نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اتنا گونجوں گا صدیوں تک سنائی دوں گا ۔۔۔ || نذیر ڈھوکی

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید حسینیت کے سچے پیروکار تھے یہ صدر آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت ہے کہ انہوں نے سیاست کو اس موڑ پر لا کر کھڑا کردیا ہے کہ آج قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے خلاف آواز گونج رہی ہے شکریہ صدر آصف علی زرداری ۔

نذیر ڈھوکی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صدر آصف علی زرداری کا کمال یہ ہے کہ آج پیپلزپارٹی کے مخألفین بھی آواز بلند کر رہے ہیں کہ شہید قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تھا ، سپریم کورٹ کے جج صاحبان بھی شہید قاٸد عوام کے عدالتی قتل کی گواہی دے رہے ہیں یہ بھٹو خاندان کے ہمدردوں اور پیپلزپارٹی کے حامیوں اور کارکنوں کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔ حق بات یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے محترمہ بینظیر شہید کے کے سیاسی جانشین ہونے کا حق ادا کردیا ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے اپنی زندگی کے خوبصورت دن قید خانوں میں گزارے مگر رہائی کے بدلے کوئی سمجھوتہ کرکے شہید بھٹو کے جیالوں کو شرمندہ ہونے نہیں دیا۔ ایمانداری کی بات یہ ہے کہ شادی کے بعد صدر آصف علی زرداری محترمہ بینظیر بھٹو کی طاقت اور ڈھارس بنے اور کسی موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی سیاسی کمزوری نہیں بنے، آج جب پارلیمان میں قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کو دی جانے والی پھانسی کو اتفاق رائے سے عدالتی قتل قرار دیا جا رہا ہے اور سپریم کورٹ کے موجودہ جج صاحبان بھی شہید بھٹو کو دی جانے والی پھانسی کو عدالتی قتل سے تعبیر کر رہے ہیں ۔ تاریخ کا کمال یہی تو کرشمہ ہے کہ وہ اپنے فیصلے کا لوہا منواتی ہے آج جب قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے عدالتی قتل کو آدھی صدی ہونے والی تو بااثر ایوانوں میں قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے بے گناہ ہونے کی زوردار آوازیں گونج رہی ہیں، مگر سلام ہے پاکستان کے عوام کو جو آدھی صدی گزرنے کے بعد بھی اپنے محسن کو نہیں بھولی، قائد عوام شہید نے فرمایا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو دو ہیں ایک میرے وجود میں ہے اور دوسرا ملک کے ہر شخص میں ، اس حقیقت کو ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ بھٹو سے نفرت کرتے کی سوچ بھی اس معاشرے کا حصہ ہے جو جہالت کے اندھیروں میں ناک تک ڈوبی ہوئی ہے ۔ ایک بات ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے حامیوں کا تعلق معاشرتی نا انصافیوں کے شکار کچلے ہوئے طبقات ہیں ان طبقات کی معاشی بد حالی کا خاتمہ کر کے معاشرتی ناانصافیوں سے نجات دلانا پیپلزپارٹی کا پروگرام ہے۔ جس طرح قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے مخألفین کو غلط فہمی تھی کہ بھٹو کے جسمانی خاتمے کےپیپلزپارٹی ختم ہو جائے گی ایسے ہی ایک مخصوص سوچ کو غلط فہمی تھی کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قتل کے بعد پیپلزپارٹی ختم ہو جائے گی جن کو یہ غلط فہمی لاحق تھی ان کو تاریخ کی سزا کافی ہے بھٹو شہید کی آواز عوام کی منتخب پارلیمنٹ میں بھی گونج رہی ہے اور انصاف کے ایوانوں میں بھی۔ جس طرح عظیم شاعر جوش ملیح آبادی رح نے کہا تھا

،، انسانیت کو بیدار تو ہو لینے دو

ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین، ،

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید حسینیت کے سچے پیروکار تھے یہ صدر آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت ہے کہ انہوں نے سیاست کو اس موڑ پر لا کر کھڑا کردیا ہے کہ آج قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے خلاف آواز گونج رہی ہے شکریہ صدر آصف علی زرداری ۔

یہ بھی پڑھیں:

لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی

نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی

نذیر ڈھوکی کے مزید کالم پڑھیے

About The Author