اکتوبر 7, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارت کی بھرپور کوشیشوں کے باوجود سیاح مقبوضہ کشمیر کا رخ نہیں کر رہے

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق گزشتہ 5 ماہ کے دوران تقریبا 15 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے

بھارت کی بھرپور کوششوں کے باوجودسیاح مقبوضہ کشمیر کا رخ نہیں کر رہے
کشمیر جانے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں کمی
ٹیکسی مالکان پچھلے 5 ماہ سے بینکوں کے قرضے کی قسط ادا نہیں کرپائے

سرینگر،

مقبوضہ کشمیر جانے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ بھارتی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو کشمیر چھوڑنے کے متعلق جاری ایڈوائزی کو واپس لیا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود بھی سیاح کشمیر آنے سے گریز کر رہے ہیں۔

محکمہ سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چھ برسوں کے مقابلے میں رواں برس وادی سیاحوں کی آمد سب سے کم ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں اگست سے نومبر کے دوران 1,54,873 سیاح کشمیر آئے تھے جبکہ 2015 میں 2,68,530، 2016 میں 1,26,464، 2017 میں 5,45,601 اور 2018 میں 2,67,955 سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا تھا۔سال 2019 میں اگست سے نومبر کے آخر تک صرف 36,105 سیاح کشمیر آئے ،

اگست میں 10,130 ستمبر میں 4,562 اکتوبر میں 9,327 اور نومبر میں 12,086 سیاحوں نے مقبوضہ کشمیر کا رخ کیا ۔محکمہ سیاحت کے ایک اعلی افسر نے ایک نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کو بتایا کہ انتظامیہ نے سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی سیاح وادی کا رخ کریں گے۔سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بحالی کے بغیرسیاحوں کو دوبارہ راغب کرنا اتنا آسان نہیں ہو گا۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق ہزاروں ڈرائیورز کی روزی سیاحت کے شعبے سے جڑی ہوئی ہے،

ان کا کہنا ہے کہ آمدنی کا کوئی متبادل انتظام نہ ہونے کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق ڈل جھیل کے کنارے پر واقع ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈ سے وابستہ ایک مقامی ڈرائیور منظور احمد ڈار نے بتایا کہ 4اگست سے اب تک گاڑیاں بالکل خالی پڑی ہیں، اور سیاحت کے اعتبار سے کاروبار بالکل صفر ہے۔

ڈار نے کہا کہ اس ٹیکسی اسٹینڈ میں 250 کے قریب گاڑیاں مصروف رہتی تھیں، تاہم پچھلے 5 ماہ سے کام مکمل طور ٹھپ پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف بینکوں سے قرض لیکر گاڑیاں خرید لی گئی ہیں اور پچھلے 5 ماہ سے وہ بینکوں کے قرضے کی قسط ادا نہیں کرپائے ہیں۔

5 اگست سے جاری غیر یقینی صورتحال سے کشمیر کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق گزشتہ 5 ماہ کے دوران تقریبا 15 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔

About The Author