یاسر جواد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پبلشر کے پاس پڑی ہوئی کتاب اساطیر کا انسائیکلوپیڈیا سے اقتباس
یونانی اسطوریات میں فریجیا کے بادشاہ اور میڈاس کا باپ گورڈیئس ایک فریجیائی کسان تھا۔ ایک کہانت میں اہل فریجیا کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ چھکڑے پر صبح سب سے پہلے عوامی احاطے میں آنے والے شخص کو اپنا بادشاہ منتخب کر لیں۔ گورڈیئن وہ پہلا شخص ثابت ہوا اور بادشاہ بنا۔ بطور اظہار تشکر گورڈیئس نے اپنا چھکڑا زیئس دیوتا کے نام بھینٹ چڑھایا اور معبد کے ایک کنج میں چھال سے بنے ہوئے رستے کے ساتھ باندھ دیا۔ اس کی لگائی ہوئی گرہ اس قدر سخت تھی کہ کوئی بھی اسے کھول نہ سکا۔
ایک ضرب المثل عام ہو گئی کہ جو بھی اسے کھولے گا وہ سارے ایشیا کا حکمران بنے گا۔ بہت سے لوگوں نے کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ ایک کہانی کے مطابق سکندر اعظم بھی گورڈیئن گرہ نہ کھول سکا، چنانچہ اس نے اپنی تلوار نکالی اور اسے کاٹ ڈالا۔
جان انجان، ملے ہوئے، کبھی نہ ملے دوستوں کا تعاون اس قدر حوصلہ افزا ہے کہ ول ڈیورانٹ کو گورڈیئس اور خود کو سکندر محسوس کر رہا ہوں۔ تفصیل پھر لکھوں گا۔
یہ بھی پڑھیے:
آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی
خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی
ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر