نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارت کے شدت پسند وزیراعظم مودی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ان کی بھارت میں حکمرانی کے دوران پاکستان کا ایک نوجوان وزیر خارجہ آئے گا جو انہیں عالمی سطح پر بے نقاب کر کے دھول چٹائے گا ، حقیقت بھی یہ ہی کہ بلاول بھٹو زرداری نے مودی کو عالمی سطح پر قصاب کے طور متعارف کروا دیا ہے، بھارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے مودی کو جو گھاو لگائے تھے اس کے زخم ابھی سوکھے ہی نہیں تھے کہ مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس بھی مودی کے لیے باعث شرمندگی بن گئی ہے جو بلاول بھٹو زرداری کی تاریخی کامیابی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی کی کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری تین دن آزاد کشمیر میں موجود رہے، وہ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے اور عالمی میڈیا کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں مودی کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے، یہ انتہائی قابل مسرت اور غور طلب پہلو ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر کا دورہ ایک غیر متنازعہ لیڈر کی حیثیت سے کیا ان کا استقبال کرنے والوں میں پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے منتخب نمائندوں کے ساتھ وہاں کی سیاسی جماعتیں بھی شامل ہیں، اس لیئے یہ کہنا درست ہوگا کہ بلاول بھٹو زرداری کا کشمیریوں کے حوالے سے بیانیہ ہر کشمیری کے دل کی آواز ہے۔
در اصل بھارت کی شدت پسند مودی حکومت کی طرف سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بتی بنا کر مودی کے ہاتھوں میں تھما دی ، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بیانیہ کہ دہشتگردی کا نشانہ تو پاکستان رہا ہے جبکہ مودی کی دہشت گردی مقبوضہ کشمیر میں صاف دکھائی دے رہی ہے کیونکہ کہ آج مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ، بلاول بھٹو زرداری کا یہ کہنا کون رد کر سکتا ہے کہ مودی قصاب کے ہاتھ مسلمانوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں۔ در اصل پاکستان کے خارجہ امور ایک دہائی کے بعد زندہ ہو چکے ہیں، پیپلزپارٹی کے مخألفین کہتے تھے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہمیشہ غیر ملکی دوروں پر رہتے ہیں، بھٹوز سے دائمی بغض رکھنے والے اس حقیقت کو نظر انداز کر رہے تھے کہ وزیر خارجہ کی ذمہ داری کیا ہوتی ؟
بلاول بھٹو زرداری سے بغض رکھنے والوں کی تسلی اس بات پر بھی نہیں ہوئی کہ سرکاری سطح پر انہیں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری غیر ملکی دورے اپنے ذاتی اخراجات پر کر رہے ہیں، یعنی بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جو اپنے ذاتی خرچے پر عالمی دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، ویسے بھی بھٹوز کا کمال یہ ہے کہ وہ اپنے نہیں پاکستان کے دوست بنانے کیلئے کام کرتے ہیں، وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے مظفر آباد اور باغ سے دنیا کو یہ پیغام دینے میں کامیاب ہو چکے ہیں بھارتی وزیر اعظم مودی دہشت گرد بھی ہیں، شدت پسند بھی اور اسلامو فوبیا کے شکار بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ