دنیائے ادب اور صحافت کے درخشاں ستارے، منو بھائی کو ہم سے بچھڑے پانچ سال ہو گئے، معروف شاعر،، کالم نگار اور کامیاب ڈرامے تحریر کرنے والے عظیم ادیب کی پانچویں برسی پر ۔
شہرہ آفاق ڈرامے سونا چاندی کے خالق،، منیر احمد قریشی المعروف منو بھائی نے چھ فروری انیس سو تینتیس کو وزیر آباد میں جنم لیا،، انیس سو سنتالیس میں میٹرک کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج کیمبل پور اٹک آ گئے
،، منوبھائی نظم سناتے ہوئے
منو بھائی نے کیریئر کا آغاز اخبارات میں کالم نگاری سے کیا،، مختلف جرائد میں ادارتی فرائض بھی سرانجام دیئے اور ساتھ ہی ساتھ دنیائے ادب کی آبیاری میں بھی مگن رہے
قلم کی کاٹ سے معاشرے کی اچھائیوں اور برائیوں کو بے نقاب کرنے والے منو بھائی نے جھوک سیال، دشت اور عجائب گھر سمیت متعدد ڈرامے تحریر کئے، سب میں ہمیشہ نئے رجحانات کو فروغ دیا
عظیم دانشور نے اپنے ارد گرد جو دیکھا اس کو اپنی پنجابی شاعری میں پرویا اور مخصوص انداز میں طنز کے نشتر بھی برسائے
منو بھائی کی معروف کتابوں میں جنگل اداس ہے، محبت کی ایک سو ایک نظمیں، انسانی منظر نامہ اور فلسطین فلسطین شامل ہیں
خدمات کے اعتراف میں انہیں پرائیڈ آف پرفامنس اور ہلال امتیازسے نوازا گیا،، منو بھائی طویل علالت کے بعد انیس جنوری دو ہزار اٹھارہ کو چوراسی برس کی عمر مِں خالق حقیقی سے جا ملے۔
اے وی پڑھو
اشو لال: تل وطنیوں کا تخلیقی ضمیر||محمد الیاس کبیر
لفظ کہاں رہیں گے؟۔۔۔||یاسر جواد
آباد ہوئے، برباد ہوئے۔۔۔||یاسر جواد