نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ایکٹ آف پارلیمنٹ کیا ہے؟

پارلیمان جو ذیلی قانون سازی کرتی ہے اس کےلئےدونوں ایوانوں سے سادہ اکثریت کے ساتھ منظوری ضروری ہوتی ہے

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔۔جس کے بعد اب حکومت پرلازم ہے کہ قانون سازی کی جائے۔۔

ایکٹ آف پارلیمنٹ کیا ہے اس کی ٓائین میں ترمیم کی منظوری کے لیے کیا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ واحد فورم ہے جو آئین اور قانون میں ترمیم کرنے اختیار رکھتی ہے ،،

آئینی ترمیم کے لئے حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت حاصل کرنا لازم ہوتی ہے لیکن جب ایکٹ آف پارلیمنٹ اور قوانین میں ترمیم ذیلی قانون سازی ہوتی ہے ۔۔

پارلیمان جو ذیلی قانون سازی کرتی ہے اس کےلئےدونوں ایوانوں سے سادہ اکثریت کے ساتھ منظوری ضروری ہوتی ہے۔۔

لیکن جب بات ہو آئینی ترمیم کی تو اس کے لئے دونوں ایوانوں سے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔دونوں صورتوں میں ایوان بالا اور ایوان زیریں میں بل پاس کرنے کا جو مروجہ طریقہ کار ہے اس پر عمل کیاجاتا یے۔۔

دونوں ایوانوں میں جو مروجہ طریقہ کار ہے اس کے تحت کسی بھی ایوان میں بل پیش کیا جاتا ہے وہاں آئین کی شق 238 اور 239کے تحت بحث کرائی جاتی ہے۔۔

پیش کردہ ایوان سے قانون سازی یا آئینی ترمیم پاس کئے جانے کے بعد بل دوسرے ایوان میں بھیجا جاتا ہے وہاں بھی بحث اور ووٹنگ کرائی جاتی ہے،،لیکن جب دونوں میں سےایک ایوان ترمیم پاس نہ کرے تو پھر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جاتا ہے۔۔

بریدنگ سپیس : دونوں ایواںوں سے ترامیم کے بعد سمری بنا کرآئینی ترمیم اور زیلی قانون سازی میں کی گئی ترمیم پر صدر دستخط کرتا ہے یوِ وہ ترامیم نافذالعمل ہو جاتی ہیں۔

ماھرین قانون کا کہناہے کہ حکومت کو آئین میں ترمیم کے لئے دو تہائی اکثریت جب کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ میں جو قوانین کو لاگو کرنے کے لئے ہوتا ہے

اس میں ترمیم زیلی قانون سازی کہا جائے تو بہتر ہوگا۔۔ کیونکہ ایکٹ آف پارلیمنٹ میں حکومت کے پاس سادہ اکثریت چاہیے جو پہلے سے کسی بھی حکومت وقت کے پاس ہوتی ہے

About The Author