نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پی ٹی آئی کے سربراہ لاھور میں تفریحی مارچ کرنے کے بعد اب جی ٹی روڈ تماشا کرنے میں مصروف ہیں لوگ آتے ہیں تماشا دیکھتے ہیں اور واپس اپنے گھر چلے جاتے ہیں ۔ ان کے وائس نے چیئرمین شاہ محمود قریشی پل کے ایک پلر کو ٹکر مارنے میں اپنی عافیت سمجھی اور واپس گھر چلے گئے جس پر جہلم کا ڈبو خوشی سے نھال ہے خیبر پختونخوا کے اکسر راہنما فاصلہ اختیار کر رہے اب ان کی ٹرک پر وہ رہ گئے ہیں روزانہ بنیاد پر کرائے پر لوگ لے آتے ہیں انہیں لکی عمران سرکس کا تماشا دکھاتے ہیں اور دیہاڑی دیکر کل بھی آنے کا کہہ کر واپس ان کے گھروں کو بھیج دیتے ہیں۔بدھ کے روز گوجرانوالہ میں تقریر کرتے ہوئے کپتان کی زبان سے یہ بات نکل گئی کہ آگلے 10 ماہ تک وہ سڑک پر ہی رہیں گے اس کا مطلب یہ ہے خان کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ چکا مگر فارن فنڈنگ اور سیلاب متاثرین کے 15 ارب روپے سیاسی جوئے کی نظر کرنا چاہتے ہیں ۔ عمران ویسے بھی یوٹرن لینے میں کمال کا ہنر رکھتے ہیں کل یہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے ٹیلی تھون بارش اور سیلاب کے متاثرین کیلئے نہیں اپنے سیاسی لانگ مارچ کے لیئے کیا تھا گزشتہ 4 مہینہ سے سیلاب متاثرین کے 15 ارب روپے ان کے اکاؤنٹ میں پڑے ہیں اور اس رقم پر کروڑوں روپے سود حاصل کر رہے ہیں۔ یہ ہی واردات وہ شوکت خانم ٹرسٹ سے کر چکے ہیں۔ جہاں تک میری معلومات ہے شوکت خانم ہسپتال میں کسی غریب کا مفت علاج نہیں ہوتا حالانکہ اس ہسپتال میں کینسر کے مریض غریبوں کے علاج کیلئے اربوں روپے کا چندہ ملتا ہے۔
عمران کو سندھ میں این آئی سی وی ڈی، سے یہ تو پرخاش تھی اور اس بات پر رنج تھا کہ سندھ میں جگر ،دل ،گردوں اور کینسر کے مرض کا مفت علاج ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان کے ذاتی کاروبار کا نقصان ہو رہا ہے ۔ اب آتے ہیں عمران اور ان کی پارٹی پی ٹی آئی کی طرف اس حقیقت کو ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ پی ٹی آئی تمام سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں سب سے ذیادہ امیر پارٹی ہے اسرائیلیوں اور بھارتیوں نے ان کی غیر معمولی فنڈنگ کی ہے جن کا مقصد یہ ہی تھا پاکستان کمزور اور عمران طاقتور ہو ۔ مگر قدرت کو یہ منظور نہیں تھا، سندھ کے عظیم شاعر حضرت شاہ لطیف بھٹائی جو اللہ کے اولیاء بھی تھے نے اپنے ایک شعر میں فرمایا تھا کہ ” کہ اللہ جب کسی سے ناراض ہوتا ہے تو ان کا شعور چھین لیتا ہے ہے اور ایسے راستے پر گامزن کرتا ہے جس سے اس کا خسارہ ہوتا ہے ۔
عمران نے خلق خدا سے جھوٹ بول کر قوم کے دو نسلوں کو گمراہ کیا جس کی انہیں سزا مل رہی ہے اب وہ سڑکوں پر مارا مارا پھر رہا ہے ان کے پاس قارون جتنا خزانہ ہے وہ شداد کی طرح انسانوں کو گمراہ کرکے جنت کے خواب دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قوم نے ان کے نئے پاکستان کو دیکھ لیا جب لاکھوں انسانوں کو گھر کی چھت سے محروم کر کے اپنے سنسان مکان کو پرکشش محل بنانے کیلئے ریگیولرزئیز ہوتے ہوئے دیکھا ، یہ مکافات عمل ہے کہ لاکھوں انسانوں سے گھر کی چھت چھیننے والاشداد کی طرح اپنے لیئے بنی گالا میں جنت جیسا محل بنانے والا احتساب کے ڈر سے جی ٹی روڈ پر خوار ہو رہا ہے ۔ کس طرح رل رہا ہے کپتان ایک نوشتہ دیوار ہے ۔
۔
۔یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر