یاسر جواد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ رونے نمائشی ہوتے ہیں، کچھ ظاہری، کچھ خبطِ عظمت یا پھر احساسِ کمتری کا حیلہ۔ کئی لوگ زندگی میں کچھ ’بڑا‘ نہ کر پانے پر کفِ افسوس ملتے یا دوسروں کو الزام اور گالیاں دیتے یا خواہ مخواہ کی عظمتیں بیان کرتے ملیں گے۔ جو لوگ 1970ء اور 1980ء کی دہائیوں میں جوان ہوئے اور کسی نہ کسی سیاسی سرگرمی (بالخصوص لیفٹ) میں ملوث رہے، وہ آپ کو کئی قسم کے عمیق تجزیے پیش کرتے اور اپنے مفاد پرستانہ رجحان یا موقع ملتے ہی آسانی کی ٹرین پکڑنے کا جواز بیان کرتے ہوئے بھی ملیں گے۔
یہ سبھی زندگی کے رنگ ہیں، لیکن رنگ کے بغیر یا شفاف زندگی والے سیفی سید جیسے لوگ خال خال ملتے ہیں۔ پیپلز پارٹی پر 1980ء کی دہائی کے وسط میں سخت دور آنے پر یورپ چلے جانے والے طالب علم سیاسی راہنما جنھوں نے حنیف رامے، مصطفیٰ کھر، شیخ رشید اور ڈاکٹر مبشر حسن جیسوں کی قریب دیکھی اور سیاست میں سرگرمی سے حصہ لیا، خواب دیکھے اور نہ صرف نئے خواب بُننا جاری رکھا بلکہ دوسروں کے خوابوں میں بھی شریک ہوتے رہے۔ ساتھ رہنے والی خواتین کے مخصوص دن اور معاشرے یا زندگی کو ایک طرح سے دیکھنے والوں کے خواب ہم رنگ اور ہم وقوع ہو جایا کرتے ہیں۔
آج ہالینڈ میں مقیم سیفی صاحب نے میرے ول ڈیورانٹ والے خواب میں شرکت کے لیے بلایا اور بہت سی دلچسپ باتیں بتائیں جو ایک زندگی کا بے لاگ اور معروضی بیان تھیں۔ نہ غصہ، نہ خفگی، نہ طعنہ، نہ کوئی فارمولہ، نہ تعلی نہ نصیحت۔ یوں سمجھ لیں کہ وہ زندگی کو اس طرح بیان کرتے ہیں کہ جیسے آپ مال روڈ پر جاتے ہوئے بتاتے ہیں کہ یہ بیڈن روڈ روڈ ہے، اب ریگل چوک آیا ہے، جہاں سے ایک طرف ہال روڈ نکلتی ہے۔ پھر جی پی او آئے گا، پھر انارکلی وغیرہ وغیرہ۔ آپ یہ نہیں پوچھتے یا جرح کرتے کہ YMCA کی بلڈنگ موجودہ جگہ کے سوا اور کہیں کیوں نہیں ہے۔
اُنھوں نے احمد رفیق اختر اور نام نہاد صحافی غلام حسین کے متعلق دلچسپ باتیں شیئر کیں، جو کسی اور موقعے کے لیے اُٹھا رکھتا ہوں۔
کالج دور میں فیروز سنز کے دائیں طرف ریجینا ریسٹورنٹ ہوتا تھا جسے ڈیٹس کی زیادتی کی وجہ سے کچھ اور بھی کہتے تھے۔ اب وہاں ایک نیا بڑا کیفے KIRAZ کھلا یہ۔ یہ تصویر وہاں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی
خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی
ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر