نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری رواں ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت تشریف لے جا رہے ہیں سیاسی مبصرین اور صحافتی تجزیہ نگاروں کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں وزیر خارجہ پاکستان کی شرکت سے پاکستان کو کئی کامیابیاں حاصل ہونے کے روشن امکانات ہیں، دلچسپ بات یہ کہ وزیر خارجہ پاکستان کی بھارت آمد پر بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی شدید تکلیف سے دو چار ہے جبکہ پاکستان کی انتہا پسند پارٹی پی ٹی آئی بھی جز بز نظر آتی ہے ۔جہاں تک بھارتی حکومت کی بات کا تعلق ہے تو وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کی وجہ سے پاکستان کو عالمی سطح پر ملنے والی پذیرائی سے بھارت کو تکلیف فطری بات ہے.
آج جب جناب بلاول بھٹو زرداری کو وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالے ایک سال ہو چکا ہے اس مختصر مدت میں پاکستان نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ابھی دو دن قبل چین کی حکومت نے جناب بلاول بھٹو زرداری کے مطالبے پر گلگت کے خنجراب علاقے جو پاکستان چین کا سرحدی علاقے ہے وہاں پورا سال تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی منظوری دیدی ہے جس سے یہ علاقہ تیزی سے ترقی کرے گا وہاں کے عوام کیلئے روزگار کے وسائل پیدا ہونگے ،عوام میں خوشحالی آئے گی ۔ اس سے قبل پاکستان کے طالب علموں کو دوبارہ چین میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ملی یہ بھی جناب بلاول بھٹو زرداری کی محنت کا ثمر ہے۔
حقیقت یہ ہے عمران خان کی نالائقوں کی وجہ سے پاکستان عالمی دنیا میں تنہائی کا شکار ہو چکا تھا، پاکستان کے قریبی دوست ممالک خفا ہوگئے تھے، یورپی ممالک کے خلاف عمران کی بیان بازی کی قیمت پاکستان چکا رہا تھا باقی کسر سائفر طوطا کہانی نے پوری کردی تھی اس طرح پاکستان کے خارجہ امور زبوں حالی کے شکار ہو گئے تھے حالت یہ ہوگئی تھی کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جس کو سفارتکاری کی نہیں چاپلوسی کی خاصی مہارت حاصل ہے سفید چادر اوڑھ کر خواب خرگوش کے مزے لیتے رہے ، عمران نیازی کی حکومت کے خاتمے کے بعد جب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو انہیں توقع سے زیادہ تباہی کا علم ہوا ، وزیر آعظم میاں شہباز شریف نے ایسے ملک کی باگ ڈور سنبھالی جہاں ہر سمت تباہی ہی تباہی تھی معیشت کسی بیوہ کی طرح بین کر رہی تھی، خارجہ امور دیمک زدہ تھے جبکہ عالمی مالیاتی اداروں سے عمران نیازی کے کیئے ہوئے معاہدے گلے پڑ گئے ساتھ ساتھ عمران نیازی کی عالمی مالیاتی اداروں سے کی جانے والی وعدہ خلافیوں کی قیمت بھی چکانا پڑی ۔ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت ابھی عمران نیازی کی پیدا کردہ خرابیوں کا ازالہ کر ہی رہی تھی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سخت بارشیں اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جس نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچائی ملک کا بڑا حصہ دریا میں تبدیل ہوا ایسے حالات میں وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کواپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرنا پر ان کی آواز پر دنیا بھر کے سفیر سندھ کے شہر سکھر پہنچے اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کواپنی آنکھوں سے دیکھا خاص طور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں آمدبھی جناب بلاول بھٹو زرداری کی بہترین سفارتکاری کا نتیجہ ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ دنیا کے جن ممالک کے دورے کیئے ہیں اپنے ذاتی خرچے پر کیئے ہیں ہوائی جہاز کے ٹکٹ سے لیکر ہوٹل میں قیام کے اخراجات بھی جناب بلاول بھٹو زرداری اپنے جیب سے کرتے ہیں، وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کے ذاتی اسٹاف کے ممبران جنید بھائی اور کرنل بابر کا کہنا ہے وزیر خارجہ کےبیرون ملک دورے کے دوران جناب بلاول بھٹو زرداری آرام کم میٹنگز ذیادہ کرتے ہیں ، وزارت خارجہ کے آفیسر عرفان سومرو کا کہنا ہے وزیر خارجہ آرام کم کرتے ہیں صبح سے لیکر رات گئے تک ان کی میٹنگز ہوتی ہیں یہاں تک کہ تاریخ بھی تبدیل ہو جاتی ہے ایسے میں دو سے تین گھنٹے آرام کرنے کے مل جائیں تو بڑی بات ہے، عرفان سومرو کا کہنا ہے پاکستان کے خارجہ امور ایسے ہی درست نہیں ہوئے یہ جناب بلاول بھٹو زرداری کی رات دن کی جستجو کا نتیجہ ہے ۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے خارجہ امور کو نئی حیات اور سمت دیدی ہے عالمی دنیا وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کی بات پر اعتبار کرتی ہے ان کی شخصیت بھی سحر انگیز ہے ، جناب بلاول بھٹو زرداری کو دنیا میں اپنے تعارف کرانے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی وہ عالمی لیڈر قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے نواسے ہیں اور ان کی والدہ محترمہ دنیا کی ایسی لیڈر تھیں جو جمہوریت پسندوں کیلئے مثال ، غلامی سے آزادی کی تحریکوں کی رہبر تھیں۔ حق بات یہ ہے کہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ اپنی قابلیت اور قائدانہ صلاحیت کا لوہا منوا لیا ہے عالمی دنیا میں پاکستان کی ساکھ بحال ہو چکی ہے وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری پاکستان کی قوم آپ کی شکر گزار ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ