مئی 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

زچگی کے مصنوعی درد ؛ کب؟ کیسے؟ کہاں؟||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

زبان کے نیچے ہر گز نہ رکھوائی جائے۔ ویجائنا میں استعمال کروائی جا سکتی ہے لیکن بہت احتیاط کے ساتھ۔ گولی کی مقدار بھی کم سے کم اور مانیٹرنگ مسلسل۔

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فائنل ائر کی کلاس جاری تھی۔
’اگر دن پورے ہو جائیں اور درد شروع نہ ہوں تو مختلف طریقوں میں سے ایک چننا ہو گا‘
طالبہ اپنی اسائنمنٹ پیش کر رہی تھی۔

’کیا زندگی کے دن پورے ہو جائیں؟‘ ہمیں شرارت سوجھی۔
”نہیں نہیں میم، حمل کے“
وہ گھبرا کر بولی۔

اچھا یہ بتاؤ حمل کے دن کب پورے ہوتے ہیں؟
جی چالیس ہفتوں پہ۔
ڈلیوری کی تاریخ کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے؟
آخری ماہواری کا پہلا دن اور اس میں نو مہینے سات دن جمع کر دیں تو ڈلیوری کی تاریخ نکل آئے گی۔

اگر تاریخ پہ درد شروع نہ ہوں تو کتنے دن مزید انتظار کیا جا سکتا ہے؟
دس دن اگر حاملہ عورت اور بچے کو کوئی تکلیف نہ ہو تو۔
تکلیف سے مراد؟
کوئی بھی ایسی چیز جو ماں اور بچے کی زندگی کو خطرے میں ڈال دے۔
مثلاً؟
شوگر، بلڈ پریشر، بچے کے گرد پانی کم یا بچے کی حرکت کم ہونا، بچے کا وزن مقررہ ہدف سے کم ہونا۔
مصنوعی درد شروع کروانے کا کیا طریقہ ہے؟

پچھلے زمانے میں سنٹو ( Syntocinon) نامی ڈرپ لگائی جاتی تھی لیکن اب یہ ڈرپ محض درد تیز کرنے کے لئے لگائی جاتی ہے۔

اس سے پہلے بچے دانی کے منہ یعنی سروکس کو نرم کرنے کے لئے پروسٹن نامی گولی ( prostin ) ویجائنا میں رکھی جاتی ہے۔ اگر ایک گولی سے کام نہ بنے تو چھ گھنٹے کے بعد دوسری اور پھر چھ گھنٹے کے بعد تیسری۔

اگر پھر بھی بچے دانی کا منہ نرم نہ ہو تو؟
پھر ایک دن کا وقفہ دے کر دوبارہ سے پروسٹن دی جا سکتی ہے۔

اگلا قدم؟
اگر سروکس نرم ہو جائے اور تین سینٹی تک کھل بھی جائے تب بچے کے گرد پانی کی تھیلی پھوڑ دی جاتی ہے، اس سے درد کا عمل تیز ہوتا ہے۔

اگر پھر بھی درد تیز نہ ہوں تو؟
تب سنٹو کی ڈرپ لگائی جاتی ہے جسے بتدریج بڑھایا جاتا ہے۔
کب تک؟
سروکس کا منہ دس سینٹی میٹر کھلنے تک۔
پروسٹن نامی گولی تو کافی مہنگی آتی ہے کیا کوئی اور حل ہے؟

میزوپروسٹول ( Misoprostol) نامی گولی سستی تو ہے لیکن خطرناک بھی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک اس کے حق میں نہیں۔ وہاں یہ اسقاط حمل کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

کیا خطرہ ہے اس کے استعمال میں؟
اس سے شروع ہونے والا درد یک دم زیادہ ہو سکتا ہے جو بچے کے دل کی دھڑکن درہم برہم کرتا ہے۔
اگر کوئی اسے استعمال کرنا چاہے تو؟

زبان کے نیچے ہر گز نہ رکھوائی جائے۔ ویجائنا میں استعمال کروائی جا سکتی ہے لیکن بہت احتیاط کے ساتھ۔ گولی کی مقدار بھی کم سے کم اور مانیٹرنگ مسلسل۔

مانیٹرنگ کا طریقہ کیا ہونا چاہیے؟
سی ٹی جی۔
اس میں کیا دیکھا جائے گا؟
بچے کے دل کی دھڑکن اور درد۔
درد چیک کرنے کا دوسرا طریقہ کیا ہو گا؟
زچہ کے پیٹ پہ ہاتھ رکھ کر محسوس کیا جائے۔
اچھے درد سے کیا مراد ہے؟

دس منٹ کے دورانیے میں تین سے چار درد اور پچاس سیکنڈ تک ہر درد۔ درد کے دوران پیٹ پتھر کی طرح اکڑ جائے۔

اگر ایسا نہ ہو تو؟
سروکس دس سینٹی میٹر تک نہیں کھل سکے گا اور بچے کا نیچے کی طرف سفر ممکن نہیں ہو گا۔
سروکس کتنی دیر میں دس سینٹی کھلنا چاہیے؟
جب تیز اور اچھے درد آنا شروع ہو جائیں، تب ایک گھنٹے میں ایک سینٹی میٹر۔
اگر ایسا نہ ہو تو؟
تب کچھ بھی ایسا ہو سکتا ہے جو سروکس کے کھلنے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

زچہ سے کب زور لگوایا جاتا ہے؟
جب سروکس دس سینٹی میٹر کھل جائے تب زچہ کو کہا جاتا ہے کہ وہ زور لگا کر بچے کو نیچے کی طرف دھکیلے۔
اس سٹیج کو کیا کہا جاتا ہے؟
سیکنڈ سٹیج۔

کیا زچہ سیکنڈ سٹیج سے پہلے زور لگا سکتی ہے؟
نہیں، اگر کسی گھر کا دروازہ بند ہو تو کوئی کیسے باہر آئے گا۔
سیکنڈ سٹیج کا دورانیہ کیا ہو گا؟
دو سے تین گھنٹے۔

اگر پھر بھی بچہ نیچے نہ آئے تو؟
ہماری طالبہ تابڑ توڑ سوالوں سے بری طرح تھک چکی تھی۔
لکھتے ہوئے ہم تو تھکے نہیں پر سوچتے ہیں کہیں آپ بھی نہ تھک گئے ہوں سو اتنا ہی۔
ان معلومات کو ازبر یاد کر لیجیے۔ یقین جانیے آپ کی ڈاکٹر حیران رہ جائے گی۔
آگہی طاقت ہے!

یہ بھی پڑھیے

ایک مثالی عورت کیسی ہونی چاہیے

%d bloggers like this: