نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
27 دسمبر 2007 کو محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قتل کی خبر نے پوری دنیا کو سوگوار کر دیا تھا ، سیاسی وابستگی کے بغیر مخلوق خدا سڑکوں پر آ گئی تھی میرے اپنے شہر پیر جو گوٹھ سے تعلق رکھنے والا ایک سرکاری افسر جس کا تعلق کبھی پیپلزپارٹی سے نہیں رہا تھا میرے دوست مشتاق عباسی کے پاس آئے وہ دھاڑیں مار کر رو رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ لوگ جب ماتم کرتے تھے تو مجھے غصہ آتا تھا اب دل کہتا ہے کہ میں بھی ماتم کروں اپنے جسم کا سارا خون بہا دوں مجھے آج احساس ہوا ہے درد کی شدت کیا ہوتی ہے ، راولپنڈی کی حالت یہ تھی سڑک پر آگ جل رہی تھی، لوگ غصہ سے بے قابو ہو رہے ، یہ ہی حالت پورے ملک کی تھی، ریاست اپنی رٹ کھو چکی تھی اسلام آباد اور راولپنڈی جیسے شہروں میں ہڑتال جیسا ماحول تھا بس خلق خدا صدر آصف علی زرداری کے اعلان کی منتظر تھی، محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے سوئم کے موقع پر صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے جبکہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریت بہترین انتقام ہے کی بات کرکے آگ کے شعلوں پر قابو پالیا۔ اگر صدر آصف علی زرداری اور جناب بلاول بھٹو زرداری یہ اعلان کرتے کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قاتلوں کو نشانہ عبرت بنادو تو صورتحال کیا بن جاتی؟ حقیقت یہ ہے صدر آصف علی زرداری اور جناب بلاول بھٹو زرداری نے دسمبر 2007کو پاکستان بچالیا۔ لیڈر کا کمال یہ ہوتا ہے کہ اپنے کندھوں پر اپنے پیاروں کے تابوت اٹھانے کے باوجود وطن کی سالمیت پر آنچ آنے نہیں دیتے۔ مجھے یاد ہے اچھی طرح یاد ہے میر مرتضٰی بھٹو شہید کے چالیسویں میں شرکت کیلئے ایک کارڈ تیار ہو رہا تھا، محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے کہا اس مناسبت سے کوئی شعر یاد ہے، میں نے کسی شاعر کا شعر محترمہ شہید کو سنایا شعر یہ تھا
: ہم خون کی کئی قسطیں تو دے چکے لیکن
اے ارض وطن قرض ادا کیوں نہیں ہوتا ”
تو محترمہ شہید نے فرمایا کہ ہم قربانی جتانے کیلئے تو نہیں دیتے وطن کو مزید قربانی کی ضرورت ہے تو ہم ضرور دینگے ۔ یہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی پرورش تھی کہ اپنی عظیم ماں کی لاش کو دفن کرتے ہوئے چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری نے قوم کو پیغام دیا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ جناب بلاول بھٹو زرداری قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کا نواسہ ہے جس کے متعلق صحافی ،کالم نویس اور شاعر سید عباس اطہر نے لکھا تھا کہ بھٹو ایک آسمانی راز ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ