رات ایک پروگرام میں اسد عمر آدھا تیتر آدھا بٹیر کا راگ الاپتے دکھائ دیۓ۔
وہ ایک ایسے رویۓ کا دفاع کر رہے تھے جو ناقابل دفاع ہے۔
اگر وہ چیرمین یا پارٹی کے بیانیۓ سے متفق نہیں تھے تو انہیں اُسی وقت استعفی دینے کی جُرات کرنی چاہیۓ تھی نہ کہ
اب جب پارٹی ایک منظم حملے کی زد میں ہے۔
افسوس رسوائ ہی ایسے لوگوں کا سرمایہ ہوتی ہے اور اسی پر ان کا یقین بھی۔
اے وی پڑھو
اُچ ڈھاندی ڈیکھ تے چھوراں وی وٹے مارے ہن۔۔۔|شہزاد عرفان
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو