نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ضلع راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلے

ضلع راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں تبصرے اور تجزیے

راجن پور

قدرتی آفات انسان اور حیوانات کی زندگیوں پر گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔مسلسل قدرتی آفات کی زد میں رہنے والے لوگ سماجی، معاشی اور اقتصادی طور پرکمزور ہو رہے ہوتے ہیں۔

حکومتی ادارے اور غیر حکومتی ادارے آفات سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی مسلسل مدد اور رہنمائی کرکے ان کو اور ماحول کو بچانے کے لیے اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر راجن پور محمدافضل ناصر خان نے سماجی تنظیم دو آبہ فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام قدرتی آفات کے دوران استعمال ہونے والے ایمرجنسی آلات کی مختلف یونین کونسلز کی کمیونٹی کمیٹی کے نمائندوں کو فراہمی کے موقع پر ایک تقریب کے دوران کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایمرجنسی سامان جس میں لائف سیونگ جیکٹس، سٹریچر، معذور افراد کے لیے ویل چیئر، ٹرالی، رسیاں، آگ بجھانے والے آلات اور دیگر سامان دو آبہ فاو¿نڈیشن نے بی ڈی آر پی ۔2 کے تحت ضلع راجن پور کی سات یونین کونسلز جن میں

بیٹ سونترہ، نوشہرہ شرقی، پیربخش شرقی، ہیرو ،کوٹلہ دیوان ،بکھر پور اور واہ لشاری کی مقامی یونین کونسلز کی کمیٹیوں کو فراہم کیا گیا ہے۔

تقریب میں ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر تہمینہ دلشاد، ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے کوآرڈنیٹرحافظ محمد ممتاز ،

ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122رانا محمد یامین، دوآبہ فاو¿نڈیشن سے ملک آصف ،مشتاق بھٹی، طارق سعید، قرآةالعین منصور کے علاوہ دیگر شریک تھے۔


راجن پور

ڈپٹی کمشنر راجن پور محمد افضل ناصر خان کاکمپیوٹرائزڈ اراضی ریکارڈ سنٹر کا اچانک دورہ ۔اس دوران انہوں نے سنٹر کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا

۔سائلین سے ملے ،مسائل دریافت کئے اور ان کے فوری حل کے لئے احکامات جاری کئے ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ عوام کو سہولیات فراہم کرنا حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے ٹوکن،

اراضی انتقال ،فرد ملکیت جاری کرنے کے تمام مراحل کا بغور جائزہ لیا۔

ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری سے اراکین سندھ اسمبلی پر مشتمل وفد نے پنجاب اسمبلی میں ملاقات کی، ملاقات میں ڈی جی پارلیمانی امور پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران ڈپٹی سپیکر نے اراکین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی کامیابی اور مضبوطی کے لیے سینٹ آف پاکستان، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوںنے نمائیاں کردار ادا کیا ہے او

ر اٹھارویں ترمیم کے بعدوفاقی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں پہلے سے زیادہ مضبوط، فعال اوربااختیار ہو چکے ہیں۔ تمام اسمبلیوں نے اٹھارویں ترمیم کے بعدوفاق کی طرف سے دیے گئے اختیارات کو مثبت طور پر استعمال کیاہے۔جس کے نتیجہ میں وفاقی اور صوبائی اسمبلیاں بہت سی اچھی مثالیں قائم کر رہی ہیں

جن سے دوسرے ادارے بھی سیکھ رہے ہیں ۔پنجاب اسمبلی کے بزنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں دوسری تمام اسمبلیوں کی نسبت مفادِ عامہ کے لیے ریکارڈ قانون سازی کی گئی ہے

۔حکومت کی طرف سے اسمبلی کاروائی کے دوران تمام ممبران اسمبلی خواہ ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو چاہے وہ حکومت سے ہوں یا اپوزیشن سے بلا تفریق سب کو برابری کی سطح پر ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی جاتی ہے اور سب کو اپنی پارٹی کی نمائندگی کا پورا موقع دیا جاتا ہے

۔ممبران اسمبلی کو بھی چاہیے کہ وہ ملک کی بہتری اور عوام کی خدمت کے لیے اسمبلی فلور پر سنجیدگی سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کی اس میٹنگ کا مقصدپنجاب اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے اراکین کا ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر کے زیادہ موثر قانون سازی کرنا ہے۔

آج کا پلیٹ فارم دونوں صوبوں کے اراکین اسمبلی کو اےک دوسرے کے مزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کر ے گا۔ اس سے نہ صرف دونوں صوبوں مےں ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے مےںمدد ملے گی

بلکہ دونوں صوبوں کے درمےان مسائل کو سمجھنے اور ان کے مناسب حل تلاش کرنے میںبھی مدد ملے گئی۔اراکین سندھ اسمبلی نے کہا کہ لاہور آمد پر ہم سے جس محبت کا اظہار کیا گیا

اسے کبھی نہیں بھلا سکتے۔وفد نے پنجاب اسمبلی کے ایوان اور پنجاب اسمبلی کی زیرتعمیر بلڈنگ کا بھی دورہ کیا۔


ضامن حسین بکھر تحصیل رپورٹر  روجھان

روجھان

روجھان کے موضع چکر بوٹھ میں فائرنگ کی اطلاعات،

زرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ شاہ والی کی حدود موضع چکر بوٹھ (شاہ والی تھانہ میں)ڈاڈو بنگیانی گروپ اور حسین بخش نزہانی گروپ میں زمین کے تنازعہ میں فائرنگ کی اطلاعات ہیں

زرائع کہ کہنا ہے کہ فائرنگ میں کوئی زخمی یا جانی نقصان ابھی نہیں ہوا دونوں گروپ مورچہ زن ہیں

اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہونے کی اطلاعات ہیں، زرائع نے بتایا ہے کہ زمین کا دیرینہ تنازعہ بتایا جاتا ہے .

About The Author