایک کی اکثریت سےخصوصی عدالت پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مجرم قراردیتی ہے،تفصیلی فیصلہ
پرویز مشرف کوہر الزام پرعلیحدہ علیحدہ سزائےموت دی جاتی ہے،فیصلہ
خصوصی عدالت ملزم پرویز مشرف کو پھانسی کی سزادیتی ہے،تفصیلی فیصلہ
آئین عوام اور ریاست کے درمیان ایک معاہدہ ہے، فیصلہ
استغاثہ کے شواہد کے مطابق ملزم مثالی سزا کا مستحق ہے، فیصلہ
مشرف کوفرار کرانے والوں کےخلاف بھی کارروائی کاحکم
پرویز مشرف کو مفرور کرانے میں ملوث افراد کو قانون کےدائرے میں لایا جائے، فیصلہ
اگر مشرف سزا سے پہلے وفات پا جائیں تو لاش 3 دن ڈی چوک پر لٹکائی جائے،فیصلہ
ڈی چوک پرمشرف کی لاش کو گھسیٹ کر لایاجائےاور3دن تک لٹکایاجائے،تفصیلی فیصلہ
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشرف کو گرفتار کرنے کا حکم، تفصیلی فیصلہ
جسٹس شاہدکریم کالاش ڈی چوک لانے کے فیصلے سے اختلاف
میری رائے میں مجرم پرویزمشرف کو سزائے موت دیناکافی ہے،جج شاہد کریم
یہ اپنی نوعیت کاپہلاکیس ہے،تفصیلی فیصلہ
اس جرم کی نوعیت میں پہلی بار سزائے موت دی جارہی ہے،تفصیلی فیصلہ
اس کیس سےمتعلقہ تمام ریکارڈ اسی عدالت کےرجسٹرار کے پاس تاحکم ثانی مقفل کردیاجائے،تفصیلی فیصلہ
ججز نے سنگین غداری کی تشریح آکسفورڈ ڈکشنری کی اصطلاح کے مطابق کی،جسٹس نذراکبر
سنگین غداری کے لفظ کی آئین میں کوئی تشریح نہیں ، جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ
جب تک اس لفظ کی تشریح نہ ہو عدالت منصفانہ فیصلہ جاری نہیں کر سکتی، جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ
3نومبر2007کااقدام غیرقانونی ہوسکتا ہےلیکن سنگین غداری کا جرم ثابت نہیں ہوسکتا،جسٹس نذر اکبر
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ