نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلدیاتی انتخابات کے دوسرے فیز میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالوں نے فتح کے جھنڈے گاڑ دیئے ہیں، دادو ،ٹنڈو محمد خان، بدین اور ٹھٹہ کے عوام نے تیروں کی بارش کر کے پیپلزپارٹی سے حسد کرنے والوں کا کلیجہ گھائل کر دیا تھا ہے ، حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کی شاندار فتح اور کراچی میں سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آنے پر اینکر کریسی جز بز نظر آ رہی ہے، کراچی کے ووٹروں نے بھوت سروے کرنے والوں کو ان کے سروے کی بتی بناکر ان کے ہاتھوں میں تھما دی ہے ۔ سارے تجزیے ٹھس ہوگئے عوام نے تجزیے کرنے والوں کے گال سرخ اور ان کے کانوں سے دھوئیں نکال دیئے ہیں۔ اب پیپلزپارٹی کے مخألفین کے پاس رونے دھونے اور دھاندلی کا شور مچانے کے سوا کچھ نہیں بچا ۔ غور طلب پہلو یہ ہے کہ کہ اگر ایم کیو ایم کے تمام دھڑے رضاکارانہ طور انتخابی عمل سے خود کو دور نہ رکھتے تو جماعت اسلامی اس پوزیشن میں کبھی نہیں آتی کیوں کراچی میں جماعت اسلامی کا نہ کوئی ایم این اے اور نہ ہی ایم پی اے ہے ۔ جبکہ پی ٹی آئی کی شکست نے اس حقیقت کو عیاں کردیا ہے کہ 2018 میں دھاندلی کے ذریعے منتخب کروایا گیا ،لطف کی بات یہ ہے کہ جماعت اسلامی جن علاقوں میں دھاندلی کا شور مچا رہی ہے وہاں سے 90 فیصد جیتی ہے ۔ رہی بات ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی کی ایک نشست پر شکست نے انتخابی عمل سے روح کھٹا کر دیا ہے۔ در اصل پاکستان پیپلزپارٹی کے نوجوان راہنما مرتضی وہاب نے کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے کراچی کی جو خدمت کی ہے اس نے کراچی کے شہریوں کے دل جیت لئے ہیں، وزیر محنت سندھ سعید غنی نے سیاسی انداز میں عوام کی خدمت کرکے کراچی کے شہریوں کے دل جیتے ہیں۔ اور کراچی کے جیالوں نے شب روز محنت کرکے کراچی کے شہریوں تک چیئرمین پیپلزپارٹی جناب بلاول بھٹو زرداری کا پیغام پہنچا کر پارٹی کو فتحیاب کیا ہے۔
سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر وقار مہدی، نجمی عالم ،مسرور احسن، خلیل قریشی، سعید چاولا، جیسے راہنماؤں سمیت پر عزم ہزاروں جیالوں نے کراچی کے باسیوں تک رسائی کرکے ان تک یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے لسانیات کی نفرت سے پاک سیاسی جماعت ہے ۔
سینیٹر تاج حیدر کا یہ فلسفہ کہ جنت تو اگلے جہاں کی بات ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ آئیں ملکر اس دھرتی کو جنت بنانے کیلئے کام کریں۔ کوئی شک نہیں کہ پیپلزپارٹی کی اس تاریخی فتح میں فریال تالپور صاحبہ کا بڑا کردار ہے جن کی محنت اور جدوجہد نے پارٹی کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔
در اصل پاکستان پیپلزپارٹی کے مخألفین اور حاسدوں سے بلدیاتی انتخابات کے نتائج اس لیئے پریشان کر رہے کہ وہ آئندہ قومی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی فتح سے ڈر رہے ہیں انہیں معلوم ہے اگر یہ صورتحال رہی تو چیئرمین پیپلزپارٹی جناب بلاول بھٹو زرداری ہی مستقبل کے وزیر اعظم ہونگے۔
سابق صدر غلام اسحاق خان نے کہا تھا کہ اگر پنجاب کی سرحد صادق آباد کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں تو محترمہ بینظیر بھٹو بلوچستان اور سندھ میں فتح حاصل کر کے پنجاب فتح کرکے در خیبر تک فتح حاصل کر سکتی ہیں۔
یہ ہی خوف اب بھی پیپلزپارٹی کے مخألفین کو لاحق ہے ، کراچی بدل چکا ہے پیپلزپارٹی کی فتح نے پیپلزپارٹی کے مخألفین کی نیندیں حرام کردی ہیں۔
۔
۔یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر