پہاڑی علاقوں میں چونکہ ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں کے درمیان آبی گزرگاہیں موجود ہوتی ہیں یا بعض اوقات ایک گاؤں ایک پہاڑ پر جبکہ نزدیک ترین گاؤں دوسرے پہاڑ پر موجود ہوتا ہے، اس لیے وقت کی بچت کے لیے مقامی افراد عموماً ڈولی کو ہی آمد و رفت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بٹ گرام کی تحصیل آلائی میں ایک کھائی پر مقامی افراد کی آمد و رفت کے لیے نصب دیسی ساختہ کیبل کار میں پھنسے چھ بچوں سمیت آٹھ افراد کو بچانے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
حکام کے مطابق اس کیبل کار (جسے مقامی زبان میں ڈولی کہا جاتا ہے) میں پھنسے بچے صبح سکول جا رہے تھے جس دوران ڈولی کی ایک کیبل ٹوٹ گئی، جس سے وہ زمین سے 274 میٹر یعنی 900 فٹ بلندی پر فضا میں معلق ہو گئی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ منگل کی صبح مقامی وقت کے مطابق تقریباً صبح سات بجے پیش آیا تھا۔
ڈی آئی جی ہزارہ طاہر ایوب کے مطابق جائے حادثہ کے سامنے والی پہاڑی پر ہیلی پیڈ بنا دیا گیا ہے، جہاں ریسکیو آپریشن کے لیے ضروری تمام سامان سے لیس گاڑی پہنچا دی گئی ہے۔
آلائی کے اسٹنٹ کمشنر جواد حسین نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ’اس وقت پاکستان فوج کے دو ہیلی کاپیٹروں کی مدد سے ریسیکو آپریشن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک ہیلی کاپیٹر کیبل کار کے اوپر موجود ہے۔ پاکستانی فوج کے سپیشل سروسز گروپ کے ایک اہلکار نے دو مرتبہ کیبل کار تک پہچنے کی کوشش کی۔‘
جواد حسین کے مطابق ’کیبل کار میں پھنسے ہوئے افراد کو پانی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء پہنچا دی گئی ہیں۔‘
پاکستان کے قائم مقام وزیر اعظم نے امدادی کارکنوں کو بٹگرام کے نزدیک پیش آنے والے اس ’خطرناک‘ واقعے میں شرکت اور نگرانی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
پاکستان کی فوج اس ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہی ہے جس میں آرمی ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اب سے کچھ دیر قبل ہیلی کاپٹر سے رسی کی مدد سے لٹکے ہوئے کمانڈو نے ڈولی کے قریب آنے کی کوشش کی تھی تاہم ہوا کے پریشر کے باعث ڈولی نے جھولنا شروع کر دیا۔
یاد رہے کہ ڈولی دو رسیوں کی مدد سے آپریٹ کی جاتی ہے جبکہ حادثے کا شکار ہونے والی اس ڈولی کی ایک رسی ٹوٹ چکی ہے۔
اس وقت شانگلہ اور بشام کے علاقوں سے لوگ مدد کے لیئے الائی کی طرف جارہے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو عموما اس طرح کی صورتحال میں امدادی سرگرمی کرنے میں تجربہ رکھتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ