نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ریڈ لائن صرف آئین ہے ۔۔۔۔۔ || نذیر ڈھوکی

ارے ہاں یاد آیا کہ پنجاب کے شھر وزیر آباد میں عمران کے کنٹینر پر حملے کا قصہ تو صاحب یہ واقعی حملہ تھا یا پنجابی فلم کی عکس بندی ، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ حملہ ہوتا ہے، نشانہ اوپر کے حصے کی بجائے ٹانگوں پر ہوتا ہے لعنت ہے اس ڈرامے کے فلم ساز پر جو ٹانگوں سے بہنے والے خون کی عکس بندی نہیں کرتا ۔ ہیرو گھوڑے پر 150 کلو میٹر سفر کرکے اپنے گھر پہنچ جاتا ہے ۔

نذیر ڈھوکی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کے عوام گذشتہ 45 سال سے یہ موقف اپنائے ہوئے ہیں کہ 1973 کا آئین ریڈ لائن ہے اس سے انحراف غداری کے زمرے میں آتا ہے ۔ چند دن قبل جب ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے ایک بھرپور پریس کانفرنس میں اس ہی بیانیہ کا اظہار کیا جو ایک روشن صبح کا آغاز ہے بحیثیت ایک جمہوریت پسند سیاسی کارکن میری رائے یہ ہے کہ ہمیں پیچھے مڑ کر دیکھنے کی بجائے ایک نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

اس حوالے سے چیئرمین پیپلزپارٹی جناب بلاول بھٹو زرداری کا بیان کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی کا اعلان سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا، حقیقت یہ ہے کہ قوم فوج کی طاقت ہے اور فوج قوم کی قوت، آئین مملکت کا نور اور روح ہے اور پارلیمان ہی سپریم ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمان کی بالادستی کیلئے تین نسلوں سے جمہوری جدوجہد کرتی چلی آئی ہے گڑھی خدا بخش بھٹو کا قبرستان شہیدوں سے آباد ہوا ہے اور اس نظریئے پر ثابت قدم جیالوں نے جتنی اپنی جانیں قربان کی ہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

میرے جیسے سیکڑوں نہیں ہزاروں جیالوں نے اپنی زندگی کے خوبصورت دن قید خانوں میں گزارے ، میری نظر میں  پاکستان دنیا کے عظیم لیڈر قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کی امانت ہے اور اس امانت کی حفاظت ان کا ہی دیا ہوا آئین کر رہا۔

ہمیں ماضی کی طرف جانے کی ضرورت نہیں ہے کہ کرید کرید کر یہ سوال کرتے رہیں کہ کس نے عمران خان کی صورت میں ایک کانٹے دار پودہ آگیا تھا جس نے معاشرے کو گھائل کر دیا ، نتائج ہمارے سامنے ہیں ۔ اس شخص نے دو نسلوں کو گمراہ کیا اور ان کے کچے ذہن میں زہر بھر دیا وہ ہٹلر کے مشیر اطلاعات کی تھیوری کہ مسلسل جھوٹ بولو تاکہ سچ دکھائی دینے لگے پر عمل پیرا رہے ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ہمارے لالچی میڈیا ہاوسز اس شخص کی مارکیٹنگ کرتے رہے ۔ اب آتے ہیں عمران احمد نیازی کے اقتدار سے نکالے جانے کی طرف تو سپریم پارلیمان نے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جب انہیں یقین ہو چکا کہ ان کے اقتدار کا خاتمہ ہو رہا ہے تو انہوں نے سائفر میں پناہ تلاش کرنے کی کوشش کی جب بات نہیں بنی انہوں نے آئین پر شب خون مارنے کی کوشش کی۔ قوم کے لیئے یہ باعث اطمینان امر ہے اس موقع پر فوج نے آئین پر عمل کرنے کے حلف پر من و عن عمل کیا جوپاکستان کی سیاسی تاریخ کا پہلا مثال ہے ۔ ایک ٹکے کے شخص عمران خان نے فوج کے ادارے کے خلاف جو غلیظ زبان استعمال کی یہ بھی آئین کی ریڈ لائن کی خلاف ورزی تھی ، رہی بات عمران نیازی کی امریکہ کے خلاف بیان بازی کی تو سوال یہ ہے کہ دنیا کی سپر طاقت ایسی بھی گئی گزری نہیں تھی ایک نالائق اور بیوقوف شخص جو پیسے کا لالچی ہو پر توجہ دیکر وقت ضایع کرتی۔

ارے ہاں یاد آیا کہ پنجاب کے شھر وزیر آباد میں عمران کے کنٹینر پر حملے کا قصہ تو صاحب یہ واقعی حملہ تھا یا پنجابی فلم کی عکس بندی ، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ حملہ ہوتا ہے، نشانہ اوپر کے حصے کی بجائے ٹانگوں پر ہوتا ہے لعنت ہے اس ڈرامے کے فلم ساز پر جو ٹانگوں سے بہنے والے خون کی عکس بندی نہیں کرتا ۔ ہیرو گھوڑے پر 150 کلو میٹر سفر کرکے اپنے گھر پہنچ جاتا ہے ۔

۔

۔یہ بھی پڑھیں:

لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی

نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی

نذیر ڈھوکی کے مزید کالم پڑھیے

About The Author