یاسر جواد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاید ہالی وُوڈ طے کر چکا ہے کہ خدا سیاہ فام ہی ہو گا۔ دو فلمیں ایسی ہیں جن میں مورگن فریمین نے خدا کا کردار ادا کیا۔ ایک سیلابِ عظیم پر بننے والی فلم آئیوان آل مائٹی میں اور دوسرا جیم کیرے کی فلم بروس آل مائٹی میں۔
مؤخرالذکر فلم میں خدا یعنی مورگن فریمین چھٹی پر جاتا ہے اور اپنی جگہ جِم کیرے کو عبوری طور پر یہ عہدہ سونپ جاتا ہے۔ اُسے ہر وقت اپنے دماغ میں بھنبھناہٹ سنائی دیتی ہے۔ آخر پتا چلتا ہے کہ یہ سب لوگوں کی دعائیں ہیں جو وہ ہر وقت کرتے رہتے ہیں۔
وہ خواہش کرتا ہے کہ یہ سب دعائیں فائلوں میں آجائیں۔ ہر طرف فائلوں کے انبار لگ جاتا ہے۔ پھر وہ کہتا ہے کہ یہ تو مسئلہ ہو گا، ای میل کی شکل میں دعائیں موصول ہوں۔ وہ چند سو یا چند ہزار دعائیں پڑھ کر باری باری جواب دیتا اور ریفریشن کرتا ہے تو لاکھوں مزید آ جاتی ہے۔ سب Yes To All کر دیتا ہے۔ نتیجتاً اُس کی محبوبہ کی دعا بھی پوری ہو جاتی ہے اور بیوی چھوڑ کر چلی جاتی ہے، اِس کے علاوہ اتنے مسائل پیش آتے ہیں کہ سب گڑبڑ ہو جاتا ہے۔ دُعائیں پوری نہ ہونا ہی انسان کے لیے بہتر ہے۔
پتا نہیں خدا سیاہ فام ہے یا نہیں، لیکن فلم The Bucket List میں (کہانی چاہے تھوڑی کمزور سہی) وہ یعنی مورگن فری مین اپنے ہی جتنی بڑی طاقت جیک نکلسن کے ساتھ نبرد آزما ہے۔ اور فلم A Few Good Men میں چاہے جیک نکلسن نے ایک انسان کا ہی کردار ادا کیا ہے، لیکن اُسے دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ بھی اپنی طرح سے بروس آل مائٹی کا ہی کردار ادا کر رہا تھا۔
لیکن یہ سب نہایت غیر مناسب ہے۔ خصوصاً قطر کی مقدس سرزمین پر فٹ بال ٹورنامنٹ کے افتتاحی پروگرام میں مشرک اور گستاخ مورگن فری مین کا یوں تقریر کرنا ہمیں بالکل قبول نہیں ہونا چاہیے۔ کیا حکومت پاکستان قطر کے سفیر کو طلب کرے گی؟
یہ بھی پڑھیے:
آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی
خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی
ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر