نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1990 کی دہائی کے دوران جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید وزیراعظم تھیں دورہ امریکہ کے دوران امریکی انتظامیہ کو خبردار کیا تھا کہ آپ جنگجوؤں کی حمایت بند کریں کل یہ میرے اور میرے ملک کیلئے خطرہ بنیں گے اس کے بعد دنیا کے امن کیلئے خطرہ بن جائیں گے یاد رہے کہ ان دنوں سینئر بش امریکی صدر تھے ، یہ وہ زمانہ تھا جب پاکستان میں جماعت اسلامی نے جنگجوؤں کی بھرتیوں کا ٹھیکہ لے رکھا تھا ، یہ بھی یاد رہے کہ اس زمانے میں جماعت اسلامی فوجی آمر جنرل ضیاع کی اتحادی تھی ۔
وقت سیلاب کی طرح جنرل ضیاع کی سیاست کو سمندر میں غرق کردیا مگر اسٹیبلشمنٹ میں موجود ان کے پیروکاروں نے کار خیر سمجھ کر عالمی غنڈوں کی روزی روٹی کا اہتمام اپنا فرض سمجھ لیا۔ قوم حیران ہے کہ ایک پلے بوائے کو کیوں سیاست میں لایا گیا جو کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد خیرات اور صدقات کی رقم پر خاندان سمیت پل رہا تھا سوال یہ بھی ہے کہ وہ کون سی غیبی طاقت تھی جس نے اخلاقی گراوٹ میں ناک تک ڈوبے ہوئے شخص کو جنگجوؤں کے سیاسی ونگ کا کمانڈر بنایا؟ ان عناصر کا جمہوریت سے بغض تو سمجھ میں آتا ہے مگر پاکستان کے پر امن معاشرے سے ان کی کیا دشمنی تھی؟ عمران نیازی کو جعلی مینڈیٹ سے اقتدار میں لایا گیا اور آئینی طریقے سے اقتدار سے نکالا گیا یہ کہانی دو سطروں میں ختم ہو سکتی ہے کہ وہ اقتدار میں آنے تباہی کی اور چلے گئے مگر ان کے حالیہ بیانیہ کو کیا نام دیا جائے؟ نیازی کہتا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے انہیں قتل کرانے کے لئے دہشت گردوں کو پیسے دیئے ہیں، قیامت کی نشانی ہے کیونکہ جو شخص سیاسی طور پر اپنی موت آپ مر چکا ہے کو قتل کرانے کی سازش صدر آصف علی زرداری کیوں کرینگے ؟ غور طلب پہلو یہ ہے کہ جب سے عمران نیازی کو اقتدار سے نکالا گیا ہے خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات بڑھ گئے ہیں حیرت کی بات یہ ہے کہ عمران خان کی طرف سے صدر آصف علی زرداری پر اپنے قتل کی سازش کا الزام لگانے کے بعد پشاور میں پولیس لائن کی مسجد میں خودکش حملہ ہوتا ہے ایک سو سے ذیادہ محصوم انسان شہید ہوتے ہیں جس کی ذمہ داری طالبان قبول کرتے ہیں کوئی اس بات سے کیسے انکار کر سکتا ہے عمران نیازی کل بھی طالبان کے حامی تھے اور آج بھی ہیں ۔ان کے دور میں ڈی آئی خان کا جیل ٹوٹا اور خطرناک دہشتگرد بغیر کسی رکاوٹ کے فرار ہو گئے تھے ۔
مجھے حیرت اس بات پر ہوتی ہے کہ ہمارے نجی ٹی وی چینل عمران نیازی کو ایک ایک گھنٹے تک بغیر کسی کمرشل بریک کے شر اور فساد پھیلانے کا موقع دیتے ہیں کیا کسی قومی لیڈر کو دے سکتے ہیں ؟ بدھ کے روز عمران نیازی نے صدر آصف علی زرداری کی عزت کے حوالے سے سوال کیا جس کو میڈیا نے نشر کیا مگر عمران نیازی کو جواب سید نیر حسین بخاری اور فیصل کریم کنڈی نے دیا تو ٹی وی چینل نے نشر کرنے میں اپنی سینسر شپ کی نظر کردیا۔ رہی بات عمران نیازی کی عزت کی تو ریحام خان کی کتاب بتانے کیلئے کافی ہے کہ عمران نیازی کی عزت کیا ہے ؟ کوئی مانے یا نہ مانیں مگر حقیقت یہ ہے کہ عمران نیازی انتخابی عمل کو ثبوتاژ کرنے کیلئے دہشت گردوں سے مدد مانگ رہے ہیں، وہ خون میں لت پت خیبر پختونخوا فتح کرنا چاہتے ہیں ۔
حقیقت یہ ہے کہ ٹی ٹی پی کی سیاسی ونگ پی ٹی آئی ہے اور عمران نیازی ان کی سیاسی ونگ کے کمانڈر ہیں ۔
۔
۔یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ