سندھ کابینہ نے طلبہ یونینز کو بحال کرنے کا بل منظور کرلیا ہے۔
مذکورہ بل کے تحت اسٹوڈنٹ یونین کسی بھی تعلیمی ادارے، تعلیمی تربیتی ادارے چاہے وہ پبلک یا نجی ہو بنائی جا سکتی ہے
اسٹوڈنٹ یونین کو تعلیمی سرگرمیوں کو روکنے، اسٹوڈنٹس یا اسٹوڈنٹ گروپس میں نفرت پھلانا خلاف قانون ہوگا۔
اسٹوڈنٹ یونین اسلحہ رکھنا، اسلحہ کا استعمال یا تعلیمی ادارعں میں لانا خلاف قانون ہوگا۔
اسٹوڈنٹ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہتر کرنا، نظم و ضبط پیدا کرنا، غیر نصابی سر گرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کام کرینگی
اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یہ یونین طلبہ منتخب کرینگے۔
اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفئر کو بہتر کرنا ہوگا
یہ بل اسمبلی میں متعارف کرکے اسٹیڈنگ کمیٹی آن لا کوبھیجا جائے گا۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کرکے بل پاس کیا جائے گا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ