نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اعلی حکام کی بار بار عدالتوں میں پیشی ٹھیک نہیں ، چیف جسٹس پاکستان

انصاف کے فوری فراہمی کے لئے ماڈل کورٹس بنائی ،بطور وکیل اور جج پولیس کے ساتھ ہمیشہ خوشگوار تعلق رہے ۔

لاہور:

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا تقریب سے خطاب

انصاف کے فوری فراہمی کے لئے ماڈل کورٹس بنائی ،بطور وکیل اور جج پولیس کے ساتھ ہمیشہ خوشگوار تعلق رہے ۔

میری پہلی ترجیح عدالتوں میں پیش آنے والے واقعات کی بحالی رہی ۔ جب کوئی مسئلہ عوامی توجہ کا مرکز بنتا ہے تو سوموٹو کی توقع کی جاتی ہے۔

اگر ادارہ پہلے دن سے متحرک ہوتو ہمیں نوٹس لینے کی ضرورت نہیں۔  ریٹائر پولیس افسران نے پولیس اصلاحات کمیٹی میں اہم کردار ادا کیا۔

آئی جی کا مشکور ہوں انہوں نے ہر ضلع میں شکایت کے لئے ایس پیز مقرر کیے
سپریم کورٹ انصاف کی اعلیٰ ترین عدالت ہے ۔

ہمیں انصاف کو یقینی بنانا ہے، افسران کام کرتے ہیں تو عدالت کو مداخلت کی ضرورت نہیں پڑتی
بروقت مقدمات کو یقینی بنایا جائے ۔

تحقیقات اور ٹرائل کے بعد معاملہ سپریم کورٹ آتا ہے، سپریم کورٹ انصاف فراہم کرنے کے لئے آخری عدالت ہے ۔ اعلیٰ حکام کی بار بار عدالتوں میں پیشی میرے نزدیک ٹھیک نہیں ۔

بطور چیف جسٹس عدلیہ، پولیس آئی ٹی میں اصلاحات کی ۔ پولیس یا کسی کی بھی عدالت میں پیشی پر احترام کیا جاتا ہے۔ اب مجھے پولیس اصلاحات کی صدارت کا موقع ملا ۔

ہماری کوشش ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائیں جائیں ،اس امر کی ضرورت ہے کہ پولیس اپنے فرائض بخوبی انجام دے رہی ہے ،

اگر کسی بھی واقعہ پر ہم پہلے دن سے ہی مداخلت کریں تو معاملہ مزید بگڑ جاتا ہے ،ہمیں بہت خوشی ہوئی کہ پولیس نے سمجھا اور ہمارے ساتھ تعاون کیا۔

سب کچھ وہی تھا بس انتظامی سطح پر کچھ چیزوں کو درست کیا ۔جب کوئی بھی واقع ہوتو پولیس افسران متحرک ہوتے ہیں۔

About The Author