اہم مغربی ممالک نے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ انتخابات میں تاخیر کے سنگین نتائج برآمد ہونگے جس میں ممکنہ طور پر تعلقات میں کمی بھی شامل ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ممالک ہمیشہ جمہوریت کی وکالت کرتے رہے ہیں اور سمجھتے ہیں انتخابات کا انعقاد کسی بھی ترقی پسند جمہوری معاشرے کا نچوڑ ہے۔
مغربی دارالحکومتوں میں خدشات ہیں کہ پاکستان میں انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے اور موجودہ نگراں سیٹ اپ مقررہ مدت سے آگے جا سکتا ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ حلقہ بندیوں اور بعض تکنیکی معاملات کی وجہ سے چند ماہ کی تاخیر برداشت کی جا سکتی ہے۔ تاہم اگر انتخابات فروری سے تاخیر کا شکار ہوئے تو ملک کیلیے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ سچ کہوں تو اگر انتخابات فروری سے آگے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں، تو ہمارے لیے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی یہی سطح برقرار رکھنا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟