نومبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

موجودہ حکومت نے گذشتہ حکومت کی طرح میڈیا پر قدغنیں نہیں لگائیں،مریم اورنگزیب

میڈیا ہاؤسز کی تمام ادائیگیوں کو پیمرا اتھارٹی اور کونسل آف کمپلینٹس کو لنک کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فرائض کے ادائیگی کے دوران آپنی جانیں قربان کرنے والے شہید صحافیوں کے لیے بھی ہیلتھ انشورنس بل میں فنڈز مختص کریں گے

، بجٹ میں مختص کم از کم ویج 35 ہزار کا اطلاق صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے بھی ہوگا۔گزشتہ دور حکومت میں جب ہم پر پارلیمنٹ سمیت ہر جگہ میڈیا ٹاک پر پابندی تھی

تو یہی نیشنل پریس ہماری آواز عوام تک پہنچانے کا ذریعہ تھا یہی وجہ ہے کہ نیشنل پریس کلب کی کرسی پر بیٹھ کر خود کو جتنا بہادر اور مضبوط سمجھتی ہوں

اتنا اپنی وزارت کی کرسی پر نہیں، میڈیا ہاؤسز کی تمام ادائیگیوں کو پیمرا اتھارٹی اور کونسل آف کمپلینٹس کو لنک کر دیا گیا ہے۔

موجودہ حکومت نے گذشتہ حکومت کی طرح میڈیا پر قدغنیں نہیں لگائیں، صحافیوں کی پسلیاں تڑوائیں نہ ہی چلتے ہوئے پروگرام بند کروائے،افضل بٹ ایک بہادر اور نڈر آدمی ہے جو اپنے ورکرز کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہے

، مریم اورنگزیب نے یہ باتیں بجٹ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے ہیلتھ انشورنش کی ایک ارب روپے کی خطیر رکھنے کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں

، وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے نفرتوں، تفریق اور انتشار کے خاتمے کی ضرورت ہے، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے ہیلتھ انشورنس کیلئے ایک ارب روپے کی خطیر رکھنے مختص ہونے پر پی ایف یو جے

، آر آئی یو جے سمیت دیگر تمام تنظیمیں مبارکباد کی مستحق ہیں، نیشنل پریس آمد پر شاندار استقبال کیلئے نیشنل پریس، پی ایف یوجےاور آر آئی یوجے سمیت تمام لوگوں کی بے انتہا شکرگزار ہوں

، میڈیا کیلئے ہیلتھ انشورنس پالیسی نواز شریف دور کے آٹھویں ویج بورڈ کے سلسلے کی کڑی ہے، میاں شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر ہوتے ہوئے کہا تھا کہ

جب بھی ن لیگ کی حکومت آئے گی وہ یہ کام ضرور کرینگے کیونکہ یہ انکا کا جائز حق ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے یہ ہیلتھ پالیسی متعارف کروائی ہے

، مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ افضل بٹ ایک بہادر اور نڈر آدمی ہے جو اپنے ورکرز کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہے، پی ٹی آئی کے گذشتہ دور حکومت میں میڈیا پر جو قدغنیں لگائی گئیں اور سے سب واقف ہیں،

نواز شریف جھوٹے مقدمات میں نیب کورٹس میں پیشیاں بھگتتا رہا اور جیل کاٹتا رہا مگر کبھی اپنے ورکر کو جیل نہیں جانے دیا اور نہ ہی گرفتاری پر کوئی گملہ یا گیٹ ٹوٹا، میرے قائد نے ہمیشہ ملک کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے موقع پیدا کرنے کے ساتھ موٹر ویز اورسڑکیں بنا کر انکا جال پورے ملک میں پیھلا دیا

جس سے آج ہر پاکستانی مستفید ہو رہا ہے، اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کا تحفہ دینے پر وزیراعظم میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی محسن مریم اورنگزیب

، سیکرٹری اطلاعات سہیل علی خان اور پی آئی او مبشر حسن کے مشکور ہیں کہ انہوں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے دیرینہ مطالبے کو عملی جامہ پہنایا، ملک بھر کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی شنوائی کیلئے تاریخ کا سب سے قابل اور

اچھا این ٹی آئی این ای جج مقرر کرنے کا اعزاز بھی محترمہ مریم اورنگزیب کے حصے میں آیا ہے، جس نے صف پانچ ماہ کے عرصے میں بارہ کروڑ روپے کی خطیر رقم میڈیا مالکان سے نکلوا کر کارکنوں کو دلوائے ہیں

جن میں انتقال کرجانے والے کارکنوں کی بیواؤں کے کیسز سرفہرست ہیں، اس موقع پر آر آئی یو جے کے صدر عابد عباسی نے کہا کہ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے مگر دوسروں کے مسائل اجاگر کرنے والے کے اپنے مسائل حل نہیں ہو پاتے

، موجودہ حکومت اور محترمہ مریم اورنگزیب کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارا درد محسوس کیا۔

تقریب سے این پی سی کے قائم مقام صدر اظہر جتوئی، اکرا کے چیئرمین جاوید بھاگٹ، قربان ستی، ایم ڈبلیو او کے سیکرٹری جنرل وحید شیخ و دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب کی نظامت کے فرائض سیکرٹری این پی سی خلیل احمد راجہ نے سر انجام دیئے

جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت سینئر صحافی شرجیل امجد راؤ کے حصے میں آئی، تقریب میں سیکرٹری اطلاعات و نشریات سہیل علی خان، پی آئی او مبشر حسن، این پی سی کی فنانس سیکرٹری نیئر علی، آر آئی یو جے کے سیکرٹری طارق علی ورک،

فنانس سیکرٹری کاشان اکمل گل، پی پی اے ایمپلائز یونین کے صدر شہزاد چوہدری، ربجا کے صدر رانا زاہد حسین، انچارج راولپنڈی پریس کلب شکیلہ جلیل

، صدر اکرا مظہر شیخ، این پی سے کے رکن گورننگ باڈی، عامر رفیق بٹ، ذوالفقار بیگ، احشام کیانی، سابق صدر این پی سی شہریار خان اور صدر رپجا سہیل ملک سمیت سینئر صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

About The Author